صدر ٹرمپ کا دورۂ سعودی عرب: محمد بن سلمان کو “بے مثال رہنما” قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اپنے تاریخی قرار دیے جانے والے سعودی عرب کے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں آج کا دن عظیم ہے۔ یہ بات انہوں نے تاریخی علاقے الدرعیہ میں شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مشترکہ دورے کے بعد کہی۔
اس سے قبل سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم میں اپنی تقریر میں ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن ریاض کے ساتھ اپنے تعلقات کو “مضبوط” بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل سعودی عرب سے شروع ہوتا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان ایک عظیم اور بے مثال شخصیت ہیں، وہ اپنے لوگوں کی بہترین نمائندگی کرتے ، سخت محنت کرتے ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ وہ رات کو سوتے ہیں۔ میں کبھی بھی شاہ سلمان کی 8 سال قبل کی گئی غیر معمولی مہمان نوازی کو نہیں بھول سکتا۔ انہوں نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ریاض کا دورہ “تاریخی دورہ” ہے۔
سعودی – امریکی سرمایہ کاری فورم کے دوران اپنی تقریر میں صدر ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب نے اپنے مستقبل کے عزائم کے ساتھ اپنی روایات اور رسوم و رواج کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس خطے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عرب انداز میں ایک جدید معجزہ ہے۔
اسی تناظر میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں غیر تیل شعبوں کی آمدنی تیل کے شعبے کی آمدنی سے تجاوز کر گئی ہے۔ وہ سعودی عرب کے دفاع کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے میں ایک لمحے کے لیے بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے شہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست پر شام سے پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں جو کچھ بھی کر رہا ہوں وہ شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے ہے۔ انہوں نے یوکرین میں جنگ سے متعلق مذاکرات میں ریاض کے تعمیری کردار کی تعریف کی ہے۔
تجزیہ کار صدر ٹرمپ کے ریاض کے دوسرے دورے کو ایک تاریخی دورہ قرار دے رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران سعودی ولی عہد اور ٹرمپ نے سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کی دستاویز پر دستخط کیے۔ دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے جس میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان سعودی مسلح افواج کو ترقی دینے اور جدید بنانے کے لیے ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان توانائی کے حوالے سے بھی ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی صدر دستخط کیے کے لیے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف: بھارت قدرے ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خزانہ
امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے منگل کے روز کہا کہ بھارت تجارتی مذاکرات میں سخت رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، اور اسے ’کچھ حد تک ضدی‘ (recalcitrant) قرار دیا۔ یہ بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، جس کی وجہ بھارت کی روس سے تیل کی خریداری کو قرار دیا گیا۔
مذاکرات کی صورتحالاسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ بعض ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے، جن میں خاص طور پر سوئٹزرلینڈ اور بھارت شامل ہیں، اور امید ظاہر کی کہ اکتوبر تک ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات مکمل ہوجائیں گے۔
انہوں نے فاکس بزنس نیٹ ورک کے پروگرام کڈلو میں کہا:
’بڑے تجارتی معاہدے ابھی مکمل نہیں ہوئے۔ سوئٹزرلینڈ سے اب بھی بات چیت میں ہے؛ بھارت کچھ حد تک ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم تمام بڑے ممالک کے ساتھ بڑے نکات پر متفق ہو گئے ہیں۔‘
اکتوبر میں معاہدے کے امکان کے بارے میں سوال پر بیسنٹ نے کہا:
’یہ ایک امید ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم اچھی پوزیشن میں ہیں۔‘
50 فیصد ٹیرف کا خطرہ6 اگست کو صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا، جس کے تحت بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی، یوں مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ گیا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یہ اقدام ’قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے خدشات‘ کی بنیاد پر اٹھایا گیا ہے، کیونکہ بھارت کی روسی تیل کی درآمدات امریکا کے لیے ’ غیر معمولی خطرہ‘ ہیں۔
بھارت کا ردعمل
بھارتی وزارتِ خارجہ نے اس فیصلے کو ’غیر منصفانہ، غیر معقول اور بلا جواز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔
یہ امریکی اقدام 7 اگست سے نافذ کیے گئے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد جوابی ٹیرف کے بعد سامنے آیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات اس وقت تک شروع نہیں ہوں گے جب تک ٹیرف کا تنازع حل نہیں ہوتا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا 50 فیصد ٹیرف کے بعد بات چیت دوبارہ شروع ہو سکتی ہے، تو انہوں نے جواب دیا:
’نہیں، جب تک یہ حل نہیں ہوتا۔‘
واضح رہے کہ فی الحال بھارت پر 25 فیصد ٹرمپ ٹیرف لاگو ہے اور اضافی 25 فیصد ٹرمپ ٹیرف 27 اگست سے نافذ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ بھارت ٹرمپ ٹیرف