اپنے تاریخی قرار دیے جانے والے سعودی عرب کے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں آج کا دن عظیم ہے۔ یہ بات انہوں نے تاریخی علاقے الدرعیہ میں شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مشترکہ دورے کے بعد کہی۔

اس سے قبل سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم میں اپنی تقریر میں ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن ریاض کے ساتھ اپنے تعلقات کو “مضبوط” بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل سعودی عرب سے شروع ہوتا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان ایک عظیم اور بے مثال شخصیت ہیں، وہ اپنے لوگوں کی بہترین نمائندگی کرتے ، سخت محنت کرتے ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ وہ رات کو سوتے ہیں۔ میں کبھی بھی شاہ سلمان کی 8 سال قبل کی گئی غیر معمولی مہمان نوازی کو نہیں بھول سکتا۔ انہوں نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ریاض کا دورہ “تاریخی دورہ” ہے۔

سعودی – امریکی سرمایہ کاری فورم کے دوران اپنی تقریر میں صدر ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب نے اپنے مستقبل کے عزائم کے ساتھ اپنی روایات اور رسوم و رواج کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس خطے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عرب انداز میں ایک جدید معجزہ ہے۔

اسی تناظر میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں غیر تیل شعبوں کی آمدنی تیل کے شعبے کی آمدنی سے تجاوز کر گئی ہے۔ وہ سعودی عرب کے دفاع کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے میں ایک لمحے کے لیے بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے شہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست پر شام سے پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں جو کچھ بھی کر رہا ہوں وہ شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے ہے۔ انہوں نے یوکرین میں جنگ سے متعلق مذاکرات میں ریاض کے تعمیری کردار کی تعریف کی ہے۔

تجزیہ کار صدر ٹرمپ کے ریاض کے دوسرے دورے کو ایک تاریخی دورہ قرار دے رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران سعودی ولی عہد اور ٹرمپ نے سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کی دستاویز پر دستخط کیے۔ دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے جس میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان سعودی مسلح افواج کو ترقی دینے اور جدید بنانے کے لیے ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان توانائی کے حوالے سے بھی ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی صدر دستخط کیے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی؛ سعودی ولی عہد کا اہم بیان سامنے آگیا

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جی سی سی امریکا سربراہی اجلاس سے ولی عہد محمد بن سلمان نے خطاب کیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اپنے خطاب میں سعودی ولی عہد نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔

انھوں نے پاک بھارت جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں کشیدگی میں کمی لانے اور امن بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

ولی عہد محمد بن سلمان نے پاک بھارت سیز فائر کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

ولی عہد محمد بن سلمان نے خطے میں امن کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کے پائیدار حل پر بھی زور دیا۔

سعودی عرب کے ولی عہد نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک جنگ بندی کا احترام کرتے ہوئے امن بحال رکھیں گے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دور اقتدار کے مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے میں سعودی عرب پہنچے تھے۔

جہاں امریکی صدر نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور ان کی موجودگی میں شام کے عبوری صدر احمد الشرع سے بھی بات چیت کی۔

بعد ازاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ قطر پہنچے اور قطری امیر تمیم بن حمد سے ملاقات کی۔ امریکی صدر کی اگلی منزل متحدہ عرب امارات ہے۔

تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے 4 روزہ اس اہم دورے میں اسرائیل نہیں جائیں گے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی؛ سعودی ولی عہد کا اہم بیان سامنے آگیا
  • ٹرمپ کا دورہ ریاض: سعودی عرب امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادہ
  • ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا درعیہ میں صدر ٹرمپ کا استقبال
  • شہزادہ محمد بن سلمان سے گہری قربت اور پرخلوص تعلقات ہیں،ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ محمد بن سلمان کی درخواست پر شام پر عائد تمام پابندیاں ہٹانے پر رضامند
  • امریکی صدر کا دورہ سعودی عرب، بن سلمان کا ریاض میں ٹرمپ کا استقبال
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب، کونسے اہم امریکی سرمایہ کار سعودی عرب پہنچ رہے ہیں؟
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا شہداء کو خراجِ عقیدت، آپریشن “بنیان مرصوص” کو دفاعِ وطن کی شاندار مثال قرار
  • سعودی عرب ، امارات اور قطر کا دورہ تاریخی حیثت کا حامل ہے ، ٹرمپ