کراچی: مدرسے سے لڑکے کی لاش برآمد، استاد پر ساتھیوں کیساتھ ملکر بدفعلی و قتل کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
—علامتی تصویر
کراچی سے حیدرآباد جانے والی موٹروے ایم نائن پر دنبہ گوٹھ کے مدرسے سے 14 سال کے لڑکے کی لاش ملنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول لڑکے کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ گڈاپ میں درج کیا گیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) خاور علی کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد بچے کی موت کی وجوہات سامنے آسکیں گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ قتل اور بدفعلی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں مقتول کے بھائی نے درج کرایا ہے کہ مدرسے کے استاد نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بھائی سے بدفعلی کی اور گلا دبا کر قتل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی: سپر ہائی وے پر مدرسے سے بچے کی برہنہ لاش برآمد
کراچی:سپر ہائی وے جمیل کالونی میں مدرسے سے ایک بچے کی برہنہ حالت میں لاش ملی۔
تفصیلات کے مطابق سپرہائے وے کے علاقے گڈاپ سٹی جمیل کالونی میں قائم خالد بن ولید مدرسے سے کم عمر بچے کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق بچے کی شناخت 12 سالہ مجیب الرحمٰن ولد عبد الباری کے نام سے ہوئی ہے۔
ایس ایچ او تھانہ گڈاپ سرفراز جتوئی کے مطابق بچے کی لاش برہنہ حالت میں مدرسے کے احاطے سے ملی، ابتدائی تفتیش کے مطابق اسے مبینہ طور پر تشدد کے بعد پھندا لگا کر قتل کیا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، جہاں شواہد اکٹھے اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے، عباسی شہید اسپتال میں بچے کے پوسٹ مارٹم کے بعد موت کے اصل وجہ سامنے آ سکیں گی۔