انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین جے شاہ نے سوشل میڈیا پر بھارتی فوج کے حق میں ایک پوسٹ کی اور بھارتی مسلح افواج سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ جس نے کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھا دیے ہیں اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

جے شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری مسلح افواج ہمارا فخر ہیں اور ان کی بہادری اور مادرِ وطن اور عوام کی حفاظت کے عزم کو بیان کرنے کے لیے الفاظ ناکافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، وہ یادگار تصاویر جو ہمیشہ یاد رہیں گی

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی بہادر خواتین و حضرات کو سلام پیش کرتے ہیں جو دہشت گردی سے ہماری قوم کا دفاع کر رہے ہیں۔ آئیے ہم سب متحد ہو کر اپنے ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کریں اور ایک مضبوط، زیادہ متحدہ بھارت کی تعمیر کریں۔

یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بحث چھڑ گئی ہے کہ اس عہدے سے غیر جانبداری کی توقع کی جاتی ہے تو کیا کسی عالمی اسپورٹس ادارے کے سربراہ کو ایسا بیان دینا چاہیے تھا۔

ایک صارف نے لکھا کہ آسٹریلیا کے اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ کو آئی سی سی نے کو مشرق وسطیٰ میں امن کی حمایت میں اپنے بیٹ پر امن کی علامت فاختہ لگانے سے روک دیا تھا لیکن آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ، جو بھارت کے وزیر داخلہ کے بیٹے ہیں، کھلے عام کسی تنازعے کے دوران بھارتی فوج کی حمایت کر سکتے ہیں۔ یہ حیران کن منافقت ہے۔

So @Uz_Khawaja is banned by the @ICC from putting a dove on his bat supporting peace in the Middle East but @ICC chairman Jay Shah, son of India’s home affairs minister, can openly support the Indian military during conflict.

Staggering hypocrisy!!! https://t.co/UDnniiNiwf

— Malcolm Conn (@malcolmconn) May 16, 2025

قادر خواجہ نے لکھا کہ جے شاہ کے بیان نے بھارت کے مؤقف کی عکاسی کی ہے جس نے آئی سی سی کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ چیئرمین جے شاہ نے غیر جانبداری کو پس پشت ڈال کر بھارتی فوج کی واضح حمایت کی، گویا وہ ایک عالمی ادارے کے سربراہ نہیں بلکہ بھارتی فوج کے ترجمان ہوں۔ ان کے اس کھلے سیاسی مؤقف نے آئی سی سی کو ایک متنازع ادارہ بنا دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بیان بورڈ ممبر پاکستان کی توہین بھی ہے۔ جے شاہ کے بیان نے نہ صرف آئی سی سی کی غیر جانبداری کو مجروح کیا بلکہ اس کی عالمی ساکھ پر بھی سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

Jay Shah’s statement echoes India’s stance, ICC’s neutrality laid to rest

Forgetting neutrality Chairman Jay Shah has become a spokesperson for the Indian army.Jay Shah openly expressed support for the Indian military.The chairman’s open endorsement of the Indian army has made… pic.twitter.com/fdCu3Uc2EJ

— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) May 15, 2025

ایک صارف نے جے شاہ کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی سیاستدان امیت شاہ کے بیٹے نے کھلےعام جنگ کی حمایت کی، اور وہ بھی آئی سی سی کے رکن ملک پاکستان کے خلاف۔ انہوں نے کہا کہ جے شاہ کو آئی سی سی چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا جانا چاہیے۔

This was @ICC Chairman Jay Shah's Instagram story on May 9th, the son of BJP politician Amit Shah, openly supporting war, and that too against an ICC member, Pakistan. Jay Shah must be removed as ICC Chairman. pic.twitter.com/oqBbFBsrIU

— Daniel Alexander (@daniel86cricket) May 10, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی پاک بھارت کشیدگی جے شاہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی جے شاہ چیئرمین جے شاہ بھارتی فوج لکھا کہ

پڑھیں:

بھارتی بحریہ نے روہنگیا مہاجرین کو سمندر میں دھکیل دیا؟ اقوام متحدہ کا چونکا دینے والا انکشاف

جنیوا : اقوام متحدہ کے ایک ماہر نے بھارت سے ان خبروں پر وضاحت طلب کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ بھارتی بحریہ نے درجنوں روہنگیا مہاجرین کو زبردستی انڈمان سی میں اتار دیا۔ یہ عمل "ناقابلِ معافی" قرار دیا گیا ہے۔

ٹام اینڈریوز، جو کہ میانمار میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہیں، نے کہا کہ انہیں قابلِ اعتبار اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن کی وہ تحقیقات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ: "یہ تصور ہی ناقابلِ قبول ہے کہ مہاجرین کو نیوی کے جہازوں سے سمندر میں پھینکا گیا ہو۔"

انہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مکمل وضاحت دے اور اس واقعے کی تمام تفصیلات پیش کرے۔

اینڈریوز نے کہا کہ اگر یہ اطلاعات درست نکلیں تو یہ ان لوگوں کی زندگی اور سلامتی کے لیے خطرے کی علامت ہیں جو بین الاقوامی تحفظ کے مستحق ہیں۔

یاد رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو میانمار میں طویل عرصے سے ظلم و ستم کا سامنا ہے، اور 2017 کے فوجی کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً 10 لاکھ مہاجرین بنگلہ دیش کے کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔

ہر سال ہزاروں روہنگیا خطرناک سمندری سفر کے ذریعے کسی محفوظ مقام تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اینڈریوز نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بھارتی حکام نے گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں درجنوں روہنگیا مہاجرین کو گرفتار کیا، جن کے پاس اقوام متحدہ کے جاری کردہ مہاجر شناختی کارڈز بھی موجود تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ نے 9 مئی کے ملزمان کو عام معافی دینے کا مطالبہ کردیا
  • بھارتی بحریہ نے روہنگیا مہاجرین کو سمندر میں دھکیل دیا؟ اقوام متحدہ کا چونکا دینے والا انکشاف
  • اب بہت ہوگیا، ملک میں سیاسی سیز فائر ہونا چاہئے: چیئرمین پی ٹی آئی کا مطالبہ
  • گورنر سندھ کا 9 مئی کے ملزمان کو عام معافی دینے کا مطالبہ
  • جے یو آئی نے بھی بیرون ملک پاکستانیوں کو ای ووٹنگ  کا حق دینے  کا مطالبہ کردیا
  • عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، سلیم بٹ کا مطالبہ
  • مریم نواز شریف نے کامران لاشاری کا استعفیٰ منظور کر لیا
  • کرنل صوفیہ کو دہشتگردوں کی بہن قرار دینے پر بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے
  • بانی پی ٹی آئی کے حکم پر جنید اکبرپبلک اکائو نٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی