بھارت کا ایک اورغیر انسانی عمل بچوں، بزرگوں اور بیمار وں سمیت 38 افراد کوکھلے سمندر میں پھینک دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
بھارت کا ایک اورغیر انسانی عمل ،بچے، بزرگوں اور بیمار وں سمیت38 افراد کوکھلے سمندر میں پھینک دیا
بھارت نے مبینہ طور پر 38 روہنگیا مہاجرین کو مناسب قانونی عمل کے بغیر بے دخل کر دیا ہے۔ انہیں پہلے پراسرار حالات میں پورٹ بلیئر لے جایا گیا، پھر ایک بھارتی بحری جہاز میں منتقل کر کے کھلے سمندر میں پھینک دیا گیا۔ ان مہاجرین میں بچے، بزرگ اور بیمار افراد بھی شامل تھے، جو سبھی اقوام متحدہ کے ساتھ رجسٹرڈ تھے۔
انہیں نئی دہلی سے 6 مئی کی رات کو بائیو میٹرک ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بہانے گرفتار کیا گیا، 24 گھنٹے سے زیادہ غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں انہیں اندرلک حراستی مرکز منتقل کیا گیا۔ مہاجرین کو مبینہ طور پر بحیرہ بنگال میں پھینک دیا گیا، جہاں سے وہ تیر کر واپس میانمار پہنچ گئے۔
ان کے ساتھ جہاز پر بدسلوکی کی گئی اور ایک خاتون نے جنسی زیادتی کا الزام بھی لگایا۔ انہیں انڈونیشیا جانے کا جھوٹا وعدہ دے کر سمندر میں دھکیلا گیا۔
بھارت نے اگرچہ 1951 کے مہاجرین کنونشن پر دستخط نہیں کیے، لیکن انسانی حقوق کے علمبرداروں کا کہنا ہے کہ یہ عمل بھارتی آئین اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں پھینک دیا
پڑھیں:
رجب بٹ پر ’ہم جنس پرستی‘ کا الزام، ویڈیو ثبوت پیش کرنے کی دھمکی
پاکستانی یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر رجب بٹ ایک بار پھر شدید تنازع کا شکار ہوگئے ہیں، اور اس بار ان پر شراب نوشی کے ساتھ ہم جنس پرستی کا بھی الزام عائد کیا جارہا ہے۔
ٹک ٹاکر فاطمہ خان نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ رجب بٹ نہ صرف انہیں شادی کے جھوٹے وعدوں سے دھوکا دیتے رہے بلکہ وہ متعدد خواتین کے ساتھ تعلقات کے ساتھ ساتھ اپنے قریبی مرد ساتھیوں کے ساتھ بھی غیر مناسب تعلقات رکھتے ہیں۔ فاطمہ خان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس حوالے سے ویڈیو ثبوت بھی موجود ہیں، جو کسی بھی وقت منظر عام پر لائے جاسکتے ہیں۔
فاطمہ خان نے ایک پوڈکاسٹ میں بتایا کہ رجب بٹ سے ان کی پہلی ملاقات ایک مشترکہ دوست کے ذریعے ہوئی تھی، جس نے انہیں بہن کے طور پر متعارف کرایا۔ بعدازاں رجب بٹ نے انہیں قیمتی تحائف دیے جن میں 39 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی بھی شامل ہے۔ ٹک ٹاکر کے مطابق رجب بٹ شراب نوشی کے عادی ہیں، متعدد خواتین کو استعمال کرچکے ہیں اور اکثر نشے کی حالت میں تشدد بھی کرتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل رجب بٹ کے قریبی دوستوں حیدر شاہ، مان ڈوگر اور شہزی کی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جن میں انھیں برہنہ حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ان ویڈیوز کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ یہ ویڈیوز آخر بنائی ہی کیوں گئیں؟ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایسی ٹوئٹس بھی سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا کہ لیک ہونے والی ویڈیو کالز میں سے ایک میں حیدر شاہ براہِ راست رجب بٹ کے ساتھ رابطے میں تھے اور انھیں اپنا جسم دکھا رہے تھے۔
رجب بٹ اور ان کے دوستوں کا موقف ہے کہ ان کے موبائل ڈیٹا کو ہیک کرکے یہ مواد پھیلایا گیا ہے۔ ان کے مطابق یہ ویڈیوز ان کی مرضی کے بغیر وائرل کی گئیں اور اس کا مقصد انہیں بدنام کرنا ہے۔
رجب بٹ نے بھی ان تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ ایک پوڈکاسٹ میں ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاطمہ خان کے بیانات سراسر بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی حقیقت نہیں۔ رجب بٹ نے مزید کہا کہ میڈیا اور پوڈکاسٹرز ایسے جھوٹے دعووں کو غیر ضروری طور پر اہمیت دے کر ان کے خلاف منفی تاثر پیدا کر رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu