لاہور(نیوز ڈیسک) حکومت نے رقم لینے کے باوجود 67 ہزار عازمین کا نام حج میں نہیں ڈالا، جس کے باعث عازمین کے حج کی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک کے 67 ہزار عازمین کا حج کی ادائیگی سے محروم رہنے کا خدشہ ہے، حکومت نے رقم لینے کے باوجود 67 ہزار عازمین کا نام حج میں نہیں ڈالا۔

ذرائع نے بتایا کہ سعودی حکومت کو بروقت رقم ادائیگی نہ ہونے پر حج کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

لاہور چیمبر کے ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر میاں عامر نے حکومت سےنوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر67 ہزار عازمین کے حج کی ادائیگی کا بندوبست کرائے۔

خیال رہے وزارت مذہبی امور نے سعودی عرب کی متعلقہ وزارت کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ اس بار اجازت دے دی جائے۔ اگلی بار قواعد پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ سروس پرووائیڈر فیس کی عدم ادائیگی سے 67 ہزار عازمین حج سے محروم رہ گئے، بہت سے عازمین عمر رسیدہ ہیں اور عمر رسیدہ عازمین کا درد ناقابل بیان ہے، 67 ہزار عازمین کے مطلوبہ فنڈز سعودی عرب کے پاس ہیں۔

خط میں درخواست کی گئی تھیئ کہ منیٰ میں بچ جانیوالی کوئی بھی جگہ ہمیں دے دی جائے، آئندہ یقینی بنایا جائے گا کہ نجی شعبہ تمام ڈیڈ لائنز پر مکمل عمل کرے، عازمین کو حج کا موقع دینا اسلامی بھائی چارے کے جذبے کا آغاز ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان، حافظ نعیم الرحمان اور دیگر نے بھی سڑسٹھ ہزار عازمین حج کےلیے وزیراعظم سے خصوصی دلچسپی لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزیدپڑھیں:پنجاب میں شدید گرمی کی لہر، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عازمین کا

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی  سطح پر ایک دوسرے کی تحویل میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔ یہ تبادلہ 2008 کے قونصلر رسائی معاہدے کے تحت کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستیں ایک دوسرے کو فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

حکومت پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے 246 بھارتی یا بھارتی سمجھے جانے والے قیدیوں کی فہرست دی، قیدیوں میں 53 عام شہری اور 193 ماہی گیر شامل ہیں۔

بھارت نے نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے سفارتکار کو 463 پاکستانی یا پاکستانی سمجھے جانے والے قیدیوں کی فہرست فراہم کی جن میں 382 عام شہری اور 81 ماہی گیر شامل ہیں۔

حکومت پاکستان نے ان تمام پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فوری رہائی اور واپسی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے اپنی سزائیں مکمل کر لی ہیں اور جن کی شہریت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ، ان تمام پاکستانی قیدیوں کے لیے خصوصی قونصلر رسائی کی درخواست بھی کی گئی ہے، جن میں ذہنی یا جسمانی طور پر معذور قیدی بھی شامل ہیں تاکہ ان کی شہریت کی فوری تصدیق ممکن بنائی جا سکے اور بھارت ان تمام قیدیوں کو قونصلر رسائی فراہم کرے۔

ترجمان کے مطابق بھارتی حکومت  بھارتی جیلوں میں موجود پاکستانی قیدیوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنائے۔

حکومت پاکستان انسانی بنیادوں پر ایسے معاملات کو اولین ترجیح دیتی ہے اور بھارتی جیلوں میں موجود تمام پاکستانی قیدیوں کی جلد واپسی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر کی سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات
  • پی ایف یو جے کا میڈیا ورکروں کی غیر قانونی برطرفیاں، تنخواہوں کی عدم ادائیگی اورتھرڈ پارٹی کنٹریکٹ سسٹم کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ
  • سعودی عرب : پیدایش کے بعد ماں کو 3 ماہ کی تنخواہ دینے کا قانون
  • آئی فون 17 کی قیمت کیا ہوگی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • زچگی کے بعد خواتین کو 3 ماہ کی تنخواہ دینے کا قانون نافذ
  • سعودی عرب میں زچگی کے بعد خواتین کو 3 ماہ کی تنخواہ دینے کا قانون نافذ
  • پنجاب حکومت کا ملازمین کو صرف بینک میں تنخواہ دینے کا اعلان
  • سندھ: پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا 93 ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتیوں کا مرحلہ مکمل
  • معذور بچوں کی دیکھ بھال، پاکستانی سفارتخانے اور سعودی ادارے کے درمیان معاہدہ طے پاگیا
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ