چین کی اعلیٰ معیار کی وسعت عالمی ترقی کا محرک ہے،پاکستانی سکالر WhatsAppFacebookTwitter 0 20 May, 2025 سب نیوز

چھنگ ڈاؤ(شِنہوا)چین کے ساحلی شہر چھنگ ڈاؤ کی اوشن یونیورسٹی آف چائنہ میں مینجمنٹ میں پی ایچ ڈی کرنے والے پاکستانی سکالر عدنان شاہ کا کہنا ہے کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کے بہاؤ میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ماحول دوست ترقی، ڈیجیٹل تبدیلی اور ہائی ٹیک صنعتوں کو فروغ دے کر چین عالمی اداروں کو اپنی وسیع منڈی اور جدید صنعتی نظام کی طرف مسلسل راغب کر رہا ہے۔ چین کی اعلیٰ سطح کی وسعت نہ صرف پاکستان کی معیشت میں اعتماد اور توانائی کو فروغ دیتی ہے بلکہ یہ عالمی معاشی منظرنامے کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔

شاہ اس سے قبل پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے ایگزیکٹو سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اب وہ چھنگ ڈاؤ میں مقیم ہیں جہاں وہ بین الاقوامی تعاون، مشترکہ منصوبوں، مالیاتی انضمام اور بین الثقافتی قیادت جیسے موضوعات پر تحقیق کر رہے ہیں۔ وہ چھنگ ڈاؤ شہر کے سیاحتی سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔عدنان شاہ نے کہا کہ میں تقریباً ڈیڑھ سال سے چین میں مقیم ہوں اور میرا پہلا تاثر یہ تھا کہ یہاں کا ماحول محفوظ، آسان اور رہنے کے قابل ہے۔

تیز رفتار ریلویز سے لے کر سمارٹ سٹیز تک، ماحول دوست توانائی سے ڈیجیٹل بنیادی سہولیات تک چین کی ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری واقعی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے چین کی مصنوعی ذہانت، کوانٹم کمپیوٹنگ، بائیو ٹیکنالوجی اور دیگر جدید شعبوں میں کامیابیوں کو اس کے اختراعی اور پائیدار ترقی کا ثبوت قرار دیا۔شاہ کے مطابق چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے مضبوط اقدامات، تجارت اور سرمایہ کاری میں سہولیات دینے اور منڈی، قانون پر مبنی بین الاقوامی کاروباری ماحول کو فروغ دے کر اپنی وسعت میں مسلسل اضافہ کیاہے۔ چین کی معاشی ترقی حکومتی پالیسیوں میں تسلسل، جدت اور بین الاقوامی تجارت کا نتیجہ ہے۔ یہ معجزےسے کم نہیں جو پوری دنیا کے لئے فائدہ مند ہے۔شاہ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی)کے تحت آزمائشی منصوبے کے طور پر سی پیک نے پاکستان کے لئے بے شمار فائدہ مند نتائج دئیے ہیں۔سی پیک دونوں اقوام کی گہری اور پائیدار دوستی کی علامت ہے جس نے گزشتہ دہائی میں اقتصادی تعاون، عوامی رابطے اور تزویراتی شراکت داری کو فروغ دیا ہے۔

شاہ نے کہا کہ سی پیک اس بات کی بہترین مثال ہے کہ چینی ترقیاتی تصورات کس طرح بیرون ملک بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ سی پیک نے پاکستان کی بنیادی شہری سہولیات کو جدید بنانے، توانائی کی صلاحیت میں اضافے اور علاقائی روابط بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تعاون زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور ماحول دوست ترقی جیسے شعبوں میں وسعت اختیار کر چکا ہے۔عدنان شاہ نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ2.

0 تعاون کی 5 تزویراتی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے جن میں تزویراتی اعتماد میں اضافہ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) کو پاکستان کے “5 ایز” ترقیاتی فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، سکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانا، تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کا فروغ اور کثیرجہتی فورمز میں ہم آہنگی کو گہرا کرنا شامل ہے تاکہ مزید جامع اور منصفانہ عالمی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔بنیادی شہری سہولیات کے علاوہ شاہ نے دونوں اقوام کے درمیان عوامی تبادلوں میں گرمجوشی بڑھانے پر زور دیا۔ اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد جیسے پاکستانی شہروں نے چین کے بیجنگ، شی آن اور چھنگ ڈاؤ کے ساتھ سسٹر سٹی تعلقات قائم کئے ہیں جس سے تعلیم، ٹیکنالوجی اور ثقافتی تبادلوں کے میدانوں میں تعاون بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں رہنے والے ایک محقق اور چھنگ ڈاؤ کے سیاحتی سفیر کے طور پر میں دونوں اقوام کے درمیان بڑھتی ہوئی باہمی ہم آہنگی اور دوستی کو واضح طور پر محسوس کر سکتا ہوں۔

انہوں نے آنے والے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے تیانجن میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجز اور غیر یقینیوں کے تناظر میں ایس سی او جیسے پلیٹ فارم رکن ممالک کے درمیان روابط اور تجارت کو بڑھانے کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ چین کی اعلیٰ سطح کی وسعت مشاورت، مشترکہ تعمیر اور مشترکہ مفادات کے اصولوں پر مبنی ہے۔ یہ سب کے لئے باہمی مفید ترقی کو ممکن بناتی ہے۔شاہ نے چھنگ ڈاؤ شہر کو جدید بندرگاہی انفراسٹرکچر کا حامل متحرک ساحلی شہر قرار دیا جو پاکستان اور چین کے درمیان بلا تعطل نقل و حمل اور سپلائی چین کو بہتر بنانے میں مدد کر رہا ہے۔

یہ شہر 2018 کے ایس سی او اجلاس کا میزبان بھی تھا۔ چھنگ ڈاؤ کی بین الاقوامی نقل و حمل، سرمایہ کاری تعاون، تجارتی سیاحت اور ثقافتی تبادلے پر توجہ نے پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی اور عوامی روابط کے لئے نئے مواقع پیدا کئے ہیں۔عالمی غیر یقینی حالات کے باوجود عدنان شاہ چین کے مستقبل کے حوالے سے پرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی منڈی میں بے پناہ مواقع ہیں، اپنی مضبوط اندرونی طلب، تیز رفتار ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے مارکیٹ تک رسائی آسان بنانے کی جاری کوششوں کے ساتھ چین مسلسل ترقی کے مواقع فراہم کر رہا ہے اور عالمی معیشت کے لئے ایک طاقتور انجن کے طور پر کام کر رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت نے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی وفاقی حکومت کا 28 مئی کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان، تمام سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے اور بیشتر نجی کاروبار بند رہیں... چودھری شجاعت کی ہدایت پر مسلم لیگی خواتین کا شہید عثمان یوسف کو خراجِ عقیدت، اہل خانہ سے ملاقات و تعزیت سی ڈی اے بورڈ ،، لینڈ ڈائریکٹوریٹ کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کا فیصلہ ،بورڈ سے منظوری لیے جانے کا امکان،کون کونسی تبدیلیاں کی جائیں... پاکستان میں ٹرانسفر پر جج کی رضا مندی آئینی تقاضا ہے: آئینی بنچ ’چین پاکستان کا آئرن برادر‘: اسحاق ڈار سے ملاقات میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے وزیر کا عزم فرانس نے اسمگل کیے گئے متعدد تاریخی نوادرات پاکستان کو واپس کردیئے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین کی اعلی کی وسعت

پڑھیں:

کرپشن پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے؛ وزارت خزانہ کی رپورٹ

کرپشن پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے؛ وزارت خزانہ کی رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:(آئی پی ایس)
پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے بڑی شرط پوری کر دی۔

وزارت خزانہ نے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ تکنیکی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق کرپشن پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ رپورٹ میں ٹیکس نظام، سرکاری اخراجات، احتساب، عدالتی نظام میں سنگین مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طاقتور یا سرکاری اداروں سے جڑے گروہ کرپشن کی سب سے خطرناک شکل ہے۔ پاکستان میں کرپشن کا دیرینہ مسئلہ ملکی ترقی کوشدید نقصان پہنچا رہا ہے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے بار بار قرض لینے کے باوجود بنیادی مسائل برقرار ہیں۔ پاکستانی عوام معیار زندگی میں ہمسایہ ملکوں سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ حکومتی فیصلہ سازی میں شفافیت کی کمی سنگین مسئلہ بن چکی ہے جب کہ اینٹی کرپشن اداروں کی کمزور کارکردگی سے احتساب کا عمل متاثر ہے۔

رپورٹ کے مطابق احتساب غیر مستقل، غیر منصفانہ ہے جس کی وجہ سے اداروں پر عوامی اعتماد مزید کم ہوا ہے۔ رپورٹ میں نیب سمیت اینٹی کرپشن اداروں کو بااختیار اور جدید بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ سفارشات پر عمل سے ملکی جی ڈی پی میں 5 سے ساڑھے 6 فیصد تک اضافہ ممکن ہے۔

سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی پالیسیوں کی تیاری میں اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت نہ ہونے کے برابر ہے ۔ ریاستی نظام میں گورننس کی کمزوریاں کرپشن کے مواقع بڑھاتی ہیں، کرپشن منصفانہ مقابلے کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 11.1 فیصد کاروباری اداروں نے بدعنوانی کو کاروبار کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ جنوبی ایشیا کے اوسط 7.4 فیصد سے کافی زیادہ ہے۔ کرپشن کی وجہ سے خرچ غیر موثر، ٹیکس کم، عدالتی نظام پر اعتماد کم ہوتا ہے۔ سرکاری اداروں میں جوابدہی کا مؤثر نظام موجود نہیں۔ سرکاری اداروں، مارکیٹ ریگولیشن، بینکنگ سیکٹر کی نگرانی میں سنگین خامیاں ہیں جب کہ پیچیدہ کاروباری قوانین سرمایہ کاری کو روکے ہوئے ہیں۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں گورننس بہتر بنانے کے لیے شفاف اور واضح قوانین لانے کی سفارش کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ عوام اور کاروبار کے لیے معلومات تک رسائی مشکل بنی ہوئی ہے۔ غیر ملکی تجارت کے ضابطے ضرورت سے زیادہ سخت ہو گئے ہیں۔ نجی شعبہ حکومتی پابندیوں کے باعث اپنی مکمل صلاحیت استعمال نہیں کر پا رہا۔ رپورٹ میں پبلک سیکٹر کی کارکردگی بہتر کرنے کے لیے جامع اصلاحات بھی تجویز کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں عوام کو معلومات تک آسان رسائی دینے کے لیے اوپن ڈیٹا نظام، پالیسی سازی میں عوام اور کاروباری طبقے کی شمولیت بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے اس کے ساتھ ساتھ کاروباری ریگولیشن کو آسان اور مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں غیر ملکی تجارت کے ضابطوں میں بنیادی اصلاحات، نجی شعبے کو زیادہ اختیارات دینے اور حکومتی مداخلت کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بہتر گورننس سے سرمایہ کاری بڑھے گی اور کرپشن میں نمایاں کمی آئے گی۔

واضح رہے کہ یہ رپورٹ آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا حصہ ہے۔ آئی ایم ایف، عالمی بینک نے حکومتی درخواست پر 8 ماہ میں کرپشن و گورننس کا جائزہ لیا ہے جب کہ حکومتی اقدامات سے معیشت میں استحکام آیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پرائمری سرپلس، زرمبادلہ زخائر میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن اجلاس 2 دسمبر کو ہوں گے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن اجلاس 2 دسمبر کو ہوں گے کرم میں سکیورٹی فورسز کے 2 کامیاب آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کے 23 دہشتگرد ہلاک آئین کی حکمرانی بحال کریں ضمانت دیتا ہوں عمران خان کسی کیخلاف کارروائی نہیں کریگا،محمود اچکزئی وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد، سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں، چار دہشت گرد ہلاک امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو اہم نان نیٹو اتحادی قرار دے دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف
  • گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف
  • تدریس مقدس مشن، اساتذہ ہی قوم کے مستقبل کے حقیقی معمار ہیں: احسن اقبال
  • اعلیٰ تعلیم اور تحقیق میں سرمایہ کاری روشن مستقبل کی ضمانت ہے: احسن اقبال
  • عالمی ترقی کے لیے فنڈنگ میں کمی خطرے کی گھنٹی،  یو این اہلکار
  • پنجاب میں گورننس کا نیا معیار، پہلی بار 120 ارب روپے کی خطیر بچت کا سنگِ میل عبور
  • پاکستان ڈیجیٹل ترقی سے ڈیجیٹل نیشن بننے کی جانب گامزن
  • کرپشن پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے؛ وزارت خزانہ کی رپورٹ
  • پاکستانی باپ بیٹی نے گنیز کی سالگرہ پر مزید 3 عالمی ریکارڈز بنا دیے
  • چین پاکستانی عوام کی معاشی ترقی کیلیے تعاون جاری رکھے گا، چینی سفیر