چین کا پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ساتھ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
چین کا پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ساتھ دینے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 20 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ(آئی پی ایس ) چینی وزیر خارجہ وانگ ای کا کہنا ہیکہ چین پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ساتھ دیگا۔ دورہ چین میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چینی وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان بھارت کے درمیان پائیدار امن کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، چین پاک بھارت تنازعات بات چیت سے حل کرنیکی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے، چین مذاکرات کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے نمٹانیکا خیرمقدم کرتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جامع، دیرپا جنگ بندی کے حصول اور بنیادی حل تلاش کرنیکی حمایت کرتے ہیں، چین پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ساتھ دیگا۔ چینی وزیر خارجہ نے مزیدکہا کہ چین پاکستان کو صنعت، زراعت، توانائی اور معدنی ذخائر کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہیے،چین پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف تعاون میں بھی اضافہ کرنا چاہیے۔
اس سے قبل نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے چینی کمیونسٹ پارٹی کے وزیر یو جیان چا کی وفد سمیت ملاقات ہوئی۔ بیجنگ میں ہونے والی ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اورکمیونسٹ پارٹی کے وزیر یو جیان چا نے سیاسی جماعتوں کے درمیان روابط مزید مضبوط بنانے پراتفاق کیا۔چینی وزیر سے ملاقات میں اسحاق ڈار نے پاکستان کی خودمختاری اور بنیادی مفادات پر چین کی حمایت کو سراہا۔اس موقع پر یو جیان چا نیکہا کہ چین پاکستان کا آئرن برادر ہے اور پاکستان سے تعلقات کو ترجیح دیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعاشی پالیسیاں بنانا ماہرین صحت نہیں بلکہ ماہرین اقتصادیات کا کام ہے، امین ورک معاشی پالیسیاں بنانا ماہرین صحت نہیں بلکہ ماہرین اقتصادیات کا کام ہے، امین ورک برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کر دیے، غزہ کی صورتحال ناقابل قبول ہے:وزیر خارجہ آئی ایم ایف کی شرط پر پیٹرولیم مصنوعات پرلیوی مزید بڑھانے پر اتفاق فوج میں فیلڈ مارشل کا عہدہ کیا ہے،مراعات،اختیارات کیا ہیں؟تفصیلات سب نیوز پر حکومت کا ایئر چیف مارشل کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ اعزاز ملنے پر اللہ تعالی کا شکر گزار ،پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہدا اور غازیوں کے نام وقف کرتا...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ساتھ پاکستان کی
پڑھیں:
وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، مشرق وسطیٰ سمیت علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقات کے منتظر ہیں۔
انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس مثبت پیش رفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں برطانوی ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو سراہا۔
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے، جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔
برطانوی ہائی کمشنر نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیش رفت پر برطانیہ کے نکتہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔