وزارت صحت کا ڈینگی کے خاتمے کیلئے متعلقہ حکام کو مراسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کی ممکنہ ڈینگی وبا سے نمٹنے کے لئے سخت انتظامی اقدامات کی ہدایت جاری کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کی ہدایت پر ڈینگی کیخلاف اقدامات کیلئے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔
ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر مختار بھرتھ کی نے مراسلے میں ڈینگی کی روک تھام کے لئے متعلقہ حکام کو فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے میں ڈی ایچ او، سی ڈی اے، اور ڈپٹی کمشنر کو تفصیلی مائیکرو پلان اور سرویلنس شیڈول جمع کروانے کی بھی ہدایت درج ہیں۔
مزید برآں متعلقہ حکام کو ڈینگی وائرس کے خاتمے کیلیے پیشگی مربوط اقدامات کو یقینی بنانے کا بھی کہا گیا۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، راولپنڈی میں فوگنگ، صفائی اور نگرانی کے نظام کو فوری بنیادوں پر یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مؤثر کنٹرول کے لئے عوام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر مختار بھرتھ
پڑھیں:
میئر کراچی نے وفاق کے منصوبے گرین لائن پر کام بند کرادیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی اور وفاقی حکومت کے فنڈز سے ترقیاتی کام کرنے والے ادارے ادارے پاکستان انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(پی آئی ڈی سی ایل) آمنے سامنے آگئے جہاں میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے 30 ارب لاگت کے بڑے منصوبے گرین لائن پروجیکٹ کے دوسرے فیز گرومندر سے میونسپل پارک تک کوریڈور کی تعمیر پر جاری کام بند کرا دیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے وفاقی حکومت کے کراچی میں جاری بڑے ترقیاتی منصوبے پر کام بند کرا دیا ہے جس کا جواز یہ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ کام شروع کرنے سے قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی سے این او سی نہیں لی گئی ہے۔دوسری طرف وفاقی حکومت کے فنڈز سے ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے ادارے پی آئی ڈی سی ایل کے حکام کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ سے قبل این او سی لی گئی تھی اس کے باوجود کام بند کرانے کا عمل درست نہیں۔اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ اگر کے ایم سی کے حکام یا میئر کراچی کو کوئی اعتراض تھا تو پی آئی ڈی سی ایل کو لیٹر لکھا جاتا اور این او سی طلب کی جاتی تو ادارہ ان کو این او سی فراہم کرتا لیکن وفاقی حکومت کی ہدایت پر جاری منصوبے پر کسی صورت زبانی آرڈر پر کام بند نہیں کیا جاسکتا ہے۔پی آئی ڈی سی ایل حکام کا کہنا تھا کہ کے ایم سی محکمہ انجینئرنگ کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر آئی اینڈ کیو سی کے دستخط سے 12 اکتوبر2017 کو جاری کی گئی این او سی ادارے کے پاس موجود ہے۔ پی آئی ڈی سی ایل کے حکام نے کے ایم سی کی جانب سے کراچی کی ترقی کے اربوں لاگت کے منصوبے پر کام بند کرائے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت کے 30 ارب روپے کی لاگت سے گرین لائن منصوبے پر کام جاری ہے اور اس کے اگلے فیز گرومندر سے میونسپل پارک تک کوریڈور پر کام شروع کیا گیا تھا۔کے ایم سی کے ذمہ دار افسر کا کہنا تھا کہ پی آئی ڈی سی ایل کے پاس کے ایم سی کی این او سی موجود نہیں تھی جس کے باعث میئر کراچی کی ہدایت پر کام بند کرایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور پی آئی ڈی سی ایل کے حکام جس میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او) وسیم باجوہ اور جنرل منیجر شفیع چاچڑ کے مابین ملاقات متوقع ہے جس میں مذکورہ تنازع کا حل نکلنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف کے ایم سی کی ٹیم کی جانب سے کام بند کرائے جانے پر کنٹریکٹر نے سائٹ پر کام بند کرکے اور اپنے عملے کو ہٹا دیا ہے۔