انگریزی لہجہ اختیار کرنے کے چکر میں فرانسیسی خاتون حقیقی لہجے سے بھی محروم ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
فرانسیسی خاتون نے انگریزی لہجہ اپنانے کے لیے ٹانسل کا آپریشن کروا دیا۔ انگریزی لہجہ اختیار کرنے کے چکر میں حقیقی لہجے سے بھی محروم ہوگئی
مغربی فرانس سے تعلق رکھنے والی 47 سالہ خاتون نے بمشکل انگریزی زبان جاننے کے باوجود ٹانسل کا آپریشن محض اس لیے کروا لیا تاکہ وہ انگریزی زبان اس کے حقیقی لہجے میں بول سکے۔
ٹانسل سرجری کے بعد سے فرانسیسی خاتون لیٹیٹیا کرخت انگریزی لہجے میں بات کر رہی ہے۔
پیشے کے اعتبار کیشیئر فرانسیسی خاتون لیٹیٹیا کو اگرچہ اس کے سرجن نے ابتدائی طور پر یقین دلایا تھا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن اس کی آواز، جس میں اب ایک الگ اینگلو سیکسن لہجہ ہے، کبھی بھی اپنی اصلی فرانسیسی کیڈنس میں واپس نہیں آ سکے گی۔
آپریشن کے بعد ہفتے مہینوں میں بدل گئے، اور جب وہ خاتون اپنے ڈاکٹر کے پاس واپس آئی تو وہ بھی حیران رہ گیا۔
اپنے بدلے ہوئے لہجے سے پریشان خاتون کا ڈاکٹر سے سوال تھا کہ کیا میں اینگلو سیکسن ہوں؟
متعدد طبی مشورے کے بعد لیٹیٹیا کو بالآخر فارن ایکسنٹ سنڈروم (FAS) کی تشخیص ہوئی، جو ایک نادر اعصابی حالت ہے جو عام طور پر سر کے صدمے، فالج، یا سرجری سے شروع ہوتی ہے۔
اس کے معاملے میں، ریکارڈ بتاتے ہیں کہ سرجری کے دوران دماغ کے کسی حصے میں خون کا بہاؤ کم ہونا ڈرامائی آواز کی تبدیلی کا سبب بن سکتا ہے۔
اگرچہ خاندان کے کچھ افراد کو اب بھی یقین ہے کہ وہ مذاق کر رہی ہے یا لہجے کو جعلی بنا رہی ہے، لیکن وہ اصرار کرتی ہے کہ یہ حقیقی ہے اور یہ اب اس کی شناخت کا حصہ بن گیا ہے۔
لیٹیٹیا کا کہنا ہے کہ میں اب بھی اپنی پرانی آواز واپس چاہتی ہوں۔ تاہم اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے اس کے ساتھ رہنا سیکھ لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بر طانیہ: انگریزی کے امتحان میں فیل ہونےکے باوجودہزاروں تارکینِ وطن کو ویزے دیے جانیکا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ میں انگریزی زبان کے امتحان (IELTS) میں ناکامی کے باوجود ہزاروں تارکینِ وطن کو ویزے دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 80 ہزار امیدواروں کو غلط نتائج فراہم کیے گئے جن کی بنیاد پر انہیں پاس قرار دیا گیا، حالانکہ وہ امتحان میں کامیاب نہیں تھے
تحقیقاتی رپورٹس میں چین، بنگلہ دیش اور ویت نام جیسے ممالک میں دھوکہ دہی کے ثبوت ملے ہیں، جہاں لیک شدہ امتحانی پرچوں کی فروخت کے ذریعے غیرمستحق امیدواروں کو پاس کر دیا گیا۔ اس معاملے پر کنزرویٹو پارٹی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ایسے افراد کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور آئندہ اس طرح کی دھوکہ دہی روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ نظام کی شفافیت اور ایمانداری کو برقرار رکھا جا سکے۔