اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور بجٹ میں سستی بجلی دینے کے لیے اضافی سبسڈی نہ دی جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات پر اتفاق نہ ہوسکا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور وزیراعظم کے عوام کیلئے بجلی کی اضافی سبسڈی دینے کی تجویز پر راضی نہ ہوا۔

آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو سستی بجلی دینے کیلئے اضافی پاور سبسڈی نہ دی جائے۔

اس کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ نے صنعتی صارفین کیلئے بجلی ریٹ کم کرنے کی حکومتی تجویزبھی مستردکردی اور کہا آئندہ مالی سال کے دوران بجلی ٹیرف میں بروقت اضافہ کرنا ہوگا جبکہ نیپراسہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ،ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنے کا پابند ہوگا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال گردشی قرضہ ختم کرنےکیلئے جو پلان دیا گیا اس پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی پی پیز سےبات چیت کرکےسرکلرڈیٹ میں 348 ارب روپےکلیئرکمی کی جائے گی اور سرکلرڈیٹ کم کرنے کیلئے 387 ارب روپے سود کی اضافی رقم ختم کرکے ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے 254ارب روپے کی اضافی بجٹ کی سبسڈی سے کلیئر دی جائے گی اور کمرشل بینکوں سے قرض لیکر 1252 ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کیا جائے گا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا پاور سیکٹر کا گردشی قرض آئندہ مالی سال زیروان فلو پر رکھا جائے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ایف بی آر نے 14 ہزار 307 ارب روپے ہدف پرنظرثانی کی درخواست کی ، جس پر آئی ایم ایف ایف بی آر ٹارگٹ 14050 سے 14100 ارب روپے تک مقرر کرنے پر جزوی راضی ہوا۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے اعتراض اٹھایا کہ ایک جانب ایف بی آر ٹیکس اہداف نہیں بڑھا رہادوسری جانب اخراجات بڑھارہےہیں، اخراجات مقررہ ہدف سے بڑھائے گئے تو پرائمری بیلنس کاہدف حاصل نہیں ہوسکے گا، پرائمری بیلنس کا سرپلس ہدف حاصل کرنا موجودہ قرض پروگرام کی انتہائی اہم شرط ہے۔
مزید پڑھیں :کراچی میں کورونا سے 4 اموات ، حقیقت سامنے آگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عالمی مالیاتی فنڈ نے ا ئی ایم ایف ارب روپے

پڑھیں:

جماعت اسلامی نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کردیا

 منصورہ لاہور میں کارکنوں کے تربیتی سیشن سے خطاب میں امیر جماعت کا کہنا تھا کہ سیٹیں چھینی اور من پسند لوگوں میں بانٹی جاتی ہیں، جبکہ باجوہ کو ایکسٹیشن دینے اور اپنی تنخواہوں میں اضافے کیلئے یہ سب اکٹھے ہو جاتے ہیں، مگر غزہ و کشمیر میں ہونیوالے ظلم پر سب خاموش ہو جاتے ہیں، حکمرانوں کا کام مذمت کرنا نہیں، بلکہ اقدامات اٹھانا ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں کے غیر منصفانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کردیا۔ منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام تربیتی سیشن میں مختلف شہروں سے آئے کارکنوں اور رہنماوں نے شرکت کی۔ تربیتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ ہو یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں، تاہم مخصوص نشستوں کے غیرمنصفانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مقتدر ٹولہ کسی آئین و قانون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملک کو بند گلی میں دھکیلنے پر تُلا بیٹھا ہے، جبکہ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت نے انتخابی نظام کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ سیٹیں چھینی اور من پسند لوگوں میں بانٹی جاتی ہیں، جبکہ باجوہ کو ایکسٹیشن دینے اور اپنی تنخواہوں میں اضافے کیلئے یہ سب اکٹھے ہو جاتے ہیں، مگر غزہ و کشمیر میں ہونیوالے ظلم پر سب خاموش ہو جاتے ہیں، حکمرانوں کا کام مذمت کرنا نہیں، بلکہ اقدامات اٹھانا ہوتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اربوں روپے کے اشتہارات دیکر خوشحالی کے جھوٹے دعوے کرنا حکمرانوں کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے، تاہم جماعت اسلامی ملک سے گالی، گولی، تعصب اور نفرت کی سیاست  کو ختم  کرے گی اور جماعت اسلامی ملک میں آئین و دستور کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی چاہتی ہے، قوم کو فروعی اختلافات سے نکال کر اتحاد و یکجہتی کیلئے کوشاں اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حب کے عوامی حلقوں کی وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے حبکو پاور پلانٹ سے دستیاب سستی بجلی فراہم کرنے کی اپیل
  • ترقی کا طویل سفر مل کر طے کرنا ہے: وزیراعظم
  • حکومت کا بجلی کے بلوں میں نیا ٹیکس لگانے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا 2 ارب روپے کی لاگت سے پرانے اور غیر موثر پنکھوں کو تبدیل کرنے کا منصوبہ
  • 15 لاکھ روپے تک کا بلا سود قرضہ، کم آمدن والے افراد کیلئے خوشخبری
  • سندھ میں کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز
  • جماعت اسلامی نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کردیا
  • سندھ میں محنت کشوں کیلیے کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز
  • سندھ میں محنت کشوں کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کرنے کی تجویز
  •  خدارا اس 200 یونٹس کے جال کو ختم کریں اور عوام پر رحم کریں: نعمان اعجاز