Nawaiwaqt:
2025-11-28@15:01:54 GMT

سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں،وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT

سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے دوشنبے میں  تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی،دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون کےفروغ پر تبادلہ خیال کیا،اس کے علاوہ علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی گئی،وزیراعظم نے تاجک صدر کو جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں دور ہ تاجکستان میں دوطرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی،وسط ایشیائی ملکوں کیساتھ روابط کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں.

سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں،دونوں رہنماؤں نے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ،تجارت، توانائی، دفاع، سیکورٹی اور علاقائی رابطوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔ملاقات میں کاسا1000 منصوبے کوجلد ملکر مکمل کرنے کے عزم کااعادہ کیا گیا،وزیراعظم نے پاک تاجک مشترکہ کمیشن کے فیصلوں پر عملدرآمد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ملاقات میں دفاع و سلامتی اور انسداد دہشتگردی کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا،منشیات و انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات پر زور دیا گیا،تاجک صدر نے علاقائی امن میں وزیراعظم شہباز شریف کے کردار کی تعریف کی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لاریجانی کا دورہ تعاون میں مزید اضافے اور بہتری کا باعث ہے، پاکستان

تسنیم نیوز ایجنسی کے شعبۂ خارجہ امور کے مطابق، پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ علی لاریجانی نے اسلام آباد کے دورے کے دوران قومی سلامتی کے مشیر محمد عاصم ملک کے ساتھ وفود کی سطح پر باضابطہ مذاکرات کیے۔   اسلام ٹائمز۔ پاکستانی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں، ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری کے دورۂ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ اس دورے نے پاکستان اور ایران کے دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت کو مزید مضبوط کیا ہے اور زیادہ تعاون اور باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دیا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے شعبۂ خارجہ امور کے مطابق، پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ علی لاریجانی نے اسلام آباد کے دورے کے دوران قومی سلامتی کے مشیر محمد عاصم ملک کے ساتھ وفود کی سطح پر باضابطہ مذاکرات کیے۔ انہوں نے صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم، قومی اسمبلی کے اسپیکر، نائب وزیرِ اعظم، وزیرِ خارجہ اور آرمی چیف سے بھی ملاقاتیں کیں۔ وزارتِ خارجہ پاکستان نے مزید لکھا کہ ان روابط کے دوران، دونوں فریقین نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کی توثیق کی، جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور ایمان میں جڑے ہوئے ہیں۔

گفت و شنید میں متعدد شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کی باہمی خواہش پر زور دیا گیا، جن میں سیاسی روابط، تجارتی و اقتصادی تعاون، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور سرحدی سیکیورٹی، علاقائی روابط، اور ثقافتی و عوامی تبادلے شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تعلقات کو اس انداز سے گہرا کیا جائے کہ باہمی خوشحالی میں اضافہ ہو اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ ملے۔ وزارتِ خارجہ نے مزید نشاندہی کی کہ دونوں فریقین نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر جامع تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے قریبی ہم آہنگی، تعمیری مکالمے اور اختلافات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا تاکہ استحکام اور ترقی کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھایا جا سکے۔   وزارت نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران نے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور علاقائی و کثیرالجہتی فورمز میں تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ بیان میں تصریح کی گئی کہ یہ ملاقات پاکستان اور ایران کے دو طرفہ تعلقات میں مثبت رجحان کو مزید تقویت بخشتی ہے اور زیادہ تعاون اور باہمی فہم میں اضافہ کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاریجانی کا دورہ تعاون میں مزید اضافے اور بہتری کا باعث ہے، پاکستان
  • اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیر خزانہ شیخ سلمان بن خلیفہ سے ملاقات
  • پاکستان اور بحرین کا علاقائی سلامتی اور انسدادِ منشیات تعاون بڑھانے پر اتفاق  
  • رانا ثنااللہ: عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، لیکن آئی ایم ایف کی شرائط روڑ بن گئی ہیں
  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیرِ خزانہ و قومی معیشت سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ سے ملاقات
  • وزیراعظم سے آذربائیجان کے وزیراقتصادیات  کی ملاقات  ‘ تعاون  پرا تفاق
  • پاکستان ایران کے ساتھ مسلسل اور مؤثر تعاون کا پابند ہے، شہباز شریف کی علی لاریجانی سے گفتگو
  • وزیراعظم سے سیکریٹری ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ملاقات، علاقائی اور عالمی پیش رفت پر گفتگو
  •  وزیراعظم محمد شہباز شریف سے آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات کی ملاقات;دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کاجائزہ