نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس، کراچی انڈسٹریل پارک کے قیام کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان سٹیل ملز کے مقام پر کراچی انڈسٹریل پارک کے قیام کی تجاویز کا جائزہ لینے کے لئیقائم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔
(جاری ہے)
جمعہ کو نائب وزیر اعظم کے آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں نیشنل فوڈ سکیورٹی کے وزیر، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ کے علاوہ سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی)، وزارت صنعت اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں سائٹ کو ایک جدید صنعتی مرکز میں تبدیل کرنے پر غور کیا گیا۔ نائب وزیراعظم نے صنعتی پارکس کے قیام پر کام تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے انہیں بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے برآمدات پر مرکوز صنعتی ترقی کو فروغ دینے اور ملک بھر میں کاروبار کے لئے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
صنعتی آلودگی کیخلاف کارروائیاں، انڈسٹریل ری زوننگ اور ایمیشنز مینجمنٹ سسٹم فعال
لاہور (نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے میں صنعتی آلودگی کے خلاف بڑے پیمانے پر اقدامات جاری ہیں۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق پنجاب میں انڈسٹریل ری زوننگ اور ایمیشنز مینجمنٹ کا جدید ڈیجیٹل نظام مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے، ای پی اے نے صوبے بھر میں 7889 صنعتی یونٹس کو ای میپ کیا جبکہ ڈرون سرویلنس کے دوران خلاف ورزی پر 2654 یونٹس کو سیل کیا گیا، ایکو واچ سسٹم کے تحت 949 انسپکٹر لیس انسپکشنز کی گئیں اور قواعد کی خلاف ورزی پر مجموعی طور پر 224 ملین روپے جرمانے عائد کئے گئے۔
ادھر بھٹوں کے شعبے میں بھی بڑے پیمانے پر کارروائیاں سامنے آئیں جہاں 7891 بھٹوں کو جیو ٹیگ کیا گیا، 2312 بھٹے سیل کئے گئے جبکہ 2027 کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا، بھٹہ مالکان پر مجموعی طور پر 245 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا، سموگ کنٹرول آپریشن کے دوران 82 پائرو لائسز یونٹس مسمار کئے گئے، 30 کو سیل کیا گیا جبکہ 28 ٹن ٹائرز قبضے میں لے کر تلف کئے گئے۔
حکومتی ترجمان نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرو ٹالرنس پالیسی نے صنعتی آلودگی کے خلاف دہائیوں پرانی بے ضابطگیوں کا خاتمہ کر دیا جبکہ ڈرون سرویلنس اور ڈیجیٹل مانیٹرنگ نے انڈسٹری کے ماحول دوست نظام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ای سی ایس ریٹروفٹس اور سافٹ لون سکیم کے تحت پنجاب کی 96 فیصد صنعتوں میں ایمیشن کنٹرول سسٹمز نصب کر دیئے گئے ہیں، سیل شدہ فیکٹریوں اور بھٹوں کی 24 گھنٹے ڈیجیٹل نگرانی کی جا رہی ہے اور بغیر مکمل کمپلائنس کے کسی بھی یونٹ کو دوبارہ چلانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں انڈسٹریل ری زوننگ کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے اور فیکٹریوں کو آبادی سے باہر صنعتی زونز میں منتقل کیا جا رہا ہے، سیالکوٹ میں 20 سال بعد پہلی مرتبہ 80 فیکٹریاں باقاعدہ طور پر ٹینریز میں منتقل کی گئی ہیں۔
دوسری جانب صوبے کے سپر سیڈر پروگرام میں بھی نمایاں پیشرفت رپورٹ ہوئی ہے، پنجاب میں سپر سیڈرز کی کل تعداد 4765 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 4036 اس وقت فیلڈ میں سرگرم عمل ہیں، ان سپر سیڈرز کے ذریعے 685764 ایکڑ رقبے پر گندم کی کاشت مکمل کی گئی اور 95 فیصد رقبہ جلنے سے محفوظ رہا۔
علاوہ ازیں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ صنعتی آلودگی کے خلاف یہ تاریخی کریک ڈاؤن پنجاب کو سموگ فری بنانے کی بنیاد رکھ رہا ہے اور حکومت کی یہ حکمتِ عملی ملک کے دیگر صوبوں کیلئے رول ماڈل ثابت ہو سکتی ہے۔