امریکا کو سنگین نتائج کے حامل طاقتور حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ایرانی فوج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
ایرانی فوج کے خاتم الانبیا یونٹ کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کو ایران کی 3 بڑی جوہری تنصیبات پر بمباری کے بعد سنگین نتائج کے حامل طاقت ور حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق خاتم الانبیا یونٹ کے ترجمان کرنل ابراہیم ذوالفقاری نے امریکا پر الزام عائد کیا کہ اس نے یہ مجرمانہ اقدام اسرائیل کی طرف سے انجام دیا، جو ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ جارحانہ اقدام ایک دم توڑتی صہیونی حکومت کو زندہ کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
#BREAKING
Spokesperson for the Khatam al-Anbiya base: Powerful operations with heavy consequences await the US.
— Tehran Times (@TehranTimes79) June 23, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امریکی حملہ ایران کے لیے جائز اور متنوع اہداف کے دائرے کو مزید وسیع کرتا ہے۔
کرنل ابراہیم ذوالفقاری نے کہا کہ امریکا سخت آپریشنز اورشدید نتائج کاانتظار کرے، اللہ کاحکم ہے دشمن کے مقابلے کے لیے جو ہو سکے تیاری کرو، اللہ نے حکم دیا کہ قوت تیارکروجس سے تم دشمن کو ڈرا سکو۔
کرنل ابراہیم ذوالفقاری نے مزید کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ براہ راست جنگ میں کود چکاہے، امریکا اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، امریکی اقدام سے خطے میں جنگ کے پھیلاؤ کی راہ ہموار ہوگئی۔
انہوں نے کہاکہ جنگ امریکا کیلیے ہرگز فائدہ مند ثابت نہیں ہوگی، مجاہدین کے جوابی آپریشنز سے دشمن کوسرپرائز ملے گا، ٹرمپ نے جنگ شروع کرکے جوا کھیلا ،خاتمہ ہم کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ خاتم الانبیا یونٹ ایرانی مسلح افواج کا ایک خصوصی یونٹ ہے، جو براہِ راست جنرل اسٹاف کے ماتحت ہے اور پاسدارانِ انقلاب سے علیحدہ طور پر کام کرتا ہے۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
’دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا‘، امریکی حملوں کے بعد آیت اللہ خامنہ ای کا پہلا ردعمل
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی فضائی حملوں کے بعد اپنے پہلے ردعمل میں واضح کیا ہے کہ صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی ہے اور اسے سزا دی جا رہی ہے، جو جاری رہے گی۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے اتوار کو ایران کے 3 اہم ایٹمی مراکز فردو، نطنز اور اصفہان پر حملے کیے، جنہیں تہران کی سب سے اہم جوہری تنصیبات سمجھا جاتا ہے۔ ان حملوں میں امریکیB-2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں، ٹام ہاک کروز میزائلوں،F-22 ریپٹرز اورF-35A لائٹننگ جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔ ذرائع کے مطابق، فردو کی تنصیب پر 30,000 پاؤنڈ وزنی بنکر بسٹر بم کا استعمال کیا گیا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں فضائی حملے کی منظر کشی کی گئی ہے۔ تصویر میں ایک کھوپڑی کے ماتھے پر ’اسٹار آف ڈیوڈ‘ کا نشان جو اسرائیلی پرچم کی علامت ہے نمایاں ہے، اور اسے تباہی کا ہدف دکھایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران پر امریکی حملوں کے بعد کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی، بٹ کوائن کی قیمت کم ترین سطح پر
ایرانی پاسداران انقلاب (IRGC) کے مطابق، امریکا کے حملوں کے بعد ایران نے خُرم شہر سمیت کم از کم 40 میزائل فائر کیے، جن میں وہ میزائل بھی شامل ہیں جو بھاری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان حملوں میں اسرائیلی شہروں اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی رہبر کے قریبی مشیر حسین شریعت مداری نے ایرانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب ہماری باری ہے، اور دیر کیے بغیر عمل کا وقت آ چکا ہے۔ ہمیں سب سے پہلے بحرین میں موجود امریکی بحری بیڑے پر میزائل حملہ کرنا چاہیے اور ساتھ ہی آبنائے ہرمز کو امریکی، برطانوی، جرمن اور فرانسیسی جہازوں کے لیے بند کر دینا چاہیے۔
#همین_حالا
مجازات ادامه دارد
دشمن صهیونی یک اشتباه بزرگی کرده، یک جنایت بزرگی را مرتکب شده؛ باید مجازات بشود و دارد مجازات میشود؛ همین حالا دارد مجازات میشود.#الله_اکبر pic.twitter.com/wH6Wk9nNhJ
— KHAMENEI.IR | فارسی ???????? (@Khamenei_fa) June 23, 2025
ایران اور اسرائیل کے مابین کشیدگی کی حالیہ لہر اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے 13 جون کو ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف آپریشن رائزنگ لائن لانچ کیا۔ اس کے بعد ایران کی جانب سے مسلسل میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے، جن میں تل ابیب سمیت کئی شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: ایران نواز مسلح گروہوں کی امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے لیے تیاری، نیو یارک ٹائمز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملوں کے بعد اپنے بیان میں ایران کو خبردار کیا کہ اگر ایران نے امن کی راہ اختیار نہ کی تو اگلے حملے مزید شدید، تیز اور درست ہوں گے۔ ہم اگلے اہداف کو منٹوں میں تباہ کر سکتے ہیں۔
ایران، اسرائیل اور امریکا کے مابین حالیہ حملے ایک بڑے علاقائی بحران کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آبنائے ہرمز جیسے اہم بحری راستے کی بندش نہ صرف تیل کی عالمی ترسیل کو متاثر کرے گی بلکہ خطے میں کھلے تصادم کا خطرہ بھی بڑھا دے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں