چیف میٹرولوجسٹ کراچی اور  سربراہ نیشنل سونامی سینٹر امیرحیدر لغاری نے کہا ہے کہ لانڈھی میں موجود زلزلہ فالٹ کی حالیہ فعالیت کے سبب 57 زلزلے ریکارڈ ہوچکے ہیں۔ 

میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ 30 سال کے بعد لانڈھی فالٹ لائن شدت سے فعال ہوئی ہے، سن 2009 میں لانڈھی فالٹ لائن پر 4 ماہ کے دوران 36 زلزلے ریکارڈ ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے ان زلزلوں کی شدت زیادہ سے زیادہ 3.

6 اور کم سے کم 2.7 ریکارڈ ہوچکی ہے، لانڈھی فالٹ کے حالیہ فعالیت کے سبب 57 زلزلے ریکارڈ ہوچکے ہیں، جن میں 4 زلزلے بتدریج 3.8 اور 3.7 جبکہ 2 زلزلے 3.6 شدت کے رہے۔

امیر حیدر لغاری نے کہا کہ سن 2009 کے مقابلے میں موجودہ حالات بہت مختلف ہیں، 16 برسوں کے دوران بے ہنگم تعمیرات نے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا، کراچی میں بالخصوص فالٹ لائن ایریاز میں تعمیرات کے لیے خصوصی بلڈنگ اتھارٹی ہونا چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ زلزلوں کو ایک سبق سمجھ کر اس سے سیکھنے کی ضرورت ہے، فالٹ لائن زیرزمین انرجی کے بعد دوبارہ متوازن ہوجائے گا، امکان ہے کہ جب یہ زلزلے تھم جائیں تو پھر اگلے کئی برسوں تک اس فالٹ لائن پر کسی سرگرمی کے امکانات نہیں رہیں گے ۔

چیف میٹرولوجسٹ  نے مزید کہا کہ ریتی، بجری، پانی کا زمین سے نکالنا ایک وجہ تو ہوسکتی ہے مگر زلزلے کی مکمل وجہ نہیں ہے، ایکو سسٹم کو کسی بھی شکل میں نقصان کے اثرات عموما غیر معمولی شکل میں ہی نمودار ہوتے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ زلزلوں کی صورت میں ہنگامی اخراج کا انعقاد محکمہ موسمیات کی جانب سے سن 2016 سے کروایا جاتا ہے، اس سلسلے میں کراچی کے ریڑھی گوٹھ کے علاوہ بلوچستان کے ساحلی مقامات پر ڈرلز کی جاچکی ہیں، حالیہ زلزلوں کے دوران بھی عوامی آگاہی کی اشد ضرورت ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فالٹ لائن کے دوران

پڑھیں:

میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت

وفاق کا کام سندھ حکومت سے رابطے رکھنا ہے، اصل مسئلہمیئر اور ٹھیکیدار کے درمیان ہے، وفاق اپنا کام کرچکا ہے، ترجمان
کراچی والوں کو سہولیات دینا چاہتے ہیں،بیرسٹر راجہ انصاری کی گرین لائن منصوبے پر کام بند ہونے سے متعلق وضاحت
حکومت پاکستان کے ترجمان نے گرین لائن منصوبے پر کام بند ہونے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میٔر کراچی کو ٹھیکدار کے این او سی پر تحفظات ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے ترجمان بیرسٹر راجہ انصاری نے گرین لائن منصوبہ پر کام بند کرنے سیمتعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میٔرکراچی کو ٹھیکیدار سے این اوسی پر تحفظات ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق کراچی والوں کو سہولیات فراہم کرنا چاہتا ہے تاکہ کراچی کے لوگوں کو جلد سفری سہولیات میسر ہوں، وفاق نے گرین منصوبے کی توسیع کیلئے رقم فراہم کردی ہے۔راجہ انصاری نے کہا کہ منصوبے سے متعلق وفاق اورسندھ حکومت رابطے میں ہیں جبکہ وفاق بلدیاتی حکومت اور میٔرسے کوآرڈینیشن میں نہیں ہوتا۔ترجمان حکومت پاکستان نے کہا کہ وفاق نے سندھ حکومت سے تعاون کرکے منصوبہ تیزی سے مکمل کیا، گرین لائن کا توسیعی کام کا آغاز ہوچکا تھا، نمائش تا جامعہ کلاتھ منصوبہ پر تیزی کام چل رہا تھا۔راجہ انصاری نے کہا کہ چند روزقبل میں نے گرین لائن منصوبہ کی نگرانی بھی کی، اب میٔر صاحب وضاحت کریں گے کہ انہیں اعتراض کیا ہے، دراصل مسئلہ ٹھیکدار اور میٔر کراچی کے درمیان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے اپنی ذمہ داری پوری کردی ہے، ہم سندھ حکومت کے ساتھ مل کر لوگوں کو سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، 5 روز سے لاپتہ بچے کی بوری بند لاش کچرا کنڈی سے مل گئی
  • کراچی 5 روز قبل اغوا کیے گئے 7 سالہ بچے کی بوری بند لاش برآمد
  • پنجاب میں 24گھنٹوں کے دوران 2 درجن ڈینگی کیسزسامنے آگئے
  • توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف آخری 2 گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈ 
  • کراچی کی 106 سڑکوں پر کام جاری ہے جلد عوام کو بہتری محسوس ہوگی، میئر مرتضیٰ وہاب
  • ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل کی واضح تاریخ دی جائے، منعم ظفر خان
  • امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل کی واضح تاریخ دینے کا مطالبہ
  • میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت
  • کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
  • معرکہ حق کے دوران کمسن مجاہد ارتضیٰ عباس شہید کے عزم و ہمت کی لازوال داستان