رکشوں پر پابندی کیخلاف شہر بھر میں دھرنے دیں گے ،حاجی افتخار
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)آل پاکستان چنگچی رکشہ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی افتخار،جنرل سیکرٹری حاجی عامر نے کہا شہر میں چنگچی رکشہ پر پابندی کے خلاف شہر بھر میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے ٹریفک پولیس اہلکار پابندی سے مستثنی شاہراں پر بھی چلان کرنے لگے کمشنر کراچی کی جانب سے پابندی کے نوٹیفکیشن کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آل کراچی چنگچی رکشا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی افتخار اور جنرل سیکرٹری حاجی عامر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر کراچی کی جانب سے شہر کی 20 شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی عائد کی گئی ہے اس پابندی سے ہمارے لئے مہنگائی کے دور میں مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے اس سے پہلے ہم نے احتجاج بھی کیا لیکن کسی نے ہماری بات نہ سنی اور نہ ہی ہم سے کوئی رابطہ کیا ہم نے اس حوالے سے کمشنر اور متعلقہ اداروں کو کئی بار خطوط بھی لکھے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔۔انہوں نے کہا کہ اب صورت حال یہ ہوگئی ہے گھروں کے چولھے تک ٹھنڈے ہوگئے ہیں ٹریفک پولیس کی جانب سے بھی ظلم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اہلکار ان شاہراہوں پر بھی چلان کرنے لگے جہاں پابندی کا اطلاق نہیں جس کی وجہ سے رکشا ڈرائیورز کافی پریشان ہیں ایسوسی ایشن کی جانب سے کمشنر کراچی کے نوٹیفکیشن کو چیلنج بھی کیا گیا ہے اور عدالت میں سماعت ہونا باقی ہے صدر و جنرل سیکٹری نے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کی 20 شاہراہوں پر چنگچی رکشہ پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لیں بصورت دیگر ہم کراچی میں پھرپور احتجاجی دھرنے دیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی جانب سے پر پابندی
پڑھیں:
منعم ظفر نے سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان میں بے ضابطگیوں و بھاری جرمانوں کیخلاف پٹیشن دائر کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-20
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ اور جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میںای چالان میں سنگین بے ضابطگیوں اور بھاری جرمانوں کے خلاف پٹیشن دائر کردی ۔ بعدازاں منعم ظفر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ای چالان کے نام پر اہل کراچی پر بھاری جرمانے صریح ناانصافی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زاید شہریوں پر جرمانے عاید کیے گئے ہیں۔کراچی میں ایک ہی خلاف ورزی پر 5 ہزار روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں یہی جرمانہ صرف 200 روپے ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ای چالان میں اصلاحات کی جائے اور جرمانے کی رقم ملک کے دیگر شہروں کے برابر کی جائے ۔ آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت ریاست شہریوں کے تحفظ اور سہولت کی ذمے دار ہے، مگر سندھ حکومت اس میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ شہر کی سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں، گٹر ابل رہے ہیں، ٹریفک سگنلز ناکارہ ہیں، اسپیڈ لیمٹ اور لینڈ مارکنگ تک موجود نہیں۔ ان حالات میں عام شہریوں پر بھاری ای چالان مسلط کرنا ظلم ہے۔ آئی جی سندھ کا یہ کہنا کہ ’’پہلے چالان پر معافی مانگنے پر معاف کردیا جائے گا‘‘مضحکہ خیز ہے۔ شہری کیوں معافی مانگیں؟ معافی تو شہریوں کو بنیادی سہولتیں نہ دینے پر سندھ حکومت، آئی جی اور ڈی آئی جی کو مانگنی چاہیے ۔ اگر فاروق ستار کو واقعی اہل کراچی کا درد ہے تو وہ وفاقی حکومت و وزارتیں چھوڑ دیں ۔کراچی جو ملک کا معاشی حب ہے، اسے بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے۔ نہ معیاری ٹرانسپورٹ ہے، نہ ماس ٹرانزٹ نظام۔ 17 سال میں سندھ حکومت صرف 300 بسیں لا سکی ہے، جبکہ ساڑھے 3 کروڑ سے زاید آبادی والے شہر میں سرکاری و نجی بسوں کی کل تعداد بمشکل 1000 ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں، اورنج لائن کے نام پر اورنگی ٹاؤن کے عوام کے ساتھ فراڈ کیا گیا، گرین لائن کو ادھورا چھوڑ دیا گیا، مگر حکومت کو صرف بھاری چالان کرنے کی فکر ہے۔ موٹر سائیکل سواروں پر 5 سے 25 ہزار روپے، گاڑیوں پر 10 سے 50 ہزار روپے تک جرمانے عاید کیے جا رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رواں سال 728 شہری ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں 225 افراد ہیوی ٹریفک کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ڈمپر، ٹرالر اور ٹینکرز اپنے اوقات کار کے علاوہ بھی شہر میں آزادانہ گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر مافیا 24 گھنٹے شہر میں سرگرم ہے جبکہ قانون پر عملدرآمد کا کوئی تصور نہیں۔منعم ظفر خان نے کہا کہ ہم عدالت سے توقع رکھتے ہیں کہ اہل کراچی کو ای چالان کے ظلم سے ریلیف دیا جائے گا۔ جماعت اسلامی قانونی و جمہوری مزاحمت جاری رکھے گی کیونکہ سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر کے ساتھ اس طرح کا سلوک کسی طور قابل قبول نہیں۔منعم ظفر خان نے کہا کہ اس سے قبل بھی حکومت نمبر پلیٹوں کے نام پر اہل کراچی کی جیبوں پر ڈاکا ڈال چکی ہے۔ صرف موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں گزشتہ 5 سال میں 60 ارب روپے وصول کیے گئے جن کا کوئی حساب نہیں۔ اس رقم کا فرانزک آڈٹ کیا جائے تاکہ عوام کے پیسے کے اصل مصرف کا پتا چل سکے۔جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ای چالان سمیت ہر ظالمانہ پالیسی کے خلاف بھرپور آئینی و عوامی جدوجہد کرے گی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ‘ اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کیساتھ ای چالان و بھاری جرمانوں کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر ، دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں