پشاور:

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ مشروط طور پر منظور کیا گیا ہے، بجٹ کی منظوری کو عمران خان کو مائنس کرنے سے جوڑنا غلط ہے۔

اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کے حکم کی پابند ہے اور عمران خان کا ہر فیصلہ پارٹی قائدین کے لیے انتہائی قابلِ احترام ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے عمران خان کی ہدایت پر اُن سے ملاقات کے لیے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کیا ہے اور امید ہے ملاقات جلد کرائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی ملاقات کے بعد عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں ممکنہ رد و بدل کیا جائے گا۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بجٹ کی منظوری دراصل مخالفین کی سازشوں کو ناکام بنانا تھا کیونکہ اپوزیشن چاہتی تھی کہ بجٹ منظور نہ ہو تاکہ صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی جا سکے، اگر بجٹ منظور نہ کرتے تو اپوزیشن اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہو جاتی۔

مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہے اور ہم کسی بھی وقت عمران خان کی ہدایت کے مطابق بجٹ میں رد و بدل کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف

پڑھیں:

خیبر پختونخوا، صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں

آڈٹ رپورٹ کے مطابق نجی ہسپتالوں کو غیر ضروری طور پر صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل کیا گیا، بعض نجی ہسپتالوں کو ہیلتھ کئیر کمیشن کے پینل پر نہ ہونے کے باوجود اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، صوبہ کے 10 اضلاع صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شعبہ صحت کے پی میں 2018ء سے 2021ء کے دوران صحت انصاف کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں 28 ارب 61 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آ گئیں۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق نجی ہسپتالوں کو غیر ضروری طور پر صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل کیا گیا، بعض نجی ہسپتالوں کو ہیلتھ کئیر کمیشن کے پینل پر نہ ہونے کے باوجود اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، صوبہ کے 10 اضلاع صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 48 میں 17 ہسپتال رجسٹرڈ نہیں تھے، غیر رجسٹرڈ ہسپتالوں کو صحت سہولت پروگرام کے تحت ادائیگیاں کی گئیں، سوات کے صرف 2 غیر رجسٹرڈ نجی ہسپتالوں کو 1-1 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کی گئیں۔ اسی طرح 18-2017ء سے 22-2021ء کے دوران سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو 27 ارب،1 کروڑ 66  لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی، جس پر 2 ارب 16 کروڑ 13 لاکھ روپے انکم ٹیکس بنتا تھا جس سے کٹوتی نہیں کی گئی اور خزانہ کو نقصان ہوا۔

آڈٹ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 32 ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں ضرورت سے زیادہ بھرتیوں سے خزانہ کو  82 کروڑ 40 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، یکم مارچ 2022ء کو محکمہ صحت اور نادرا نے صحت سہولت پروگرام کیلئے سنٹرل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرانا تھا جو نہیں ہوا۔ دوسری جانب رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ صحت سہولت کارڈ سے استفادہ کرنے والے مریضوں کا مکمل ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹارگٹڈ آپریشن: باجوڑ کی تحصیل لوئی ماموند کے 27 علاقوں میں 3 دن کیلئے کرفیو نافذ
  • خیبر پختونخوا حکام نے منظور شدہ پاور پالیسی درست بیان نہیں کی، اویس لغاری
  • خیبر پختونخوا: باجوڑ قومی جرگے اور طالبان میں مذاکرات بے نتیجہ، آپریشن شروع
  • خیبر پختونخوا میں قیامِ امن کے لیے فوجی آپریشن کیا جائے یا نہیں؟
  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کے بجائے انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم، نئے انتخابات کا فیصلہ
  • بالائی خیبر پختونخوا اور کشمیر میں آج کہیں کہیں بارش کا امکان
  • خیبر پختونخوا، صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں
  • خیبر پختونخوا، گندم اسکینڈل میں گرفتار افسران کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • خیبر پختونخوا؛ گندم اسکینڈل میں گرفتار افسران کی ضمانت کی درخواستیں خارج