ایرانی پاسداران انقلاب کے شدید زخمی کمانڈر علی شادمانی شہید ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
تہران :ایرانی پاسداران انقلاب کی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر علی شادمانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں۔
ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ کمانڈر علی شادمانی گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیل نے 17 جون کو تہران پر حملے میں سینئر ایرانی کمانڈر علی شادمانی کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے علی شادمانی کو جنرل غلام علی کی شہادت کے بعد ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کا کمانڈر مقرر کیا تھا۔
پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈر کی شہادت کی اطلاع ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کے اگلے دن سامنے آئی ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کمانڈر علی شادمانی
پڑھیں:
اسلام آباد پولیس کا پریس کلب پر دھاوا، صحافیوں پر تشدد کی شدید مذمت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے نیشنل پریس کلب پر دھاوا بولتے ہوئے اندر موجود صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پولیس اہلکاروں نے کلب کے اندر موجود صحافیوں کو مظاہرین سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے صحافی برادری میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
سیکریٹری جنرل پاکستان یونین آف جرنلسٹس (پی یو ایف جے) ارشد انصاری نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں پر تشدد کھلم کھلا غنڈہ گردی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ کسی حملے سے کم نہیں، اس حملے میں ملوث اہلکاروں کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے کیونکہ واقعہ دیکھ کر یوں لگا جیسے یہ پریس کلب نہیں بلکہ پولیس لائن ہو۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے بھی نیشنل پریس کلب پر پولیس کے چھاپے اور صحافیوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت اور انسانی حقوق پر اس طرح کا حملہ کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا، ایچ آر سی پی نے واقعے کی فوری انکوائری اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔
پریس کلب پر پولیس کے دھاوے نے صحافتی حلقوں میں شدید اضطراب پیدا کر دیا ہے اور صحافی برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ آزادی اظہار اور آزادی صحافت کو یقینی بنایا جا سکے۔