Express News:
2025-08-12@22:21:48 GMT

حکومت نے گیس کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

اسلام آباد:

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے قدرتی گیس کے گھریلو صارفین کے فکسڈ چارجز سمیت دیگر صارفین کے لیے قیمت میں اضافے اور قیمت کے نئے فریم ورک کی منظور دی، جس کے تحت اوگرا کے نوٹیفکیشن کے 40 روز کے بعد وفاقی حکومت گیس قیمت کا اعلان کرے گی۔

وفاقی وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت طے شدہ ایک اور شرط پر عمل درآمد کے لیے قدرتی گیس کی قیمتوں کے نئے فریم ورک کی منظوری دے دی گئی ہے۔

نئے فریم ورک کے تحت اوگرا کے نوٹیفکیشن کے 40 روز کے بعد وفاقی حکومت گیس کی قیمت کا اعلان کرے گی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ای سی سی کا منظور کردہ نیا پرائس فریم ورک آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے۔

حکام کے مطابق ای سی سی نے نئے مالی سال کے لیےگھریلو صارفین کے لیےقیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ذرائع نے کہا کہ گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ چارجز میں اضافے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں صنعتی، تھوک صارفین اور پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمت میں اوسطاً 10فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

ای سی سی کے اجلاس میں چھوٹے کسانوں کے لیے رسک کوریج اسکیم کی اصولی منظوری دے دی گئی ہے، یہ اسکیم 14 اگست سے شروع کی جائے گی، جس کے تحت ساڑھے 7 لاکھ روپے تک نیا زرعی قرض دیا جائے گا۔

اسی طرح 300 ارب روپے کا اضافی زرعی قرض اگلے 3 سال میں جاری کیا جائے گا، رسک کوریج اور بینکوں کے انتظامی اخراجات کے لیے37.

5 ارب روپے کی ضرورت ہو گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گیس کی قیمت صارفین کے کی منظوری دی گئی ہے کے تحت کے لیے

پڑھیں:

جی پی ٹی5 کا آغاز، صارفین کی ملی جلی آراء ، کچھ نے سراہا، زیادہ تر نے مایوس کن قرار دیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوپن اے آئی نے اپنے نئے اور طویل عرصے سے زیرِانتظار ماڈل جی پی ٹی-5 کی لانچنگ کا اعلان کر دیا۔ کمپنی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے اسے دنیا کا سب سے ذہین رائٹنگ اور کوڈنگ ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منطقی سوچ کی صلاحیت کے ساتھ تیار کیا گیا ہے اور مفت استعمال کے لیے دستیاب ہے۔ لیکن ماڈل کے سامنے آتے ہی آن لائن کمیونٹی میں بحث چھڑ گئی اور خاص طور پر تجربہ کار صارفین کی جانب سے سخت تنقید سامنے آئی۔

ریڈٹ پر سب سے زیادہ وائرل ہونے والی ایک پوسٹ میں ایک صارف نے جی پی ٹی-5 کو “مایوس کن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے جوابات بے جان، مختصر اور کم ذاتی انداز کے ہیں۔ کئی پلس یوزرز نے شکایت کی کہ چند گھنٹوں کے اندر پرامپٹس کی حد ختم ہو جاتی ہے، جو پہلے کے مقابلے میں بڑا منفی فرق ہے۔

مزید برآں، اوپن اے آئی نے پرانے ماڈلز ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے، جس سے وہ صارفین خاصے ناخوش ہیں جو اپنے پروجیکٹس میں پرانے ورژنز پر انحصار کرتے تھے۔ کچھ کا ماننا ہے کہ نیا ماڈل کارکردگی میں کسی بڑی چھلانگ کے بجائے کئی پہلوؤں میں پیچھے چلا گیا ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ شاید کمپنی نے اخراجات کم رکھنے کے لیے ماڈل کو محدود کیا ہے، کیونکہ بڑے AI ماڈلز بجلی اور وسائل دونوں کے لحاظ سے مہنگے اور ماحول پر بوجھ ڈالنے والے ہوتے ہیں۔

چند صارفین نے طنزیہ انداز میں اسے “اوپن اے آئی کا شِرنک فلیشن” کہا — یعنی کم معیار میں نیا ورژن پیش کرنا۔ پروگرامرز کا بھی یہی کہنا ہے کہ کوڈنگ ٹیسٹس میں کوئی نمایاں بہتری نظر نہیں آئی۔ البتہ تحقیقاتی ادارہ METR کے مطابق جی پی ٹی فائیو اتنا طاقتور نہیں کہ خطرناک حد تک تیز رفتاری سے تحقیق کو آگے بڑھا سکے، جو ایک طرح سے مثبت پہلو ہے۔

سیم آلٹمین کا کہنا ہے کہ جی پی ٹی-5 کمپنی کا اب تک کا سب سے ذہین ماڈل ہے اور ان کی ترجیح یہ ہے کہ اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے اور قیمت کم رکھی جائے۔ ان کا وعدہ ہے کہ مستقبل میں مزید بہتر اور طاقتور ماڈلز متعارف کرائے جائیں گے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • مون سون کی شدت میں اضافے کی پیش گوئی، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری
  • حکومت کسانوں پر ٹیکس ختم، فصلوں کی منصفانہ قیمت مقرر کرے،خالد حسین باٹھ
  • بلاول بھٹو کا نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ
  • ضلعی انتظامیہ کا اجلاس، چاول کی پیداوار میں اضافے پر اتفاق
  •  وفاقی حکومت کا14اگست کوعام تعطیل کااعلان
  • وزیر اعظم کی مری میں نواز شریف سے ملاقات ، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 7 روپے کلو اضافہ
  • نئی انڈسٹریل پالیسی تیار، رواں ماہ وفاقی کابینہ سے منظوری متوقع
  • جی پی ٹی5 کا آغاز، صارفین کی ملی جلی آراء ، کچھ نے سراہا، زیادہ تر نے مایوس کن قرار دیا
  • گندم کے کاشتکاروں کی معاونت، پیداوار میں اضافے کا پلان طلب، پنجاب کو سرمایہ کاری کا ہب بنانا چاہتے ہیں: مریم نواز