پُراسرار چیز جلتے ہوئے آسمان سے نیچے آگری، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
امریکی ریاست میساچوسٹس میں ایک خاتون نے آسمان سے ایک پُراسرار شے کو جلتی ہوئی حالت میں گرتے ہوئے دیکھا اور اس منظر کی ویڈیو بھی بنا لی، جس نے لوگوں کو حیران کردیا ہے۔
کولین میک کارمک نامی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ رات کے قریباً 9 بجے اپنے گھر کے باہر بیٹھی آرام کررہی تھیں جب اچانک ان کی نظر آسمان پر ایک عجیب چیز پر پڑی۔ جس پر انہوں نے مقامی ٹی وی چینل کو آگاہ کیا۔
’میں بس سکون سے ہاٹ ٹب میں بیٹھی تھی، آسمان کی طرف دیکھا تو ایک چھوٹی سی چیز تیرتی ہوئی دکھائی دی، میں نے کہا یہ کیا ہو سکتا ہے۔ کولین نے فوراً اپنا فون نکالا اور اس منظر کی ویڈیو ریکارڈ کرلی۔‘
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایسا لگ رہا تھا جیسے کچھ جل رہا ہو، اور بڑی تیزی سے نیچے کی طرف آ رہا ہو۔ مجھے بالکل اندازہ نہیں کہ یہ کیا چیز ہو سکتی تھی۔
جب اس واقعے پر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن سے رابطہ کیا گیا تو حکام نے بتایا کہ اس علاقے میں کسی ملبے کی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی، انہوں نے ویڈیو پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
کولین نے کہاکہ میرا دل زور زور سے دھڑکنے لگا کیونکہ میں نے جیسے ہی آسمان کی طرف دیکھا تو میں نے سوچا کہ خدا جانے اب کیا ہونے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ توقع کررہی تھیں کہ جب وہ چیز زمین سے ٹکرائے گی تو کوئی زوردار آواز سنائی دے گی، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔
’یہ بہت خاموش منظر تھا، بالکل آواز نہیں آئی۔ اسی لیے میں اور بھی زیادہ کنفیوز ہوگئی، کیوں کہ جب کبھی کچھ اوپر سے گزرتا ہے تو آواز ضرور آتی ہے۔‘
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور صارفین مختلف قیاس آرائیاں کررہے ہیں کہ آیا یہ کوئی خلائی ملبہ تھا، شہاب ثاقب، یا کچھ اور تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آتشزدگی امریکی ریاست پراسرار چیز نیچے آگری وی نیوز ویڈیو وائرل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا تشزدگی امریکی ریاست پراسرار چیز نیچے ا گری وی نیوز ویڈیو وائرل
پڑھیں:
عروب کو گھسیٹنا بند کردیں: ڈکی بھائی کے بھائی ضیا ذوالفقار کا جذباتی ویڈیو پیغام
کراچی:بیٹنگ ایپس کو پروموٹ کرنے پر مقدمات کا سامنا کرنے والے ڈکی بھائی کے بھائی ضیا ذوالفقار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عروب کو اس معاملے میں گھسیٹنا بند کیا جائے، بھابھی اور والدہ پہلے ہی شدید ذہنی اذیت کا سامنا کر چکی ہیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں ضیا ذوالفقار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی گئیں کہ سعد کو سات سال قید اور ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانہ ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ سعد سے جیل میں ملنے گئے تو وہ مسلسل دو دن سے رو رہا تھا اور کہنے لگا کہ یہ سب کیا چل رہا ہے، کیس اتنا بڑا تو نہیں۔ سعد کو گرفتار ہوئے تین ماہ ہوچکے ہیں، جن میں 22 دن وہ جسمانی ریمانڈ پر رہا، باقی مدت جیل میں گزر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کیس نے نہ صرف سعد بلکہ پوری فیملی خصوصاً خواتین پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ ضیا ذوالفقار نے کہا کہ اس دوران کئی رپورٹرز اور سوشل میڈیا پیجز نے مختلف باتیں کہیں جس میں سچ اور جھوٹ دونوں شامل تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے این سی سی آئی کے خلاف جو قانونی کارروائی کی ہے وہ صرف ذاتی مفاد میں نہیں بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے ہے جو بلیک میلنگ کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں ملاقات کے دوران وہ ڈکی بھائی سے ٹیلی فون کے ذریعے شیشے کے پار بات کرتے ہیں، وہاں لوگوں سے مل کر پتا چلا کہ بہت سارے قیدی بھی بلیک میلنگ کا شکار ہیں۔
ضیا نے کہا کہ جیل سے واپسی پر وہ، والدہ اور عروب اکثر یہ سوچتے ہیں کہ وہ خوش قسمت ہیں جو وکیل کی فیسیں اور سفری اخراجات برداشت کرسکتے ہیں، جب کہ بہت سے قیدی مالی طور پر اتنے کمزور ہیں کہ اپنی قانونی مدد حاصل نہیں کر پاتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ این سی سی آئی بطور ادارہ کرپٹ نہیں لیکن ان کا واسطہ ایسے افراد سے پڑا جو اختیارات کا غلط استعمال کر رہے تھے۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے اس معاملے میں بھرپور تعاون کیا اور ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
آخر میں ضیا ذوالفقار نے عوام کو مشورہ دیا کہ اگر کوئی سرکاری افسر انہیں بلیک میل کرے تو ثبوتوں کے ساتھ اینٹی کرپشن سرکل سے رجوع کریں، وہ ضرور مدد کریں گے۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل کی وجہ سے نظام پر ہمارا اعتماد دوبارہ بحال ہوا ہے۔