دریائے سوات میں مدد کے منتظر بے بسی کی تصویر بنے ایک ہی خاندان کے 18 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ اس اندوہناک واقعے نے شوبز شخصیات کو بھی غم زدہ کردیا۔

اپنی حالیہ فلم ’’لو گرو‘‘ کی شاندار کامیابی پر مبارک بادیں وصول کرنے والی اداکارہ ماہرہ خان نے اس دل دہلا دینے والے سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے جس میں انسان مرتے رہتے ہیں اور مدد نہیں پہنچتی۔

اداکارہ صبور علی نے حکومتی اداروں کی ناقص کارکردگی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کرکٹ گراؤنڈ سُکھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز موجود ہوتے ہیں لیکن انسانی جانیں بچانے کے لیے کوئی ہیلی کاپٹر کیوں نہیں آیا؟

زارا نور عباس اور دیگر فنکاروں نے بھی سوشل میڈیا پر غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے شفاف تحقیقات اور ریسکیو نظام کی بہتری کا مطالبہ کیا۔

علی ظفر، ہمایوں سعید، فیصل قریشی اور احسن خان سمیت دیگر اداکاروں اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس سانحہ پر دلی رنج کا اظہار کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگر وقت پر مدد پہنچتی تو قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکتا تھا۔

سوشل میڈیا پر شہریوں نے بھی کے پی کے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیکس دینے والے شہریوں کی جان کی کوئی قیمت نہیں جب کہ غیر ضروری تقریبات پر کروڑوں خرچ کیے جاتے ہیں۔

شوبز شخصیات نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے کمزور ریسکیو نظام اور ایمرجنسی ریسپانس کی خامیاں فوری اصلاحات کا تقاضا کرتی ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جا سکا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کا اظہار

پڑھیں:

یہ کیا تماشہ ہے؟ خدارا بچوں سے موبائل فونز لے لیں؛ صحیفہ جبار کس بات پر بھڑک اُٹھیں

اداکارہ صحیفہ خٹک نے سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والے کانٹینٹ کریئیٹرز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

ماڈل اور اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے سوشل میڈیا پر پھیلتی نفرت انگیز، سطحی اور نقصان دہ ویڈیوز پر کھل کر آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم بطور قوم کیا کر رہے ہیں؟‘‘

انھوں نے انسٹاگرام اسٹوریز میں ایسی ویڈیوز شیئر کیں جن میں کانٹینٹ کریئیٹرز نام، ذات، آمدن، رنگت، لباس اور دیگر ذاتی شناختوں کی بنیاد پر لوگوں کو نشانہ بناتے اور غیر اخلاقی تبصرے کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

ادکارہ صحیفہ نے ایک رِیل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہم واقعی ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں صرف کسی کا نام یا ذات دیکھ کر اس کے بارے میں فیصلہ کر لیا جاتا ہے؟ یہ حد درجہ افسوسناک ہے۔‘

انہوں نے نوجوانوں کو تعلیم اور شعور کی طرف مائل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  خدارا ان بچوں سے موبائل فونز لے لیں، اور انہیں کچھ سیکھائیں۔

صحیفہ نے ان ویڈیوز کی بھی مذمت کی جن میں نام نہاد مردانگی اور غیرت کے نام پر زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کو طنز کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ یہ کیسا کانٹینٹ ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ اگر کوئی عورت ہراسانی کا شکار ہو تو وہ ناپاک یا گندی ہو جاتی ہے؟ یہ ذہنیت خطرناک ہے۔‘

صحیفہ جبار خٹک نے لباس کے نرخ بتانے والی ویڈیوز پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل طبقاتی تقسیم اور اشرافیہ ذہنیت کو فروغ دیتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ سب کچھ دیکھ کر میں اپنے آپ پر غور کرتی ہوں، اور یاد دلاتی ہوں کہ سیکھنا کبھی بند نہیں ہونا چاہیے۔

صحیفہ نے اپنی اسٹوریز کے اختتام پر اپنے کسی ممکنہ غیر محتاط بیان یا رویے پر معذرت بھی کی اور کہا کہ اگر میں نے ماضی میں کبھی کسی کو تکلیف دی ہو، تو میں شرمندہ ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ویسٹ انڈیز کی تاریخ ساز فتح، 34 سال بعد پاکستان کے خلاف سیریز جیت لی
  • عدالتی فیصلے کی معطلی تک نااہلی ختم نہیں ہوتی، اعظم نذیر تارڑ
  • یہ کیا تماشہ ہے؟ خدارا بچوں سے موبائل فونز لے لیں؛ صحیفہ جبار کس بات پر بھڑک اُٹھیں
  • وزیرِ اعظم کا ترکیہ میں زلزلے پر اظہارِ افسوس، ہر ممکن مدد کی پیشکش
  • اترکاشی سانحہ: مودی حکومت کی نااہلی اور فوجی نقصانات چھپانے کی کوششیں بے نقاب
  • اترکاشی سانحہ: مودی راج کی نااہلی اور فوجی نقصانات چھپانے کی ناکام کوشش
  • ملک دشمن عناصر ساختہ افراتفری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، آرمی چیف
  • سوات؛ زیر تعمیر عمارت میں کام کرتے ہوئے 3 مزدور تیسری منزل سےگر گئے
  • زیر تعمیر عمارت میں کام کرتے ہوئے 3 مزدور تیسری منزل سے گرگئے، 2 جاں بحق
  • اسرائیل کی جانب سے جان بوجھ کر پیدا کردہ افراتفری سے امدادی سامان لوٹ لیا گیا ، غزہ میڈیا آفس