سانحہ دریائے سوات پر شوبز شخصیات بھی افسردہ، حکومتی نااہلی پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
دریائے سوات میں مدد کے منتظر بے بسی کی تصویر بنے ایک ہی خاندان کے 18 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ اس اندوہناک واقعے نے شوبز شخصیات کو بھی غم زدہ کردیا۔
اپنی حالیہ فلم ’’لو گرو‘‘ کی شاندار کامیابی پر مبارک بادیں وصول کرنے والی اداکارہ ماہرہ خان نے اس دل دہلا دینے والے سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے جس میں انسان مرتے رہتے ہیں اور مدد نہیں پہنچتی۔
اداکارہ صبور علی نے حکومتی اداروں کی ناقص کارکردگی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کرکٹ گراؤنڈ سُکھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز موجود ہوتے ہیں لیکن انسانی جانیں بچانے کے لیے کوئی ہیلی کاپٹر کیوں نہیں آیا؟
زارا نور عباس اور دیگر فنکاروں نے بھی سوشل میڈیا پر غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے شفاف تحقیقات اور ریسکیو نظام کی بہتری کا مطالبہ کیا۔
علی ظفر، ہمایوں سعید، فیصل قریشی اور احسن خان سمیت دیگر اداکاروں اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس سانحہ پر دلی رنج کا اظہار کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر وقت پر مدد پہنچتی تو قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکتا تھا۔
سوشل میڈیا پر شہریوں نے بھی کے پی کے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیکس دینے والے شہریوں کی جان کی کوئی قیمت نہیں جب کہ غیر ضروری تقریبات پر کروڑوں خرچ کیے جاتے ہیں۔
شوبز شخصیات نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے کمزور ریسکیو نظام اور ایمرجنسی ریسپانس کی خامیاں فوری اصلاحات کا تقاضا کرتی ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جا سکا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میرواعظ کشمیر نے دہلی بم دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا
حریت رہنما نے ایکس پر لکھا کہ میری دلی ہمدردیاں مرحومین کے اہل خانہ کیساتھ ہیں اور زخمیوں کے جلد شفا یابی کیلئے دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ متاثرہ افراد کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر اور سینیئر آزادی پسند رہنما ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے دہلی کار بم دھماکے پر گہری تشویش ظاہر کی۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ دہلی میں ہوئے المناک کار دھماکے کی وجہ سے بے حد افسردہ ہوں، اس دھماکے نے قیمتی جانیں لے لی ہیں اور متعدد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ میرواعظ عمر فاروق نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ میری دلی ہمدردیاں مرحومین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کے جلد شفا یابی کے لئے دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ متاثرہ افراد کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔ واضح رہے پیر کی شام درالحکومت دلی اُس وقت دہل اٹھی جب لال قلعہ میڑو اسٹیشن کے گیٹ نمبر ایک کے باہر ایک خوفناک بم دھماکہ ہوا جس میں موقع پر ہی کم از کم آٹھ افراد ہلاک جبکہ 24 دیگر زخمی ہوگئے۔ تاہم زخمی افراد میں سے چند افراد دوران علاج تاب نہ لاکر لا چل بسے اور اس دھماکے میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 12 تک پہنچی چکی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ کار بم دھماکہ اس قدر شدید تھا کی 900 میٹر تک اس کا اثر محسوس کیا گیا اور آس پاس دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ بم دھماکے کے مقام کے نزدیک موجود گاڑیوں کو بھی آگ لگ گئی۔ ایسے میں دھماکے کے بعد دلی، اترپردیش، ہریانہ اور ممبئی الرٹ پر ہے۔ ادھر گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر اور اننت ناگ نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے تمام فیکلٹی ممبران، شعبہ جات کے سربراہان، اسپتالوں کے ان تمام ڈاکٹروں اور طلباء کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے لاکرز پر نام، عہدہ اور کوڈ درج کریں اور یہ عمل 14 نومبر 2025ء تک مکمل کریں۔