وزیراعظم کا بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس) وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے ایک بڑا ریلیف دیتے ہوئے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بجلی کے شعبے میں شفافیت اور اصلاحات کے لیے ”اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ“ کے عنوان سے نئی موبائل ایپ کے باضابطہ اجرا کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ ”پاور اسمارٹ موبائل ایپ“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ”اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ“ منصوبے کا آغاز صارفین کو بااختیار بنانے کی طرف اہم قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں، میٹر ریڈنگ اور اوور بلنگ سے متعلق عوامی شکایات کے حل کے لیے اس ایپ کو متعارف کرایا گیا ہے، تاکہ ہر صارف اپنے میٹر کی ریڈنگ خود اپ لوڈ کر کے درست بل حاصل کر سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی ان کی حکومت کی اہم ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی پی پیز (نجی بجلی گھروں) کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد کامیابی حاصل کی گئی، جس کے باعث بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 4 روپے فی یونٹ کمی ممکن ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا براہِ راست فائدہ عوام تک منتقل کیا، جس کے نتیجے میں بجلی کی قیمت مزید ساڑھے 7 روپے فی یونٹ کم کی گئی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل یہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بجلی کی بنیادی قیمت میں سالانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت 50 سے 70 پیسے فی یونٹ اضافہ ہو سکتا ہے، مگر حکومت نے عوام پر یہ بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ اسی تسلسل میں آج ملک بھر میں بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی لائسنس فیس کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں بجلی چوری ایک سنگین مسئلہ ہے، جس کے خاتمے کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمسی توانائی کے فروغ نے بجلی کی کھپت کو کم کرنے میں مدد دی ہے اور حکومت صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

خطاب کے دوران وزیراعظم نے وفاقی وزیر توانائی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے پاکستانی سرمایہ کاروں سے سخت مگر کامیاب مذاکرات کیے، سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ حل کیا اور بینکوں سے بات چیت کے ذریعے شرحِ سود میں کمی کرائی، جو بجلی کی لاگت کو کم کرنے کی سمت اہم قدم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو مزید تیز کرنا چاہتی ہے تاکہ پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہو اور عوام کو حقیقی ریلیف مل سکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا سربراہ تبدیل ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں کا امکان، این ڈی ایم اے نے ممکنہ سیلاب کا الرٹ جاری کردیا جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج ڈیکلیئر امریکا نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ شرائط مزید سخت کر دیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سی ایم ایچ بنوں آمد، زخمی سکیورٹی اہلکاروں کی عیادت بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں 5.

5شدت کا زلزلہ، 100 مکانات کو نقصان، 5 افراد زخمی خیبرپختونخوا میں مزید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وزیراعظم نے کہا کہ ختم کرنے کا اعلان ٹی وی لائسنس فیس کی قیمتوں میں بجلی کے بلوں انہوں نے بجلی کی کے لیے تھا کہ

پڑھیں:

پاور سیکٹر کے گردشی قرض کا حجم وفاقی ترقیاتی بجٹ سے بھی 66 فیصد زیادہ

---فائل فوٹو 

پاکستان کے پاور سیکٹر کے گردشی قرض کا موجودہ حجم ملک کے وفاقی ترقیاتی بجٹ سے بھی 66 فیصد زیادہ ہے۔

پاور سیکٹر کا گردشی قرض جولائی 2025ء تک 1661 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

پاور سیکٹر کا گردشی قرض تب جنم لیتا ہے جب بجلی چوری، وصولیوں میں ناکامی اور لائن لاسز میں اضافے کے باعث فروخت کی گئی بجلی کی پوری قیمت وصول نہیں ہوتی۔

جب بجلی تقسیم کار کمپنیاں خریدی گئی بجلی کی پوری قیمت ادا نہیں کرتیں تو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو مکمل ادائیگیاں نہیں کر پاتی اور پیداواری کمپنیاں فیول کی ادائیگیاں کرنے میں مشکلات کا شکار ہو جاتی ہیں۔

بجلی کی پیداوار سے لے کر تقسیم اور فیول سپلائی تک پورا نظام مالی عدم توازن کا شکار ہو جاتا ہے۔

بجلی پیداواری کمپنیوں کو ادائیگیوں کے لیے حکومت کو بینکوں سے سود پر قرض لینا پڑتا ہے اور یہ بوجھ صارفین کے کندھوں پر لاد دیا جاتا ہے جو باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں اور بجلی کے ہر یونٹ کے عوض 3 روپے 23 پیسے سرچارج کی شکل میں ادا کر رہے ہیں۔

وزارتِ خزانہ کا 1225 ارب روپے کے پاور سیکٹر سرکلر ڈیٹ کے حل کا خیرمقدم

وزارتِ خزانہ نے 1225 ارب روپے کے پاور سیکٹر سرکلر ڈیٹ کے حل کا خیر مقدم کیا ہے۔

گردشی قرض بڑھنے کی دیگر وجوہات میں ماضی میں آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے مہنگے معاہدے، حکومت کی طرف سے سبسڈی کا بروقت جاری نہ کیا جانا بھی شامل ہے۔

موجودہ حکومت نے آئی پی پیز سے مذاکرات کیے تو پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں کمی آنا شروع ہوگئی، گردشی قرض 2400 ارب روپے سے کم ہو کر 1661 ارب روپے تک آچکا ہے جسے اب حکومت بینکوں کے ساتھ 1225 ارب روپے کے قرض معاہدوں کے بعد آئندہ 6 سال میں صفر پر لانا چاہتی ہے تاہم اس عرصے میں بجلی صارفین پر 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ کا بوجھ برقرار رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے رضامند،حکومت سے تجاویز طلب
  • آئی ایم ایف بجلی کی قیمت میں کمی کیلیے رضامند‘ حکومت سے تجاویز طلب
  • آئی ایم ایف بجلی کی قیمت میں کمی کیلیے رضامند، حکومت سے تجاویز مانگ لیں
  • پنجاب میں بجلی کے بلوں میں کمی کیلئے حکومت کا بڑا قدم
  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری
  • افغان حکومت پر عالمی دباؤ، پاکستان، چین، روس اور ایران کا مشترکہ اعلان
  • پاور سیکٹر کے گردشی قرض کا حجم وفاقی ترقیاتی بجٹ سے بھی 66 فیصد زیادہ
  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی مدت میں 7 اکتوبر تک توسیع
  • پنجاب: سیلاب نقصانات کے سروے کیلئے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
  • بجلی کے شعبہ کے 1225 ارب روپے گردشی قرضہ کاحل بڑی پیش رفت ہے، حکومت مالی استحکام اور توانائی کے شعبے کی اصلاحات کے درمیان توازن قائم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب