Jasarat News:
2025-10-04@20:13:55 GMT

جامعات کی زبوں حالی!

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جامعات کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے کیو ایس (QS) نے جامعات کی درجہ بندی 2026 جاری کردی ہے، جس کے مطابق پاکستان کی ایک بھی جامعہ دنیا کی 350 بہترین جامعات میں جگہ بنانے میں ناکام رہی لیکن دو وفاقی جامعات قائد اعظم یونیورسٹی 354، اور نیشنل یونیورسٹی سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ) 371 نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی ہیں، جب کہ ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی، جامعہ کراچی 1001 جامعات میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی ہے تاہم سندھ کی کوئی اور جامعہ 1500 جامعات میں بھی جگہ نہیں بناسکی۔ جامعات کی درجہ بندی کرنے والے ادارے کیو ایس 2026 کی جنوبی ایشیا کی جامعات کی درجہ بندی رواں سال کے آخر یا آئندہ سال جنوری میں جاری کرے گا لیکن 2025 جنوبی ایشیا کی درجہ بندی میں جامعہ کراچی 58 ویں نمبر پر تھی جب کہ آغا خان یونیورسٹی کا نمبر 62 اور آئی بی اے کراچی کا درجہ 70 واں درجہ تھا۔ اقراء یونیورسٹی کا 110 واں، آئی بی اے سکھر کا 120 واں، این ای ڈی یونیورسٹی کا 131 واں، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا 140 واں، مہران انجینئرنگ یونیورسٹی جامشورو کا 168 واں، ضیاالدین یونیورسٹی کا 240 واں، سندھ یونیورسٹی جامشورو کا 263 واں اور یونیورسٹی آف بلوچستان کا 278 واں نمبر تھا۔ دنیا بھر میں مختلف شعبوں کے حوالے سے ممالک کی کارکردگی کی جانچ اور اس کے جائزے کے لیے متعدد عالمی ادارے سروے کرتے ہیں اور پھر ان سروے کی روشنی میں ممالک کی درجہ بندی شایع کی جاتی ہے، جس کا مقصد ملکوں کی معاشی، سماجی، سیاسی، تعلیمی، ماحولیاتی کارکردگی کا موازنہ کرنا ہوتا ہے۔ ہر سال کرپشن، معاشی وانسانی ترقی، تعلیم، صحت، ماحولیات، امن وامان، فریڈم انڈیکس، سائنس و ٹیکنالوجی، کاروباری سہولت، سیاحت اور دیگر شعبوں سے متعلق سروے کیے جاتے ہیں بدقسمتی سے ان تمام شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی تسلی بخش نہیں۔ دنیا بھر کی جامعات کی درجہ بندی میں کسی یونیورسٹی کا مقام طے کرنے کے لیے چند بنیادی عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ ان میں سب سے اہم تعلیمی معیار، تحقیقی کام، بین الاقوامی شہرت، فیکلٹی کی قابلیت، نوکریوں میں گریجویٹس کی کارکردگی اور سائنس و ٹیکنالوجی میں شراکت شامل ہیں۔ مگر المیہ یہ ہے کہ پاکستان کی جامعات تحقیقی معیار کے فقدان، فیکلٹی کی تربیت میں کمی، سیاسی مداخلت، ناکافی بجٹ اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے ان فہرستوں میں پیچھے رہ جاتی ہیں۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان کا تعلیمی بجٹ نہایت کم ہے، جس سے جامعات جدید تحقیق، تدریس اور عالمی معیار کے انفرا اسٹرکچر سے محروم ہیں۔ سندھ کی جامعات، خاص طور پر دیہی علاقوں کی، پسماندہ ہیں جہاں وسائل کی تقسیم غیر مساوی اور سیاسی اثر رسوخ تعلیمی معیار کو متاثر کرتا ہے۔ اس امر کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان کی جامعات میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ انتہائی محدود ہے، پاکستان میں ریسرچ اینڈڈو یلپمنٹ پر خرچ کی جانے والی کل رقم جی ڈی پی کا صرف 0.

16 فی صد ہے جو کہ عالمی اوسط سے انتہائی کم ہے۔ ہرچند کہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST)، قائد اعظم یونیورسٹی اور کراچی یونیورسٹی اپنے محدود وسائل کے باوجود بہتر کاکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے تاہم پاکستان کی جامعات کو عالمی درجہ بندی میں بلند مقام دلانے کے لیے ضروری ہے کہ نظریہ حیات اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ مربوط، جامع اور موثر قومی تعلیمی پالیسی مرتب کی جائے، اساتذہ کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے، جامعات میں طلبہ و اساتذہ میں تحقیق کا رجحان فروغ دیا جائے، جامعات کو انڈسٹریز کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرنے چاہئیں تاکہ تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیاں مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ بین الاقوامی تحقیق سے جْڑے رہنے کے لیے آن لائن تحقیقی ذرائع، ای جرنلز، اور ڈیجیٹل سسٹمز تک بآسانی رسائی بھی ضروری ہے۔ تعلیمی اداروں کو انتظامی اور مالی خودمختاری دی جانی چاہیے تاکہ وہ اپنی ترقی کی راہیں خود طے کر سکیں اور بیرونی سیاسی دباؤ سے محفوظ رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، اساتذہ کے تقرر اور طلبہ کے داخلے کے تمام مراحل میں مکمل شفافیت اور میرٹ کا نظام قائم کیا جانا چاہیے۔

 

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جامعات کی درجہ بندی یونیورسٹی کا یونیورسٹی ا پاکستان کی جامعات میں کی جامعات کے لیے

پڑھیں:

غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی فوری ختم، فلوٹیلا کے تمام کارکن رہا کیے جائیں: پاکستان

غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی فوری ختم، فلوٹیلا کے تمام کارکن رہا کیے جائیں: پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (آئی پی ایس) پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلوٹیلا پر سوار کارکنان کی گرفتاری بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فلوٹیلا میں 40 سے زائد سول جہاز اور 500 بین الاقوامی کارکن شامل تھے، کارکنان غزہ کے محصور عوام کے لیے انسانی امداد لے جا رہے تھے، اسرائیل کی کارروائی بے گناہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور غیر قانونی ناکہ بندی سے 20 لاکھ فلسطینی متاثر ہیں، انسانی امداد روکنا اسرائیل کی بطور قابض قوت ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی کے خاتمے پر زور دیتا ہے، فلوٹیلا پر سوار تمام کارکنان و رضا کاروں کو فوری رہا کیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کو بار بار کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہئے، پاکستان فلسطینی عوام سے غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتا ہے۔

دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ القدس الشریف کو فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرگلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، کولمبیا نے اسرائیل کے خلاف بڑا اعلان کر دیا گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، کولمبیا نے اسرائیل کے خلاف بڑا اعلان کر دیا پاکستان کی ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت آزاد کشمیر کی خراب صورتحال پر وزیراعظم پاکستان کا سخت نوٹس، مذاکرات کمیٹی کے ارکان میں اضافہ سلامتی کونسل غزہ میں جاری خونریزی روکنے میں ایک بار پھر ناکام رہی، پاکستان اگلے مالی سال کا بجٹ ایف بی آر نہیں بنائے گا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 اکتوبر تک بڑھا دی گئی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ٹرمپ کے شکر گزار ہیں، فلسطین میں جنگ بندی کے قریب ہیں: شہباز شریف
  • فلسطین میں جنگ بندی کے قریب، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایکس پر پیغام جاری
  • پاکستان کا ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کے جواب کا خیر مقدم
  • الحمدللہ ! غزہ میں جنگ بندی کے قریب ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • الحمدللہ ! غزہ جنگ بندی کے بہت قریب پہنچ چکے، پاکستان ہمیشہ فلسطین کے ساتھ ہے، وزیراعظم
  • امریکا: پاکستانی نوجوان کو ڈاکٹر آف پولیٹیکل لیڈرشپ کی ڈگری تفویض
  • بلوچستان اسمبلی : گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور  
  • آزادکشمیر میں لاک ڈاؤن کا چوتھا روز؛ تمام کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے بند
  • کراچی: تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے اسپیشل فورس قائم
  • غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی فوری ختم، فلوٹیلا کے تمام کارکن رہا کیے جائیں: پاکستان