Islam Times:
2025-08-15@22:11:34 GMT

امریکا کی کیوبا پر سخت پالیسی بحال کر دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

امریکا کی کیوبا پر سخت پالیسی بحال کر دی گئی

وائٹ ہاؤس کے مطابق کیوبا پر معاشی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی سیاحوں پر کیوبا کا سفر دوبارہ ممنوع قرار دے دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوبا سے متعلق نئی پالیسی پر دستخط کر دیئے۔ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی کیوبا پالیسی واپس لے لی۔ امریکا کی کیوبا پر سخت پالیسی بحال کر دی گئی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق کیوبا پر معاشی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی سیاحوں پر کیوبا کا سفر دوبارہ ممنوع قرار دے دیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وائٹ ہاو س کیوبا پر

پڑھیں:

امریکی سفارت کاری سے پاک-بھارت کشیدگی کا خاتمہ، ’فخر کا لمحہ‘ قرار

امریکا نے کہا ہے کہ اس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کو ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا، جس سے ایک بڑے سانحے کو روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور امریکا کا دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق صدر، نائب صدر اور وزیرِ خارجہ نے ذاتی طور پر مداخلت کر کے دونوں ملکوں کو جنگ کے دہانے سے واپس لایا۔

ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ امریکی قیادت نے فوری طور پر دونوں ممالک سے رابطہ کیا، حملے رکوانے کی کوشش کی اور مذاکرات کا راستہ کھولا، جو ان کے بقول امریکی سفارت کاری کی کامیابی کی مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں سے تعلقات اچھے ہیں اور امریکی سفارت کار دونوں ملکوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا نے اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی مکالمے کے تازہ دور میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم دہرایا۔

یہ بھی پڑھیں:فیلڈ مارشل کے دورہ امریکا کے بعد پاک امریکا تعلقات میں اہم پیشرفت، فنانشل ٹائمز کی رپورٹ سامنے آگئی

مذاکرات میں دونوں فریقوں نے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان جیسے گروہوں سے نمٹنے کے لیے حکمتِ عملی پر بات کی۔

امریکا نے پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف کامیابیوں کو سراہا اور حالیہ حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے تعزیت کی۔

دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی تعاون اور صلاحیتوں میں اضافہ ضروری ہے، خاص طور پر اس خطرے کے پیش نظر کہ دہشتگرد نئے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بی ایل اے پاک بھارت کشیدگی تحریک طالبان خراسان داعش

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور پاکستان میں معدنیات اور تیل و گیس کے شعبے میں تعاون پر اتفاق
  • روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
  • ٹرمپ کی بڑی کامیابی: وفاقی اپیل کورٹ نے غیر ملکی امداد کی معطلی کے خلاف حکم امتناع ختم کر دیا
  • پاکستان کے یوم آزادی پر امریکی وزیر خارجہ اور کانگریس اراکین کی مبارکبادیں 
  • پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا پیغام، معاشی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار
  • پی آئی اے کی نجکاری اور سماجی و معاشی روٹس کا مستقبل
  • ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ، ادائیگیوں سے معاشی صورتحال بہتر ہونے کا امکان ہے ، وزیر خزانہ
  • امریکی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دینے کا وقت آ گیا ہے، عراقچی
  • امریکی سفارت کاری سے پاک-بھارت کشیدگی کا خاتمہ، ’فخر کا لمحہ‘ قرار
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر امریکی پابندیاں، کیا اب دہشتگردوں کو حاصل بھارتی حمایت ختم ہو پائےگی؟