Jasarat News:
2025-10-04@16:59:13 GMT

محرم کی وجہِ تسمیہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

علامہ سخاویؒ نے ذکر کیا ہے کہ محرم کے مہینے کو محرم اس کی تعظیم کی وجہ سے کہتے ہیں لیکن میرے نزدیک تو اس نام کی وجہ اس کی حرمت کی تاکید ہے۔ اس لیے کہ عرب زمانۂ جاہلیت میں اسے بدل ڈالتے تھے، کبھی حلال کر ڈالتے، کبھی حرام کر ڈالتے (تفسیر ابن کثیر)۔

ماہِ محرم کی فضیلت
رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: رمضان کے بعد افضل ترین روزے اللہ تعالیٰ کے مہینے محرم کے ہیں (مسلم)۔ اس حدیث میں رسول اللہؐ کا محرم الحرام کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف فرمانا، اس مہینے کے شرف اور خصوصی فضیلت پر دالّ ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی خصوصی مخلوق کی نسبت ہی اپنی طرف فرماتا ہے (لطائف المعارف)۔ اس حدیث سے پورے ماہِ محرم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے (الکوکب الدری)۔ نیز سیدنا ابن عباسؓ نے سورہ فجر میں آیت ’وَالْفَجْرِ‘ کے متعلق ارشاد فرمایا ہے کہ اس سے مراد ماہِ محرم الحرام کی پہلی تاریخ کی فجر ہے، جس سے اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے۔ سیدنا قتادہؓ سے بھی یہی منقول ہے، گو اس میں بہت سے اقوال ہیں (الجامع لاحکام القرآن للقرطبی)۔

حرمت والامہینہ
محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: اللہ کے نزدیک مہینے گنتی میں بارہ ہیں، جس روز سے اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا۔ اللہ کی کتاب میں سال کے بارہ مہینے لکھے ہوئے ہیں، ان میں سے چار مہینے ادب کے ہیں (التوبہ)۔

ماہِ محرم میں روزے کی فضیلت
سیدنا نعمان بن سعد سیدنا علیؓ سے نقل کرتے ہیں کہ کسی نے ان سے پوچھا کہ آپؓ رمضان کے علاوہ مجھے کس مہینے میں روزے رکھنے کا حکم فرماتے ہیں؟ سیدنا علیؓ نے فرمایا: میں نے اس کے متعلق ایک آدمی کو رسولؐ سے سوال کرتے ہوئے سنا۔ اس وقت میں آپؐ کی خدمت میں حاضر تھا۔ اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے رمضان کے علاوہ کون سے مہینے میں روزے رکھنے کا حکم فرماتے ہیں؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا: اگر تم رمضان کے بعد روزہ رکھنا چاہو تو محرم کے روزے رکھا کرو، کیونکہ یہ اللہ کا مہینہ ہے۔ اس میں ایک ایسا دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ایک قوم کی توبہ قبول کی تھی اور اسی دن دوسری قوم کی توبہ قبول کرے گا (ترمذی)۔

عاشورا کے روزے کی فضیلت واحکام
دسویں محرم کو عاشورا کہتے ہیں۔ سیدنا ابوقتادہؓ بیان کرتے ہیں، رسولؐ سے عاشورا کے روزے کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا: عاشورا کا روزہ، گزشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے (مسلم)۔
سیدنا عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ جب آپؐ نے یومِ عاشور کا روزہ رکھنے کو اپنا اصول ومعمول بنایا اور مسلمانوں کو بھی اس کا حکم دیا تو بعض صحابہ نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! اس دن کو تو یہود ونصاریٰ بڑے دن کی حیثیت سے مناتے ہیں (گویا یہ ان کا قومی ومذہبی شعار ہے) اور خاص اس دن ہمارے روزہ رکھنے سے ان کے ساتھ اشتراک اور تشابہ ہوتا ہے تو کیا اس میں کوئی ایسی تبدیلی ہوسکتی ہے، جس کے بعد یہ اشتراک اور تشابہ والی بات باقی نہ رہے؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا: ان شاء اللہ جب آئندہ سال آئے گا تو ہم نویں محرم کو بھی روزہ رکھیں گے۔ سیدنا عبداللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ آئندہ سال ماہِ محرم آنے سے قبل ہی رسولؐ وفات پاگئے (مسلم)۔

فقہا و علما کے اقوال
اسی لیے فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ محرم کی دسویں تاریخ کا روزہ اور اس کے ساتھ ایک دن پہلے یا بعد یعنی نویں یا گیارہویں تاریخ کا روزہ رکھنا مستحب ہے اور صرف عاشورا کا روزہ رکھنا مکروہِ تنزیہی ہے، اس لیے کہ اس میں یہود کی مشابہت ہے (شامی)۔ البتہ مولانا محمد منظور نعمانیؒ نے ایک بات لکھی ہے کہ ہمارے زمانے میں چونکہ یہود ونصاریٰ وغیرہ یومِ عاشور کا روزہ نہیں رکھتے، بلکہ ان کا کوئی کام بھی قمری مہینوں کے حساب سے نہیں ہوتا، اس لیے اب کسی اشتراک اور تشابہ کا سوال ہی نہیں، لہٰذا فی زماننا رفعِ تشابہ کے لیے نویں یا گیارہویں کے روزہ رکھنے کی ضرورت نہ ہونی چاہیے (معارف الحدیث)۔
یہ بھی خیال رہے کہ ان روایات میں جن گناہوں کی معافی کا ارشاد اور وعدہ ہے اس سے مراد صغائر ہیں، باقی کبیرہ گناہوں کی معافی کی بھی امید رکھنی چاہیے، مگر ان احادیث کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان کے بھروسہ پر گناہ کرنے لگے۔ گناہوں پر نادم ہو اور پاک باز رہنے کی کوشش کرتا رہے، تو یہ چیزیں ان شاء اللہ مددگار ثابت ہوں گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے ارشاد فرمایا اللہ تعالی کی فضیلت رمضان کے کا روزہ محرم کی

پڑھیں:

شہباز شریف کل 3 روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا ملائیشیا کا دورہ دوطرفہ پائیدار اور مضبوط سٹریٹجک شراکت داری کا مظہر ہے، پاک ملائیشیا تعلقات احترام، مشترکہ مفادات اور قریبی تعاون پر مبنی ہیں، وزیراعظم اپنے ملائیشین ہم منصب کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف 5 سے 7 اکتوبر تک ملائیشیا کا سرکاری دورے کریں گے۔ وفاقی دارالحکومت میں دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے وزیراعظم کو دورے کی دعوت دی تھی، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ، وفاقی وزراء، اعلیٰ سرکاری حکام بھی ہمراہ ہوں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ دورہ دوطرفہ پائیدار اور مضبوط سٹریٹجک شراکت داری کا مظہر ہے، پاک ملائیشیا تعلقات احترام، مشترکہ مفادات اور قریبی تعاون پر مبنی ہیں، وزیراعظم اپنے ملائیشین ہم منصب کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کریں گے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات میں علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، دونوں راہنما تجارت کے فروغ، باہمی تعاون کے نئے مواقع پر غور کریں گے، دونوں ممالک میں متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں جب کہ دوطرفہ معاہدوں سے موجودہ اور نئے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف 3 روزہ سرکاری دورے پر کل ملائیشیا روانہ ہونگے
  • شہباز شریف کل 3 روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف کل تین روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف کل سے ملائیشیا کے تین روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
  • ۔3 روزہ کیچ کلچرل فیسٹیول میں 54 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • حفاظتِ نظر کا انعام
  • سیّدنا عبدالرحمن بن عوفؓ
  • لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی میں کمی کیلئے 90 روزہ ایکشن پلان تجویز
  • اکتوبر کو چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے مہینے کے طور پر منایا جائیگا: آصفہ بھٹو