لاہور میں صبح سویرے موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور سمیت پنجاب بھر میں صبح کے وقت موسلادھار بارش سے گرمی کی شدت میں کمی آگئی جبکہ نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
لاہور میں بارش تھمنے کے ساتھ ہی حبس کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ شہر میں سب سے زیادہ بارش 52 ملی میٹر نشتر ٹاون میں ریکارڈ کی گئی ہے۔
شہر کے دیگر علاقوں جیل روڈ پر 43 ملی میٹر، قرطبہ چوک میں 41، گلبرگ میں 40، ایئرپورٹ پر 34 ملی میٹر، گلشن راوی میں 31، لکشمی چوک میں 26، اقبال ٹاون میں 24، سمن آباد میں 16، جوہر ٹاون میں 13، اپر مال میں 2، مغلپورہ میں 4، تاجپورہ میں 3، پانی والا تالاب اور فرخ آباد میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے پانی کے نکاس کے لیے واسا کو ہدایات جاری کر دیں۔ ایم ڈی واسا غفران احمد کی نکاسی آب آپریشن کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک لاہور بھر میں اوسط بارش 21 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ آج مزید بارش کے امکانات ہیں۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون کی بارشوں کا یہ سلسلہ 10 جولائی تک جاری رہے گا۔
پنجاب کے تمام بڑے دریا، ہل ٹورنٹس اور نالے اس وقت معمول یا کم درجے کے سیلاب پر بہہ رہے ہیں۔ کسی بھی مقام پر درمیانے یا اونچے درجے کا سیلاب نہیں ہے۔
دریائے سندھ:
تربیلا: کم درجے کا سیلاب، پانی کے بہاؤ میں کمی
کالا باغ: کم درجے کا سیلاب، پانی کے بہاؤ میں کمی
چشمہ: کم درجے کا سیلاب، پانی کے بہاؤ میں اضافہ
دیگر بڑے دریا (جہلم، چناب، راوی، ستلج) اور راجن پور و ڈی جی خان کے تمام ہل ٹورنٹس معمول کے مطابق ہیں، اور کہیں بھی غیر معمولی اخراج رپورٹ نہیں ہوا۔
تمام بڑے نالے (ڈیک، ایک، پلکھو، بین، بسنتَر وغیرہ) بھی معمول کی سطح پر بہہ رہے ہیں۔
عوام کے لیے ہدایت:
رہائشی افراد کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ہوشیار رہیں، نشیبی اور دریا کنارے علاقوں سے گریز کریں، اور پی ڈی ایم اے پنجاب و ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
ہنگامی صورت میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
پانی کی آمد اور اخراج
ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 87 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 82 ہزار 100 کیوسک ہے۔ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 22 ہزار کیوسک اور اخراج 8 ہزار کیوسک ہے۔
چشمہ بیراج میں پانی کی آمد3 لاکھ 64 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 45 ہزار 800 کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 71 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 44 ہزار300 کیوسک ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد 50ہزار 400 کیوسک اور اخراج 50 ہزار400 کیوسک ہے۔
آبی ذخائر:
تربیلا ریزروائر میں آج پانی کی سطح 1521.
چشمہ ریزروائر میں آج پانی کی سطح 644.20 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 1 لاکھ 18 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزوائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 74 لاکھ 7 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاؤ کی صورت میں ہے جبکہ ہیڈ مرالہ سمیت دیگر مقامات پر پانی کی آمد و اخراج کی تفصیل آج صبح 6 بجے کی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مقام پر دریائے کیوسک اور اخراج میں پانی کی آمد درجے کا سیلاب کیوسک ہے ملی میٹر پانی کے پانی کا کی سطح
پڑھیں:
سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ
ویب ڈیسک: پنجاب میں سیلاب نے تباہی کی خوفناک داستانیں رقم کر دیں، جہاں متاثرہ اضلاع میں پانی کی بھرمار کے باعث بحالی کا کام شروع نہیں ہو سکا۔ پانی کے اترنے کے بعد ہی مرمت اور بحالی کے کام کا آغاز ممکن ہوگا۔ کئی بستیاں اور مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ کئی علاقے کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
لاہور کی پانچ تحصیلوں کے 26 موضع جات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جہاں 82 ہزار 952 افراد کو نقصان پہنچا اور 36 ہزار 658 افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ علی پور میں کئی بستیاں جیسے بستی لاشاری، بستی چنجن، بستی میسر اور بستی چانڈیہ سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ گئیں۔ خان گڑھ ڈوئمہ، سیت پور، لتی ماڑی، چوکی گبول، عظمت پور اور گھلواں دوم سمیت دیگر علاقے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
دریائے ستلج کے منچن آباد کے مقام پر پانی کی سطح میں کمی آئی ہے مگر تاحال بحالی کا عمل شروع نہیں ہو سکا۔ موضع بہرامکا ہٹھاڑ میں متاثرین کی زندگی معمول پر نہیں آ سکی۔ منچن آباد کے 15 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہے، اور متاثرہ علاقوں میں 5 سے 7 فٹ تک سیلابی پانی موجود ہے، جس سے سیکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
ادھر اوچ شریف اور احمد پور شرقیہ میں صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔ اوچ شریف کے 36 موضع جات میں مکانات منہدم ہو گئے اور ہزاروں ایکڑ رقبہ متاثر ہوا ہے۔ دریائے ستلج کے ریلے نے منچن آباد کے 67 موضع جات میں تباہی مچا دی ہے، جہاں 56 ہزار 374 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ اب تک منقطع ہے۔ چشتیاں میں سیلابی ریلے نے 47 موضع جات کو زیر آب لے لیا ہے اور لوگوں کے گھر بار تباہ ہو چکے ہیں۔ شجاع آباد کی بستی سو من میں بھی شدید تباہی ہوئی ہے، جہاں سیکڑوں مکانات گرنے سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
عارف والا میں بھی سیلاب کی تباہ کاریوں نے تباہی کے مناظر پیش کیے ہیں، کئی بستیاں مکمل طور پر برباد ہو چکی ہیں۔ جلالپور پیروالا میں موٹر وے بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئی ہے اور ایم فائیو کو بند کر دیا گیا ہے۔
سندھ کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آ چکے ہیں۔ گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے، جہاں گڈو بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 94 ہزار 936 کیوسک، سکھر بیراج پر 5 لاکھ 8 ہزار 830 کیوسک اور ہیڈ پنجند پر 2 لاکھ 30 ہزار کیوسک پر آ گئی ہے۔ گھوٹکی میں سیلابی پانی بچاؤ بند سے ٹکرا گیا ہے، کپاس اور گنے کی فصلیں بھی زیر آب آ چکی ہیں۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد
اوباڑو کی یونین کونسل بانڈ اور قادرپور کے کچے کے کئی دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ نوشہرو فیروز میں کمال ڈیرو کے قریب ماہی جو بھان کا زمیندارہ بند ٹوٹنے سے 50 سے زائد دیہات ڈوب چکے ہیں۔ نوڈیرو میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 26 ہزار 67 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، اور موریا لوپ بند اور برڑا پتن پر پانی کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے مٹھو کھڑو گاؤں شدید متاثر ہو چکا ہے اور پانی گھروں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔
9 شہریوں کے قتل میں ملوث اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
پنجاب کے دریاؤں کی صورتحال کے حوالے سے پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے اور ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک ہے، کالا باغ پر بھی بہاؤ نارمل ہے اور ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چشمہ اور تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل رہنے کے ساتھ بالترتیب ایک لاکھ 78 ہزار اور ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب کے مختلف مقامات پر بھی پانی کا بہاؤ نارمل ہے، مرالہ پر 56 ہزار کیوسک، خانکی پر 68 ہزار کیوسک، قادر آباد پر 75 ہزار کیوسک اور ہیڈ تریموں پر 80 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد اور پنڈی کے درمیان جدید تیز رفتار ٹرین چلانے کا فیصلہ
دریائے راوی کے مقامات جسڑ، شاہدرہ، بلوکی اور سدھنائی پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے، جہاں پانی کی مقدار بالترتیب 8 ہزار، 10 ہزار، 29 ہزار اور 23 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے ستلج کے گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ اسلام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ سلیمانکی پر نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے اور پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔
سیلاب کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کا کام شروع کرنے کے لئے پانی کے اترنے کا انتظار کیا جا رہا ہے تاکہ متاثرین کی زندگیوں کو جلد از جلد معمول پر لایا جا سکے۔