Daily Mumtaz:
2025-11-02@18:05:58 GMT

چین کے جی ڈی پی میں تقریباً  35 ٹریلین یوآن اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

چین کے جی ڈی پی میں تقریباً  35 ٹریلین یوآن اضافہ

بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے “14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی اعلی معیار کی تکمیل” کے موضوع پر  پہلی پریس کانفرنس کا  اہتمام کیا۔بد ھ کے روز چین کے قومی کمیشن برائے ترقی و اصلاحات کے چیئرمین زنگ شان جیے نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ “14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے پانچ سالوں میں چین کے جی ڈی پی میں  35 ٹریلین یوآن  کے اضافے کی توقع ہے، جو دنیا کے تیسرے بڑے جی ڈی پی کے حامل ملک سے زیادہ ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں چین کی عالمی اقتصادی ترقی میں سالانہ شرح تقریباً 30 فیصد پر برقرار ہے جبکہ پہلے چار سالوں میں  چین کی معاشی ترقی اوسطاً  5.

5 فیصد رہی۔زنگ شان جیے  نے کہا کہ پانچ سال قبل وضع کردہ منصوبہ بندی کے خاکے میں طے شدہ اہم اشاریوں میں معاشی ترقی، تمام ملازمین کی لیبر کی پیداواری صلاحیت اورمعاشرے میں  آر اینڈ ڈی کی سرمایہ کاری جیسے اشاریوں کی پیش رفت توقعات کے مطابق رہی۔ آٹھ اشارے، بشمول   شہرکاری کی شرح، اوسط عمر کی توقع، اور اناج اور توانائی کی جامع پیداواری صلاحیت، توقعات سے بہتر ترقی کر چکے ہیں. منصوبہ بندی میں طے شدہ اسٹریٹجک فرائض کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے ، اور  102 بڑے منصوبوں کو مستحکم اور احسن انداز میں فروغ دیاگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ  14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران ، چین کے مینوفیکچرنگ سیکٹر تک غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے رسائی پر  پابندیوں کو “صفر” کردیا گیا ، اور  قومی منفی فہرست میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے رسائی پر پابندیوں کی تعداد  29  تک کم کر دی گئی ۔چین میں  نجی کاروباری اداروں کی تعداد 58 ملین سے تجاوز کر گئی جو “13 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے اختتام کے بعد سے 40 فیصد سے زیادہ کا  اضافہ ہے۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ویں پانچ سالہ منصوبے چین کے

پڑھیں:

ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔

 

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، امارات میں نمایاں کمی ریکارڈ
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • بٹ کوائن کی گراوٹ نے 7 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، سرمایہ کار خوفزدہ
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
  • اورنج لائن منصوبے کے محفوظ آپریشنز کے 5 سال مکمل
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ