5 سال کے دوران پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز کی عمارت کے بجلی کے بلوں کی مد میں 13 کروڑ 89 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہو گئے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے بجلی بلوں سے متعلق تحریری جواب قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ 5 سال کے دوران پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز کی عمارت کے بجلی کے بلوں کی مد میں 13 کروڑ 89 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہو گئے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے بجلی بلوں سے متعلق تحریری جواب قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا جس کے مطابق 21-2020 میں ایک کروڑ 72 لاکھ 87 ہزار 399 روپے بجلی بلوں کی مد میں خرچ ہوئے، 22-2021 میں 2 کروڑ 40 لاکھ 45 ہزار 382 روپے خرچ ہوئے ہیں۔

اسی طرح 23-2022 میں 2 کروڑ 88 لاکھ 95 ہزار 833 روپے بجلی بلوں کی مد میں خرچ ہوئے، 24-2023 میں 3 کروڑ 76 لاکھ 93 ہزار 235 روپے خرچ ہوئے جبکہ 25-2024 میں 3 کروڑ 10 لاکھ 14 ہزار 623 روپے بجلی بلوں کی مد میں خرچ ہو گئے۔ 5 برس میں کل 13 کروڑ 89 لاکھ 36 ہزار 472 روپے بجلی بلوں کی مد میں خرچ ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: روپے بجلی بلوں کی مد میں خرچ خرچ ہوئے

پڑھیں:

سندھ صوبائی زکوٰۃ فنڈ اور ضلعی کمیٹیوں میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

اسلام آباد:

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں مالی سال 2022-2024 کے لیے سندھ صوبائی زکوٰة فنڈ اور ضلعی زکوٰة کمیٹیوں میں 33 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے سندھ صوبائی زکوٰة فنڈ اور ضلعی زکوٰة کمیٹیوں سے متعلق جاری آڈٹ رپورٹ کے مطابق ضلعی زکوٰةکمیٹیوں میں 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو زکوٰۃ فنڈ سے 21 لاکھ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگیاں کی گئیں، اس کے علاوہ 7 کروڑ 23 لاکھ روپے کی دیگر آڈٹ مشاہدات بھی رپورٹ کیے گئے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ بینک انتظامیہ نے 4,744 مستحقین کو اے ٹی ایم کارڈز فراہم نہیں کیے جس کی وجہ سے 3 کروڑ 89 لاکھ روپے کی رقم مستحقین تک نہ پہنچ سکی اور بینک کے پاس رہ گئی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے مستحقین کو زکوٰۃ فنڈ سے غیر قانونی طور پر 2 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی اور سندھ بینک کو تصدیقی چارجز کی مد میں 41 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگی بھی رپورٹ ہوئی اور 3 کروڑ 65 لاکھ روپے کے واجبات کی عدم وصولی کے 5 کیسز سامنے آئے ہیں۔

آڈیٹر جنرل نے زکوٰۃ فنڈ کی تقسیم میں شفافیت لانے اور نظام کو بہتر بنانے کے لیے فوری اصلاحات کی سفارش کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آڈیٹر جنرل کاپیٹرولیم ڈویژن میں 2 ہزار 50 ارب روپے سے زائد کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بے نظیر ہیو من ریسورس، ڈھائی کروڑ روپے کے ٹھیکوں پر افسران کی کمائی
  • ’اپنا میٹر اپنی ریڈنگ‘ مہم سے 10 لاکھ سے زائد صارفین مستفید
  • 17 ہزار زمینداروں کے پاس 100 ایکڑ سے زیادہ زمین، مویشیوں کی تعداد 25 کروڑ سے متجاوز، زراعت شماری کے نتائج
  • ملک میں زرعی گھرانوں کی تعداد میں اضافہ، مویشی کی سالانہ شرح نمو 18.3 فیصد ریکارڈ
  • ملک کا مالیاتی خسارہ تشویش ناک 7 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا
  • سندھ صوبائی زکوٰۃ فنڈ اور ضلعی کمیٹیوں میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • گزشتہ مالی سال حکومتی آمدنی 9 ہزار 946 ارب، اخراجات 17 ہزار ارب روپے رہے، وزارت خزانہ