سعودی وزیر خارجہ کی غزہ کی صورتحال پر عالمی ہم منصبوں سے رابطے، اسرائیلی منصوبے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کو فرانس، مصر اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کیے، جن میں غزہ میں بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کی گئی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس سے بات چیت میں شہزادہ فیصل نے غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی کے فوری خاتمے پر زور دیا۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی سے گفتگو میں انہوں نے اسرائیلی حملے روکنے اور انسانی بحران ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف
سعودی عرب نے اسرائیل کے اس منصوبے کی شدید مذمت کی ہے جس کے تحت وہ غزہ شہر پر مکمل فوجی قبضہ جمانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے خلاف “وحشیانہ اقدامات اور نسلی صفائی” کا تسلسل ہے۔
بیان میں متنبہ کیا گیا کہ اسرائیلی اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کریں گے اور پائیدار امن کی عالمی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گے۔
یہ مذمت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جو 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد جاری 22 ماہ طویل فوجی مہم کا نیا مرحلہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل سعودی پریس ایجنسی سعودی عرب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل سعودی پریس ایجنسی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
پڑھیں:
جنرل اسمبلی اجلاس شروع، وزیراعظم کا شیڈول تبدیل، آج امریکہ جائینگے: وزارت خارجہ
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف22 سے26 ستمبر2025 ء تک نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے ہائی لیول سیگمنٹ میں پاکستان کے وفد کی قیادت کریں گے۔ ان کے ہمراہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار دیگر وزراء اور سینئر حکام بھی ہوں گے۔ وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم اپنے خطاب میں عالمی برادری پر زور دیں گے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور فلسطین میں عوام کو حقِ خودارادیت سے محروم رکھنے اور طویل قبضے کے مسائل کا فوری حل نکالے۔ وہ بالخصوص غزہ کے سنگین بحران کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائیں گے اور فلسطینی عوام کی مشکلات ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم شہباز شریف علاقائی سلامتی، ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی‘ اسلاموفوبیا اور پائیدار ترقی جیسے اہم عالمی مسائل پر پاکستان کا موقف بھی پیش کریں گے۔ وزیر اعظم جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر متعدد اعلیٰ سطحی تقریبات میں بھی شریک ہوں گے جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو (GDI) کی اعلیٰ سطحی میٹنگ اور ماحولیاتی اقدامات پر خصوصی اجلاس شامل ہیں۔ وہ علاقائی و عالمی امن و سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لئے اسلامی ممالک کے منتخب رہنمائوں کے ہمراہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم مختلف عالمی رہنمائوں اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے، جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔ وہ پاکستان کے سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے تنازعات کی روک تھام، امن کے فروغ اور عالمی خوشحالی کے لیے اقوام متحدہ کے منشور پر عملدرآمد کے عزم کو بھی اجاگر کریں گے۔وزیر اعظم کی یہ شرکت عالمی رہنمائوں کے سب سے بڑے سالانہ اجتماع میں پاکستان کے کثیرالجہتی نظام اور اقوام متحدہ سے مضبوط وابستگی کے عزم کو اجاگر کریگی اور امن و ترقی کے مشترکہ مقاصد کے لیے پاکستان کے دیرینہ کردار کو نمایاں کرے گی۔ وزیراعظم شہبازشریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ روانگی کا شیڈول تبدیل ہوگیا ہے اور آج کے بجائے کل امریکہ کے لیے روانہ ہوں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف آج (پیر) دوپہر برطانیہ سے امریکہ کے لیے روانہ ہوں گے جبکہ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار لندن سے امریکہ روانہ کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔ وزیردفاع خواجہ آصف اور وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج امریکہ پہنچیں گے۔