یورپی یونین، جرمنی اور ترکی کا اسرائیل سے نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
یورپی یونین، جرمنی اور ترکی نے اسرائیل کے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں نئی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کو غیر قانونی قرار دے کر اس کی فوری روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی وزیر خزانہ بذلیل سموٹرچ نے مشرقی یروشلم کو مغربی کنارے سے علیحدہ کرنے کی منظوری دی، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے فلسطینی ریاست کا تصور ختم ہو جائے گا۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی امور کے سربراہ جاکا کالاس نے کہا کہ یہ منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور دو ریاستی حل کو مزید کمزور کرتا ہے۔
جرمنی نے بھی مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر بند کرنے کا مطالبہ کیا، جبکہ ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرتا ہے، اور آزاد فلسطینی ریاست ہی دیرپا امن کی ضمانت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شمسی توانائی یورپی یونین میں بجلی کا مرکزی ذریعہ بن گئی: رپورٹ
ایک تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار رواں برس جون میں یورپی یونین میں سب سے زیادہ بجلی شمسی توانائی سے بنائی گئی ہے۔
توانائی کے قابلِ تجدید ذریعے سے یورپی یونین میں مجموعی بجلی کا 22 فی صد حصہ پیدا کیا گیا، جو کہ نیوکلیئر توانائی سے پیدا کی گئی 21.6 فی صد بجلی سے زیادہ تھی۔
یورو اسٹیٹ (یورپی یونین کا شماریاتی ادارہ) کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2025 کے دوسرے سہ ماہی میں یورپی یونین کی بجلی کی پیداوار کا نصف سے زیادہ حصہ قابلِ تجدید ذرائع سے حاصل کیا گیا۔
یورپ کے تین ممالک نے اپنی 90 فی صد سے زیادہ بجلی قابلِ تجدید ذرائع سے پیدا کی جبکہ 15 ممالک نے گزشتہ برس اس دورانیے کے مقابلے میں اپنی قابلِ تجدید توانائی کی پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ کیا۔
یورو اسٹیٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی پیداوار میں سب سے زیادہ حصہ ڈنمارک (94.7 فی صد) کا رہا۔ دوسرے نمبر پر لیٹویا (93.4 فی صد) اور تیسرے نمبر پر آسٹریا (91.8 فی صد) رہا۔