9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: عمر ایوب اور زرتاج گل کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
گوجرانوالہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) گواجرانوالہ کی سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب اور زرتاج گل کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کر دی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شوکت کمال ڈار نے عمر ایوب اور زرتاج گل کے خلاف 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کی عبوری ضمانتوں کی سماعت کی، دونوں رہنما عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے عمر ایوب اور زرتاج گل کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی، دونوں کی ایک روزہ حاضری استثنیٰ کی درخواست بھی خارج کر دی گئی، عدالت نے عدم پیروی کی بناء پر درخواست ضمانت خارج کی۔
سفارت خانہ پاکستان برائے متحدہ عرب امارات نے پاکستان کا 78 واں یوم آزادی ابو ظہبی میں منایا
یاد رہے کہ عمر ایوب اور زرتاج گل نے مقدمہ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی تھی، دونوں رہنماؤں کے خلاف تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں مقدمہ درج ہے، ایف آئی آر میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزامات ہیں۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمر ایوب اور زرتاج گل درخواست ضمانت کی درخواست
پڑھیں:
کراچی؛ خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کا مقدمہ، ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد
کراچی:جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے گھر میں گھس کر خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کے مقدمے میں 2 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غربی جج انعام اللہ پھلپوٹو کی عدالت نے گھر میں گھس کر خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کے مقدمے میں 2 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ملزمان شاہین اور یوسف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ غلط کیس والی دلیل بہت عام ہو چکی ہے، میڈیکل رپورٹ سے خاتون پر تشدد کی تصدیق ہوتی ہے۔ پولیس نے خاتون پر تشدد کے دوران پھٹے ہوئے کپڑے بھی اپنی تحویل میں لیے، یہ کوئی معمولی جھگڑا نہیں بلکہ ایک عورت کے وقار پر حملہ ہے۔ ملزمان کو ضمانت دی گئی تو وہ خاتون کو ڈرا دھمکا سکتے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستانی انسانی حقوق کمیشن کے مطابق 70 فیصد مدعی خواتین ڈر کی وجہ سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں۔ خاتون نے اپنے زخم دکھائے اب یہ عدالت کی زمہ داری ہے کہ وہ انصاف کو یقینی بنائے۔ کسی قوم کی طاقت کا پیمانہ دولت نہیں بلکہ وہ عورت کو دینے والی عزت ہے۔
درج مقدمے میں کہا گیا تھا کہ خاتون نے ملزم شاہین کو گھر کے دروازے پر غیر مناسب حرکت کرنے پر منع کیا، جس پر ملزم نے دوسرے ملزمان کے ساتھ ملکر گھر پر دھاوا بول دیا۔
وکیل صفائی کا موقف تھا کہ ملزمان پر غلط کیس بنایا گیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان کے خلاف تھانہ ڈاکس میں عدالتی احکام کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔