ڈمپرز سے کچل کر شہریوں کی ہلاکتوں کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے ڈمپرز سے کچل کر شہریوں کی ہلاکتوں کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست تحریک بحالی کراچی کے اشرف جبار قریشی و دیگر نے دائر کی، جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکام کی آئینی ذمہ داری ہے کہ صوبہ سندھ کے شہریوں کی خدمت کریں۔ فریقین صوبے میں پانی کی فراہمی، سیوریج، سڑکوں کی تعمیر اور امن و امان کے متعلق فرائض انجام نہیں دے سکے۔
درخواست کے مطابق فریقین ڈمپر مافیا سے شہریوں کو بچانے میں ناکام ہوگئے، 600 سے زائد ہلاکتیں اس کا ثبوت ہیں۔ جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین کے بجائے سرکاری حکام ڈمپر مافیا سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ ڈمپر چلانے والے ڈرائیوروں کی اکثریت پاکستانی نہیں اور نہ ہی پاکستانی قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔
عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں بتایا گیا کہ 10 اگست کو راشد منہاس روڈ پر 2 بجے شب ڈمپر کی ٹکر سے 2 معصوم بہن بھائی ہلاک ہوئے۔ ڈمپر مافیا نے رات کے اس پہر دیگر ڈمپرز کو آگ لگا کر علاقے کے نوجوانوں پر الزام عائد کردیا۔ ڈمپر مافیا کے ایما پر پولیس نے درجن بھر نوجوانوں کو گرفتار بھی کرلیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ ڈمپرز کی رجسٹریشن اور فٹنس کے متعلق ریکارڈ پیش کریں۔ استدعا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری احکامات پر عملدرآمد کرایا جائے۔
درخواست میں چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، آئی جی سندھ، ٹریفک امور سے متعلق ایڈیشنل آئی جی کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈمپر مافیا
پڑھیں:
موبائل فون پر انٹرنیٹ بندش کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست چیئرمین کنزیومر سوسائٹی نے دائر کی ہے، درخواست دہندہ کے مطابق موبائل فون انٹرنیٹ سروس کی بندش سے طلبا کا تعلیم اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں، غیر معینہ مدت کے لیے سروس کی بندش بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ بندش کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔ آئینی درخواست چیئرمین کنزیومر سوسائٹی خیر محمد شاہین نے دائر کی ہے، درخواست دہندہ کے مطابق موبائل فون پر انٹرنیٹ کا استعمال آج کل زندگی کے ہر شعبے کی ضرورت ہے، کسی مناسب جواز کے بغیر بلوچستان بھر میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ موبائل فون انٹرنیٹ سروس کی بندش سے طلبا کا تعلیم اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں، غیر معینہ مدت کے لیے سروس کی بندش بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔
ہائیکورٹ کے چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور سردار احمد خان حلیمی نے درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا اور کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل آئندہ سماعت سے پہلے جواب دعویٰ دائر کریں۔ عدالت نے کہا کہ ناکامی کی صورت میں وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہوں، درخواست کی آئندہ سماعت 15اگست کو ہوگی۔