زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کیلئے معاہدہ طےپاگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کیلئے فنانشل ایڈوائزری سروسز کا معاہدہ طے پاگیا۔ اعلامیے کے مطابق مالیاتی مشیر مارکیٹ ساؤنڈنگ، ڈیو ڈیلیجنس اور بڈنگ میں معاونت کرے گا۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نجکاری کمیشن اور نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ کی قیادت میں کنسورشیم کا معاہدہ ہوا، معاہدے کے تحت جدید زرعی بینکاری اور ڈیجیٹل فنانسنگ پر توجہ دی جائے گی۔501 برانچز کے ذریعے کسانوں کو تیز اور آسان قرض فراہمی کا منصوبہ ہے، چھوٹے کسانوں اور دیہی برادری کیلئے مالیاتی رسائی میں بہتری آئے گی۔
مریم نواز کی قیادت میں پنجاب بین الاقوامی برادری میں نیا مقام حاصل کر رہا ہے: عظمٰی بخاری
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری سے گورننس، شفافیت اور احتساب میں اضافہ ہوگا، زرعی شعبے میں سرمایہ کاری اور دیہی خوشحالی کو فروغ دینے کا منصوبہ ہوگا، مالیاتی مشیر مارکیٹ ساؤنڈنگ، ڈیو ڈیلی جنس اور بڈنگ میں معاونت کرے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
چینی درآمد کرنا کسانوں اور ملکی انڈسٹری کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن
اسلام آباد:شوگر ملز ایسوسی ایشن نے مزید چینی درآمد نہ کرنے کے حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی درآمد کرنا کسانوں اور ملکی انڈسٹری کو سراسر تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے بیان میں کہا کہ شوگر انڈسٹری شروع سےکہہ رہی ہے کہ ملک میں چینی کے وافر اسٹاک ہیں، چینی درآمد کرنا سراسر کسانوں اورملکی انڈسٹری کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، حکومت 3 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا آرڈر دے چکی ہے جس کی شروع سے ہی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ حکومت نے اس بابت انڈسٹری کی اپیلوں کو یکسر نظر انداز کر دیا، 18 نومبر تک ملک میں چینی کے وافراسٹاکس موجود ہیں۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ شوگر انڈسٹری کو مالی بحران سے نکلنے کے لیےان اسٹاکس کا ختم ہونا ضروری ہے، کسانوں کی فصلوں میں ابھی تک سیلابی پانی کھڑا ہے، جب تک پانی ختم نہیں ہوتا گنے کی کٹائی کیونکر ممکن ہو پائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ درآمدی چینی ٹیکس اور ڈیوٹی فری سبسڈی کے ساتھ منگوائی جا رہی ہے، حکومت متعدد بار ملوں کا ایف بی آر پورٹل بند کرتی ہے تا کہ درآمد کی گئی چینی فروخت ہوسکے ۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت سے التماس ہے کہ کسانوں اور انڈسٹری کی بہتری کا سوچتے ہوئے مثبت فیصلے کرے۔