صحافی خاور حسین کی پُراسرار موت کے اصل حقائق جلد سامنے لائے جائیں گے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے نجی نیوز چینل کے رپورٹر خاور حسین کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات اور اصل حقائق سامنے لانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے رپورٹر خاور حسین کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے اُن کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خاور حسین نہ صرف ایک پروفیشنل صحافی تھے بلکہ میرے قریبی رفقا میں سے بھی تھے، ان کا اچانک انتقال ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ خاور حسین کی صحافت میں خدمات قابلِ تعریف ہیں، وہ دیانت داری اور سچائی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ خاور حسین کے انتقال سے صحافتی برادری ایک باصلاحیت ساتھی سے محروم ہو گئی ہے، ان کی کمی کو پورا کرنا مشکل ہوگا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ میں خاور حسین کے اہلخانہ اور دوستوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اصل حقائق جلد سامنے آسکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خاور حسین کے کے انتقال
پڑھیں:
کراچی کے صحافی خاور حسین کی سانگھڑ میں پراسرار موت، گاڑی سے لاش برآمد
کراچی سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی خاور حسین سانگھڑ میں حیدرآباد روڈ پر نجی ہوٹل کے باہر اپنی گاڑی میں مردہ حالت میں پائے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاور حسین کے سر پر گولی لگنے کا زخم ہے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک پستول اور موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے جن کو فارنزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق پستول لائسنس یافتہ ہے یا نہیں، اس بارے میں ابھی کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے، واقعے کی تحقیقات ہر ممکنہ خودکشی سمیت تمام پہلوؤں سے کررہے ہیں۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سانگھڑ سے رپورٹ طلب کرلی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے خاور حسین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایس ایس پی سانگھڑ عابد بلوچ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر صحافی خاور حسین کی لاش کا جاٸزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ موت کی اصل وجہ کے بارے میں حتمی طور پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، فارنزک کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔
ڈی آئی جی فیصل بشیر میمن کا کہنا ہے کہ گاڑی سے ملنے والا پستول خاور حسین کا ذاتی تھا، خاور ڈپریشن کا شکار لگ رہا تھا، مئی میں خاور نے والدین کو امریکا شفٹ کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خاور نے سیفٹی کیلئے پستول رکھا ہوا تھا، سی سی ٹی وی کے مطابق خاور گاڑی میں اکیلا تھا، خاور دوبارہ گاڑی سے اترا اور چوکیدار سے واش روم کا پوچھا، سی سی ٹی وی میں خاور اکیلا نظر آرہا ہے، سی سی ٹی وی ڈرائیونگ سیٹ کی دوسرے سائیڈ پر لگی تھی، فوٹیج میں کوئی نظر نہیں آیا۔
فیصل بشیر میمن کا مزید کہنا ہے کہ ہوٹل منیجر نے چوکیدار کو کہا جاکر پوچھو کچھ آرڈر کریں گے؟، انہیں کافی دیر ہوگئی، چوکیدار گاڑی کے پاس گیا تو اندر خاور کی گولی لگی لاش پڑی تھی، خاور ڈپریشن کا شکار لگ رہا تھا۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ ہم ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں، مئی میں خاور نے والدین کو امریکا شفٹ کردیا تھا، خاور سانگھڑ میں بہنوئی کے گھر مجلس میں شرکت کرنے گیا تھا۔
خاور حسین کی پراسرار موت پر سیاسی و صحافتی حلقوں نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
Post Views: 12