پاکستان اور امریکا کے تعلقات مستحکم ہورہے، وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر کا مقدمہ لڑا: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ امریکا کے بعد اُڑان پاکستان شروع ہوگئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ کہاں ایک حکمران تھا جس کے دور میں پاکستان ڈیفالٹ کررہا تھا، اب پاکستان کی مشرق سے لے کر مغرب تک دنیا میں عزت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات مستحکم ہورہے ہیں، اقوام متحدہ میں وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر کا مقدمہ لڑا۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اب مہنگائی، انٹرسٹ ریٹ سمیت تمام میکرو اکنامک اشاریے مثبت ہیں، ماضی کے حکمران نے تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات اپنی انا کی خاطر خراب کیے۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اب پاکستان کی مشرق سے لے کر مغرب تک دنیا میں عزت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عطا تارڑ
پڑھیں:
فلسطین کا ترکی کے اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کا خیرمقدم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: فلسطینی وزارتِ خارجہ نے ترکی کی جانب سے 37 اسرائیلی اعلیٰ حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی انقرہ کے جرات مندانہ اقدام کی پیروی کرے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکی کا یہ جرات مندانہ قانونی اقدام انصاف کے اصول کی جیت ہے، جو اس عالمی ارادے کی عکاسی کرتا ہے جو اسرائیل کو دی جانے والی بے حساب چھوٹ کے خلاف کھڑا ہے، یہ فیصلہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے عالمی دائرہ اختیار ایک مسلمہ اصول ہے۔
وزارتِ خارجہ نے ترکی کے عدالتی اداروں کے اس قدم کو “ایک اعلیٰ قانونی اور اخلاقی مثال” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ واضح پیغام جاتا ہے کہ جو لوگ فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں، وہ اپنے عہدے یا اختیار کے باوجود انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔
واضح رہے کہ استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے ان وارنٹس میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز، قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر، آرمی چیف ایال زامیر، اور اسرائیلی نیول فورسز کے کمانڈر ڈیوڈ ساعر سلاما شامل ہیں۔
یاد رہے کہ نومبر 2024 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملوں میں لگ بھگ 69 ہزار فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
یہ کارروائیاں اس وقت رکی تھیں جب 10 اکتوبر کو جنگ بندی معاہدہ نافذ ہوا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔