امریکی کمپنی کے ساتھ تیل و گیس شراکت داری، پشاور بلاک کی بحالی پر اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے کاربیکس امریکن انرجی اور ماڑی پیٹرولیم کی قیادت سے ملاقات کی، جس میں پشاور بلاک کی بحالی اور انرجی شعبے میں مشترکہ منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیر علی پرویز ملک نے اس موقع پر کہا کہ ہائی کاربیکس امریکن انرجی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان یہ شراکت ایکسپلوریشن سیکٹر کے لیے اہم قدم ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فیول سپلائی کے مقامی وسائل اور پائیداری کے لیے یہ شراکت داری مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتی ہے۔
ملاقات میں ہائی کاربیکس امریکن انرجی کے سی ای او پیرس اون تھینک اور ماڑی انرجیز کے ایم ڈی فہیم حیدر بھی موجود تھے۔ سی ای او پیرس اون تھینک نے کہا کہ پاکستان میں انرجی کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہائی کاربیکس امریکن انرجی، پشاور کے علاوہ 3 دیگر بلاکس پر بھی کام کر رہی ہے، اور نئی شراکت کے ذریعے پشاور بلاک میں ایکسپلوریشن کو فعال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: امریکا اور پاکستان میں معدنیات اور تیل و گیس کے شعبے میں تعاون پر اتفاق
وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے کہا کہ طویل المدتی پائیداری اور غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنا حکومتی اصلاحات کا بنیادی مقصد ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پیٹرولیم کنسیشنز میں اصلاحات انڈسٹری ماہرین کی مشاورت سے کی جائیں گی، تاکہ ایک مؤثر، شفاف اور سرمایہ کاری دوست ماحول پیدا کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی کمپنی تیل و گیس کاربیکس امریکن انرجی ماڑی پیٹرولیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی کمپنی تیل و گیس کاربیکس امریکن انرجی کاربیکس امریکن انرجی تیل و گیس کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان ایک آزاد ملک، قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے: امریکی ناظم الامور
پاکستان میں امریکی ناظم الامور نٹیلی اے بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اسے کسی ملک کے قرضوں کے چنگل میں نہیں پھنسنا چاہیے، پاکستان کو اپنے نجکاری پروگرام پر بھرپورعمل کرنا چاہیے۔امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر نے ایوانِ صدر میں اخبار نویسوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام پر مکمل عملدرآمد سے ہی پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی کامیاب ہوگی، آئی ایم ایف پاکستان میں ایسی معاشی اصلاحات چاہتا ہے جو اسے بہتر اور پائیدار معیشت بنانے کا باعث بنیں، ورلڈ بینک بھی پاکستان کے ساتھ موثر اندازمیں تعاون کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جا چکی ہوں، ابھی میں آزاد کشمیر نہیں گئی، میں جانا چاہتی ہوں، پاکستان کے ساتھ امریکا کا پہلے ہی اقتصادی میدان میں تعاون بہت اچھا چل رہاہے، پاکستان کی خودمختاری امریکا کے لیے نہایت اہم ہے اور امریکا بڑے دل سے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، جو دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھ سکتا ہے لیکن اسے اپنی معاشی خودمختاری اور مفادات کا محتاط انداز میں تحفظ کرنا ہوگا، کوئی بھی ایسا منصوبہ جو کسی بھی ملک کے لیے قرض کے جال ( Trap Debt) کا باعث بنے پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔نیٹلی اے بیکر نے مزید کہا ہے کہ واشنگٹن کو پاکستان اور چین کے تعلقات کی حساس نوعیت کا مکمل ادراک ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیسے ہی اپنی مصروف بین الاقوامی ذمہ داریوں سے وقت ملا وہ پاکستان کا دورہ کریں گے، یہ دورہ جلد متوقع ہے، صدر ٹرمپ امن کے داعی ہیں اور پاکستان نے ان کے نام کو نوبل انعام کے لیے درست طور پر تجویز کیا۔