پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطین کا واحد حل آزاد فلسطین ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکہ مسلمان افواج کو فلسطینی مزاحمت کاروں کیخلاف کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، مجلس وحدت مسلمین کا موقف قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کے مطابق ہے اور فلسطین کی سرزمین اسرائیل کو دینے کو قطعی نامنظور سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے  “ٹرمپ امن فارمولا” اور “دو ریاستی منصوبہ” سختی سے مسترد کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطین کا واحد حل آزاد فلسطین ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکہ مسلمان افواج کو فلسطینی مزاحمت کاروں کیخلاف کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پریس کانفرنس میں علامہ سید غضنفر علی نقوی، سید حسین زیدی، نجم خان، علامہ شمس الحسنین اور دیگر بھی موجود تھے۔

علامہ کاظمی نے کہا کہ حکومت کے رویے سے عوام میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں، پہلے ٹرمپ کے امن فارمولا کو قبول کیا گیا اور بعد ازاں سوالات اٹھائے گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں حالات حکومت کی نااہلی کی وجہ سے معمول پر نہیں آ رہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنی سمت درست کرے اور خودمختار فیصلے کرے، کیونکہ “ہم امریکہ کی کالونی نہیں ہیں”۔ علاوہ ازیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ سینیٹر مشتاق، جو اُن کے بقول یہودیوں کی حراست میں ہیں، کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا موقف قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کے مطابق ہے اور فلسطین کی سرزمین اسرائیل کو دینے کو قطعی نامنظور سمجھتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ علی اکبر کاظمی کاظمی نے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ کے ایجنڈے پر فلسطین کا سودا کرنے والے مسلم حکمران خیانت کار ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی

سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایمپریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکمران خائن عرب بادشاہوں کے طرز عمل اپنا رہے ہیں، خائن عرب حکمرانوں کی طرح فلسطین کا سودا نہ کیا جائے، فلسطین میں موجود مزاحمتی جماعتیں غاصب اسرائیل کے خلاف اپنا جائز دفاع کر رہی ہیں۔ نے کہا کہ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین ٹرمپ منصوبے کو سختی سے مسترد کرتی ہے، ہمیں ٹرمپ کا نہیں قائداعظم محمد علی جناح کا پاکستا ن چاہیئے، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار عوام کو معاہدے سے مطلق بے وقوف نہ بنایئے، کل اگر کشمیری عوام کے بغیر ٹرمپ مسئلہ کے حل کیلئے اپنا ایجنڈا دیتے ہیں کیا حکومت قبول کرے گی۔ علامہ باقر عباس زیدی، علامہ صادق جعفری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ نہ صرف فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کی نفی کرتا ہے بلکہ غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف یہود و نصاری کی ایک منظم اور گہری سازش ہے، غزہ کے عوام کو ان کے وطن، شناخت، خودمختاری اور جغرافیائی وحدت سے محروم کرنے کی اس مذموم کوشش کے خلاف امت مسلمہ کو آواز بلند کرنا ہوگی، اس منصوبے کا مقصد غزہ کو سیاسی طور پر تنہا، معاشی طور پر مفلوج، اور انسانی سطح پر تباہ کرنا اور وہاں کی مزاحمتی آواز کو مکمل طور پر خاموش کرنا ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ غزہ کے عوام کو سیاسی منظرنامے سے نکالنے کی کوشش ایک ناقابل قبول اقدام ہے جو بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کے اصولوں کے سراسر خلاف ہے، اس منصوبے کے ذریعے فلسطینی سرزمین کی تقسیم، انضمام اور غزہ کی علیحدگی کو ایک ''حل'' کے طور پر پیش کرنا اصل میں قبضے کو قانونی جواز فراہم کرنے کی کوشش ہے، غزہ پر جاری ناکہ بندی، معاشی پابندیاں، اور مسلسل عسکری حملے اس منصوبے کے نفاذ کی عملی صورت ہیں، جو غزہ کے لاکھوں مظلوم عوام کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہیں، فلسطینی مجاہدین ایسے کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے، ٹرمپ کے ایجنڈے پر فلسطین کا سودا کرنے والے مسلم حکمران خیانت کار ہیں، امریکہ و صہیونی غاصب ریاست کی افواج نے سرزمین انبیاء فلسطین پر لاکھوں بے گناہ انسانوں کا خون بہایا ہے، پاکستانی حکمران خائن عرب بادشاہوں کے طرز عمل اپنا رہے ہیں، خائن عرب حکمرانوں کی طرح فلسطین کا سودا نہ کیا جائے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ فلسطین میں موجود مزاحمتی جماعتیں غاصب اسرائیل کے خلاف اپنا جائز دفاع کر رہی ہیں، اسرائیل مغربی کنار ے سمیت غزہ پر مسلسل حملے کر رہا ہے، امریکہ اور یورپی ممالک مشرق وسطیٰ میں امن و امان کے خیر خواہ نہیں، ٹرمپ کی امن تجاویزات کو عرب و مسلم ممالک کو مسترد کرنا چاہیئے، ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ، اسلامی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس خطرناک اور غیر انسانی سازش کا حصہ بننے کی بجائے اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں، غزہ کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات وقت کی اولین ضرورت ہے، ہم فلسطین کی مکمل آزادی، القدس کو دارالحکومت بنانے اور غزہ سمیت پورے فلسطین میں عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے، ٹرمپ منصوبہ تاریخ کی کوڑے دان میں جائے گا لیکن غزہ کے عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، غزہ فلسطین کا دل ہے اور دل کی اس دھڑکن کو کبھی خاموش نہیں ہونے دیا جائے گا۔

رہنماؤں نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیل کا قبضہ کرنے سینیٹر مشتاق سمیت 150 سے زائد نہتے کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امدادر قافلے پر اسرائیلی حملہ بین الاقوامی پانیوں میں قانون اور انسانیت دونوں کی صریح توہین ہے، واقعہ دراصل غزہ کے غیر قانونی اور غیر انسانی محاصرے کو مزید سخت کرنے کی ایک شرمناک کڑی ہے، قافلہ کسی جنگ کے لیے نہیں بلکہ بھوک اور پیاس سے تڑپتے غزہ کے بچوں اور مریضوں کے لیے زندگی کا پیغام لے کر نکلا تھا، مگر اسرائیلی جارحیت ایک بار پھر دنیا پر عیاں ہوگئی ہے اس ریاست کے اصل عزائم امداد روکنے، ظلم بڑھانے اور انسانیت کو روندنے کے سوا کچھ نہیں، حکومت اپنے اس دوغلے رویے کو ترک کرے، مگرمچھ کے آنسو بہانے کے بجائے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ دے سینیٹر مشتاق سمیت دیگر مغویوں کو فوری آزاد کرایا جائے، ملکی عوام امریکی صدر کے ایجنڈے کو مسترد کرتی ہے حکومت فورا اپنی حمایت واپس لے۔ کانفرنس میں مولانا اسلم عابد، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • قائد اعظم کا اسرائیل پر موقف مشعل راہ، امن منصوبے پر پاکستان کے بھی تحفظات، ایکسپریس فورم
  • ہم فلسطین کے حوالے سے قائداعظم کے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایم ڈبلیو ایم 
  • فلسطین پر صہیونیوں کا ناپاک قبضہ قابل قبول نہیں، علامہ شبیر حسن میثمی
  • ٹرمپ کا فلسطین فارمولا، مجرم ہی منصف!
  • فلسطین کو محدود اور گریٹر اسرائیل کا منصوبہ قبول نہیں کیا جا سکتا، ا فضل الرحمن
  • ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت فلسطینیوں کیساتھ خیانت ہے، علامہ جواد نقوی
  • ٹرمپ کے ایجنڈے پر فلسطین کا سودا کرنے والے مسلم حکمران خیانت کار ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
  • ٹرمپ کا 20نکاتی فارمولا مسترد ،فلسطینیوں کیخلاف کوئی بھی ظالمانہ اقدام قابل قبول نہیں‘ مولانا فضل الرحمن
  • ٹرمپ کا امن منصوبہ یا امت ِ مسلمہ کے خلاف سازش؟