اسرائیل گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں کے ساتھ کیا سلوک کیسا ہے؟ سویڈش کارکن نے پردہ فاش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں اسرائیلی حراست میں سخت اور غیر انسانی حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق گریٹا تھنبرگ نے سوئیڈش حکام کو بتایا ہے کہ وہ ایسے سیل میں قید ہیں جو کھٹملوں سے بھرا ہوا ہے اور انہیں ناکافی خوراک اور پانی دیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ
سوئیڈش وزارتِ خارجہ کی ای میل کے مطابق گریٹا نے بتایا کہ انہیں کم پانی اور کھانا فراہم کیا گیا اور کھٹملوں کے باعث ان کی جلد پر خارش اور دانے نکل آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لمبے عرصے تک سخت سطح پر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا۔
ای میل میں یہ بھی کہا گیا کہ ایک اور قیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ گریٹا کو اسرائیلی حکام نے زبردستی جھنڈے پکڑوا کر تصاویر بنوائیں۔ گریٹا سے ایک دستاویز پر دستخط بھی مانگے گئے جسے وہ سمجھ نہیں سکیں اور انکار کردیا۔
گریٹا ان 437 کارکنوں میں شامل ہیں جو گلوبل صمود فلوٹیلا کے حصے کے طور پر گرفتار ہوئے۔ یہ فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل تھا جو اسرائیل کی غزہ پر سمندری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کررہا تھا۔ اسرائیلی فورسز نے ان کشتیوں کو جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب روک کر درجنوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان
رپورٹ کے مطابق زیادہ تر کارکنوں کو جنوبی اسرائیل کی نیگیو ریگستان میں واقع کیتزیوٹ جیل میں رکھا گیا ہے، جہاں عام طور پر فلسطینی قیدی رکھے جاتے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم عدالہ کے وکلا نے کہا کہ کارکنوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کیے جا رہے ہیں، انہیں پانی، ادویات اور وکلا تک فوری رسائی سے محروم رکھا گیا ہے۔
اطالوی وکلا نے بتایا کہ قیدیوں کو کئی گھنٹوں تک کھانے پینے کے بغیر رکھا گیا اور صرف گریٹا کو کیمرے کے سامنے ایک پیکٹ چپس دیا گیا۔ وکلا نے جسمانی اور زبانی تشدد کے واقعات کی بھی نشاندہی کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کی شدید مذمت
اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کو بھی ایک ویڈیو میں کارکنوں کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے دکھایا گیا، جبکہ کچھ کارکنوں نے اس دوران ’فری فلسطین‘ کے نعرے بھی لگائے۔
گارڈین کے مطابق اسرائیلی وزارتِ خارجہ اور دیگر اداروں سے موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل سوئیڈن گلوبل صمود فلوٹیلا ماحولیاتی کارکن ناروا سلوک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل سوئیڈن گلوبل صمود فلوٹیلا ماحولیاتی کارکن ناروا سلوک گلوبل صمود فلوٹیلا کے مطابق یہ بھی
پڑھیں:
پاکستان واضح طور پر اسرائیل کیجانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کی مذمت کرتا ہے؛ ترجمان دفتر خارجہ
سٹی 42 : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان واضح طور پر اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کی مذمت کرتا ہے، یہ ایک اہم انسانی مشن اور عالمی یکجہتی و اخلاقی عزم کی علامت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے جاری بیان کےمطابق اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ 16 ستمبر کو پاکستان نے 15 ممالک کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ بیان جاری کیا، اس بیان میں فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ فلوٹیلا میں موجود پاکستانی شہریوں کی سلامتی اور فلاح و بہبود کی اولین ترجیح ہے۔
سکیورٹی سوپروائزر کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا، اس لیے ہم خطے میں اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان کی فوری رہائی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے ، پاکستان ان کی جلد اور محفوظ واپسی کے عزم کو دہراتا ہے ۔