گوادر، پانی کا مسئلہ حل کرنے کیلیے فوج اور ضلعی انتظامیہ سرگرم
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گوادر (آن لائن) بلوچستان کے شہر گوادر اور جیوانی میں شدید پانی کے بحران کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی اجلاس میں پانی کی فراہمی کے لئے مشترکہ حکمت عملی وضع کی ہے۔ اکرہ اور سواد ڈیم کے خشک ہونے، شادی کور ڈیم پائپ لائن سے پانی کی چوری اور گوادر ڈی سیلینیشن پلانٹ کی غیر فعالی کے باعث علاقے میں پانی کی قلت سنگین ہوگئی تھی۔ اجلاس میں گوادر کے لیے یومیہ 24 لاکھ گیلن اور جیوانی کے لیے پانچ لاکھ گیلن پانی کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا گیا۔ اس کے علاوہ شادی کور پائپ لائن سے پانی کے بہاؤ میں اضافہ اور ڈی سیلینیشن پلانٹ کو جزوی طور پر بحال کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پانی کی
پڑھیں:
جرمن ائر لائن لفتھانزا کا 4ہزار ملازم برطرف کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن ائر لائن لفتھانزا نے اعلان کیا ہے کہ وہ 4ہزار ملازمتوں میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ یہ فیصلہ اس کمپنی کے منافع میں نمایاں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔ لفتھانزا منافع میں کمی اور معاشی مشکلات کی بنا پر ملازمین کی تعداد میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ 2024 ء میں ہڑتالوں، طیاروں کی ترسیل میں تاخیر اور بڑھتی ہوئی سفری لاگت کے باعث لفتھانزا کی آمدنی 20 فیصدکم ہوئی اور یوں وہ یورپ کی بڑی حریف ایئر لائنز کے مقابلے میں منافع میں پیچھے رہ گئی۔ یہ تازہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپ کی سب سے بڑی معیشت کا حامل ملک جرمنی طویل کساد بازاری سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے بڑے صنعتی ادارے دباؤ کا شکار ہیں۔ ملازمتوں میں یہ کمی 2030 ء تک مکمل کی جائے گی اور زیادہ تر انتظامی شعبے اس کا ہدف بنیں گے جبکہ پائلٹس اور کیبن کریو جیسی ملازمتیں اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گی۔ لفتھانزا، جو یورو وِنگز، آسٹرین، سوئس اور برسلز ایئر لائنز چلاتی ہے اور اٹلی کی آئی ٹی اے ایئر لائنز میں بھی شراکت رکھتی ہے، 2028 ء سے 2030 ء کے درمیان 30 کروڑ یورو کی بچت کا ہدف بنا رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے مختلف شعبوں میں کارکردگی بڑھے گی۔ اس وقت لفتھانزا کے کل ملازمین کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 3ہزار ہے۔ دوسری جانب لفتھانزا کے دفتری عملے کی نمائندہ ٹریڈ یونین ویرڈی نے ان سخت کٹوتیوں کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ ہوابازی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی لاگت، ائرپورٹ چارجز اور نئے ماحولیاتی ضوابط اس صورتحال کی بڑی وجوہات ہیں۔ یونین کے نمائندے مارون ریشنسکی نے کہاکہ جرمن اور یورپی ہوابازی کی پالیسی اس صورتحال کی بڑی ذمے دار ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس شعبے کی مدد کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔