ن لیگ اور پی پی میں تناﺅ، تحریک انصاف کی پیپلز پارٹی کو بڑی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان جاری سیاسی تناﺅ میں پاکستان تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کو پیشکش کی ہے کہ آپ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی میں کشیدگی ختم نہ ہوسکی۔ پیپلز پارٹی نے پیر کو احتجاجا قومی
اسمبلی اور سینیٹ سے واک آوٹ کیا، اور مریم نواز کے بیان کی شدید مذمت کی۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی راجاپرویز اشرف نے کہاکہ میرا تعلق پنجاب سے ہے لیکن ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کوئی اس بھول میں نہ رہے کہ پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگا دے گا، ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ متنازع بیانات دینے کی آخر وجہ کیا ہے۔ پی پی رکن قومی اسمبلی نے کہاکہ بلاول نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعریف کی، ایسا نہ ہو کہ یہاں صوبائیت کی بدبو پھر پھیل جائے۔ہم تو پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی و سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے فرینڈلی فائر بیک کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، یہ لوگ اگر سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی قومی اسمبلی نے کہاکہ
پڑھیں:
مصطفیٰ کمال نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو نشانے پر لے لیا
وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال۔فوٹو: فائلوفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کو نشانے پر لے لیا۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کیا صوبے بنانے کے قانون میں آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی، بالکل ہوسکتی ہے۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کہتی تھی زرعی ٹیکس نہیں لگنا چاہیے، آئی ایم ایف نےکان پکڑ کر زرعی ٹیکس لگانے کا کہا تو زرداری صاحب نے اعلان کیا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کراچی کو اس سال 800 ارب روپے ملنا چاہیے تھے، 100 ارب بھی نہیں ملے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاق کہتا ہے سارے پیسے وزیراعلیٰ کو دے دیے، جاؤ چیف منسٹر سے لو، نئے صوبے کی بات اس وقت کرتے ہیں، جب ہمیں حقوق نہیں دیتے۔