کیسز کی کھچڑی پکانے والے خود پھنس گئے, علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عدالت میں ججز کو مصیبت پر چکی، سارے کیسز بری طرح سے ایکسپوز ہو رہے ہیں، کیسز کی کچھڑی پکانے والے پھنس چکے ہیں، انھوں نے سمجھا تھا بانی پی ٹی آئی گھبرا کر ڈیل کر لیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنھوں نے کیسز کی کھچڑی پکائی تھی وہ پھنس چکے ہیں، انھوں نے سمجھا بانی پی ٹی آئی گھبرا جائیں گے اور ڈیل کر لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں ججز کو مصیبت پر چکی ہے، سارے کیسز بری طرح سے ایکسپوز ہورہے ہیں، جج صاحب بھی مشکل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ جج صاحب کی بھی کوئی مجبوری ہوگی، کیسز بہت اچھے طریقے سے لڑے جا رہے ہیں، انصاف مل چکا ہے عوام میں کیسز کا جو حال ہو آرہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شدید برفانی طوفان: ماؤنٹ ایورسٹ کے قریب سیکڑوں افراد پھنس کر رہ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برفانی طوفان کے باعث ماؤنٹ ایورسٹ کی مشرقی جانب کیمپوں میں تقریباً ایک ہزار افراد پھنس کر رہ گئے ہیں جنہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق تقریباً 350 کوہ پیماؤں کو محفوظ مقام پر ایک مقامی قصبے میں منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ مزید 200 سے زائد افراد سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔
یہ واقعہ خطے میں کئی دنوں سے جاری شدید موسم کے دوران پیش آیا ہے، پڑوسی ملک نیپال میں اب تک بھاری بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایورسٹ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ہے جس کی اونچائی 8 ہزار 849 میٹر سے زیادہ ہے، اگرچہ ہر سال کئی لوگ اس چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اسے دنیا کی سب سے خطرناک کوہ پیمائی کی مہم جوئی میں شمار کیا جاتا ہے۔
ایورسٹ کے مشرقی حصے تک جانے والی کرما کی وادی میں برفباری جمعے کی شام شروع ہوئی اور ہفتے کے روز تک جاری رہی، جس کے باعث سیکڑوں کوہ پیما وہیں پھنسے ہوئے ہیں۔
سیکڑوں مقامی دیہاتیوں اور ریسکیو ٹیموں کو علاقے تک جانے والے راستوں سے برف ہٹانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے، یہ علاقہ سمندر کی سطح سے 4 ہزار 900 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
اکتوبر کا مہینہ ایورسٹ اور اس کے گردونواح میں کوہ پیمائی کے سیزن کے عروج میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جب درجہ حرارت معتدل ہوتا ہے اور آسمان صاف رہتا ہے لیکن اس سال برفانی طوفان نے کوہ پیما اور گائیڈز کو اچانک حیران کر دیا، جو تبت میں ماؤنٹ ایورسٹ کی مشرقی ڈھلوانوں پر مزید شدت اختیار کر گیا۔