مڈ آٹم فیسٹیول پاک چین دوستی کا عکاس، اتحاد و ہم آہنگی کی علامت ہے ،آصفہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )خاتونِ اوّل بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے چینی سفارتخانے میں ‘‘اے شیئرڈ بیمِنگ مون، آل یونائیٹڈ ہارٹس اینڈ ہینڈز’’ کے عنوان سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ،چینی ڈاکٹروں کی پاکستانی بچوں کی جانیں بچانے کی خدمات پر خراجِ تحسین پیش کیا ،خاتون اول نے چینی ڈاکٹروں کی ہمدردی اور عزم کو انسانیت کی بہترین مثال قرار دیا،۔آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ مڈ آٹم فیسٹیول اتحاد و ہم آہنگی کی علامت ہے جو پاک چین دوستی کا عکاس ہے۔‘اسلام آباد اور بیجنگ کی چاندنی مشترکہ خوشحالی، امن اور ترقی کا راستہ روشن کر رہی ہے’’۔چینی ڈاکٹروں نے ہمارے بچوں کی زندگیاں بچا کر الفاظ کو عمل میں بدلا، یہ تعلقات کی اصل پہچان ہے آصفہ بھٹو زرداری نے پروفیسر ڈاکٹر پھان ڑیانگ بن اور فْو وائی اسپتال کی ٹیم کے لیے اظہارِ تشکر کیا اور پاک چین دوطرفہ پیڈیاٹرک کارڈیالوجی پارٹنرشپ کے قیام کی تجویز پیش کی ، انہوں نے ٹیلی میڈیسن اور نالج شیئرنگ نیٹ ورک کے قیام کی تجویز دی ،خاتون اول کی جانب سے پاکستان اور چین کے درمیان پیڈیاٹرک کارڈیالوجی میں سالانہ فیلوشپ پروگرام کے آغاز ، ‘‘پاک چین سینٹر آف ایکسی لینس فار پیڈیاٹرک کارڈیک کیئر’’ قائم کرنے کی بھی تجویز دی ،آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ مرکز دوستی کی دائمی علامت ہوگا، جو پاکستانی بچوں کو عالمی معیار کا علاج فراہم کرے گا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وڑن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ‘‘صحت ہر فرد کا بنیادی حق ہے’’۔شہید بی بی کا قول ہے،قیادت ایمانِ محکم، برداشت وڑن کے ساتھ آگے بڑھنے کا نام ہے۔آج ہم بچوں کی نئی زندگیوں کا جشن منا رہے ہیں’’ :این آئی سی وی ڈی اور گمبٹ انسٹی ٹیوٹ کی فری علاج کی خدمات کو مساوی صحت کی علامت ہیں۔چینی سفیر جیانگ ڑائی دونگ نے خاتونِ اوّل کا خیرمقدم کیا اور پاک چین دیرینہ دوستی کو سراہا ،چینی سفیر نے ڈاکٹر پھان ڑیانگ بن کی پاکستانی بچوں کے علاج میں غیر معمولی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا،چینی سفیر نے کہا کہ مڈ آٹم فیسٹیول خوشی، اتحاد اور خاندانی میل ملاپ کی علامت ہے۔ہم ایک بڑے خاندان کی طرح پورے چاند کے نیچے جمع ہیں۔چین اور پاکستان نہ صرف آئرن برادرز ہیں بلکہ آئرن سسٹرز بھی ہیں ۔۔بلوچستان میں 70 ہزار سے زائد ہیلتھ پیکجز خواتین میں تقسیم کیے گئے۔ڈاکٹر پھان ڑیانگ بن نے آن لائن خطاب میں کہا کہ پاک چین ڈاکٹروں کا اشتراک دیرپا نتائج دے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا صفہ بھٹو زرداری کی علامت پاک چین کہا کہ
پڑھیں:
بھٹو کی پیپلز پارٹی کس ہاتھ میں ہے جو نئے صوبے بنانے کو غداری کہتی ہے؟ خالد مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کنویئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ نئے صوبے بنانے کا اختیار آئین میں بھٹو کے دور سے ہے، یہ بھٹو کی پیپلز پارٹی آج کس کے ہاتھ میں ہے جو آئین کے آرٹیکل پر عمل درآمد کو غداری کہتی ہے؟
ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ان کی جماعت کے پاس اس وقت کسی بھی حکومت کی براہِ راست سربراہی نہیں ہے، اس کے باوجود ہم نے کراچی اور حیدرآباد کے تباہ حال انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کو چلانے کے لیے ایم کیو ایم کے علاوہ ملک کے پاس کوئی آپشن نہیں، خالد مقبول صدیقی
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن کے پلان میں بدلنے کی سازش کی جارہی ہے، ہم عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ کراچی کا مقدمہ عدالتوں، ایوانوں اور ضرورت پڑی تو سڑکوں پر بھی لڑیں گے، جو بھی کراچی دشمن پلان آئے گا ہم اس کی مخالفت کریں گے۔
یہ تسلیم کرلینا چاہیے کہ پاکستان میں جاگیردارانہ نظام ہے اور جہاں جاگیردارانہ نظام ہو وہاں جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی ، خالدمقبول صدیقی pic.twitter.com/ZL4F5FTWmd
— WE News (@WENewsPk) November 20, 2025
انہوں نے کہا کہ عام شہریوں کے مسائل پر ہمارے وکلا عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں، کراچی کے مستقبل پر شب خون مارا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم نے قانونی چارہ جوئی کے ساتھ دستخطی مہم شروع کی تھی، آج مہم میں 10 روز کا مزید اضافہ کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس مہم میں پورا شہر شامل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی اس وقت بارود کے ڈھیر پر آباد شہر ہے، خالد مقبول صدیقی
ان کا کہنا تھا کہ عوام سمجھتے ہیں کہ کراچی پر 17 سالہ قبضہ اب ختم ہونا چاہیے، اب اس جعلی حکومت کا کوئی حتمی فیصلہ ہونا چاہیے۔ حیدرآباد میں 77 سال بعد ایم کیو ایم کی وجہ سے ایک یونیورسٹی بنی۔ کراچی کے ترقیاتی کاموں کو ہمارے ایم پی ایز اور ایم این ایز مانیٹر کررہے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 239 نئے صوبے بنانے کی بات کرتا ہے۔ اگر کوئی اس شق پر عمل کرے تو کیا یہ غداری ہوسکتی ہے؟ نئے صوبے بنانے کا اختیار آئین میں بھٹو کے دور سے ہے، یہ بھٹو کی پیپلز پارٹی آج کس کے ہاتھ میں ہے جو آئین کے آرٹیکل پر عمل درآمد کو غداری کہتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ تسلیم کرلینا چاہیے کہ پاکستان میں جاگیردارانہ نظام ہے اور جہاں جاگیردارانہ نظام ہو، وہاں جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئین ایم کیو ایم پاکستان پیپلز پارٹی خالد مقبول صدیقی کراچی نئے صوبے