اسرائیلی فوج نے فریڈم فلوٹیلا میں شامل متعدد کشتیوں کو راستے میں روک لیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے فریڈم فلوٹیلا میں شامل متعدد کشتیوں کو راستے میں روک لیا۔
غزہ فریڈم فلوٹیلا کے مطابق اسرائیلی فوجی سگنلز جام کر کے 2 کشتیوں پر سوار ہوگئے۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی تمام کشتیوں اور ان میں سوار مسافر محفوظ ہیں، کشتیوں میں سوار تمام افراد کو اسرائیلی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ کشتیوں میں سوار تمام افراد کو جلد ان کے وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فریڈم فلوٹیلا کی 11 کشتیوں پر تقریباً 100 افراد سوار تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فریڈم فلوٹیلا
پڑھیں:
اسرائیل کا فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کے ہیڈکوارٹر پرحملہ، متعدد افراد زخمی
مقبوضہ فلسطین کے علاقے الرام میں فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن (پی ایف اے) کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی حملے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایسوسی ایشن کے ہیڈکوارٹر پر گیس بم اور صوتی بموں سے حملہ کیا جس سے عملے کے متعدد ارکان زخمی ہوئے۔
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں اسرائیلی حملےکی شدید مذمت کی ہے اورکہا ہےکہ اسرائیلی حملہ فلسطینی کھیل اور کھلاڑیوں کو نشانہ بنانےکی منظم پالیسی کا حصہ ہے۔
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ ہیڈکوارٹر کے ساتھ واقع فیصل الحسینی اسٹیڈیم بھی بارہا اسرائیلی حملوں کی زد میں آ چکا ہے۔ فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کو اپنی سرزمین پرمیچز کرانے کا حق بھی نہیں دیا جا رہا۔
خیال رہے کہ اسرائیل پہلے ہی سیکڑوں فلسطینی ایتھلیٹس اور فٹبالرز کو شہید کرچکا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے کھیلوں کے میدان، اسٹیڈیم اور بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے، جس سے فلسطینی کھیلوں کے انفرااسٹرکچرکو شدید نقصان پہنچا ہے۔
فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن نے فیفا، یوئیفا اور تمام بین الاقوامی اسپورٹس اداروں سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں ادا کریں اور اسرائیلی فٹبال ایسوسی ایشن پر فوری اور سخت پابندیاں عائد کریں۔
ایسوسی ایشن نے دنیا بھر کی تمام فٹبال ایسوسی ایشنز، کلبوں اور کھلاڑیوں سے بھی اپیل کی ہےکہ وہ فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں، انصاف اور انسانی حقوق کی اقدار کی پاسداری کریں، اور ان جرائم کے ذمہ داروں کا احتساب کا مطالبہ کریں۔