پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ ٹیلیفونک رابطے میں دونوں راہنماؤں نے نہ صرف سیاسی معاملات بلکہ خارجہ پالیسی اور حالیہ سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں پر بھی گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ ٹیلیفونک رابطے میں دونوں راہنماؤں نے نہ صرف سیاسی معاملات بلکہ خارجہ پالیسی اور حالیہ سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں پر بھی گفتگو کی۔

یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اتحادی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان حالیہ سیلابی صورتحال پر امدادی اقدامات کو لے کر بیانات کی جنگ شدت اختیار کر چکی ہے، دونوں پارٹیوں جانب سے ایک دوسرے پر تنقید روزانہ کی بنیاد پر پریس کانفرنسوں اور بیانات کے ذریعے کی جا رہی ہے۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف اور صدرِ پاکستان آصف علی زرداری جیسے سینیئر راہنماؤں نے مداخلت کی ہے تاکہ تناؤ کو کم کیا جا سکے، صدر زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی رابطہ کیا ہے اور معاملہ سلجھانے میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

پنجاب حکومت کو شہباز شریف وزیراعظم کی کرسی پر اچھے نہیں لگتے: پلوشہ خان

پی پی پی کی سینیٹر پلوشہ خان—فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو شہباز شریف وزیرِاعظم کی کرسی پر بیٹھے ذرا بھی اچھے نہیں لگتے۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اپنے گھر کی لڑائی کو آپ ہمارے گلے نہ ڈالیں، پیپلز پارٹی اس لڑائی میں آنا نہیں چاہتی، آپ اپنی لڑائی اپنے گھر میں لڑیں، پیپلز پارٹی آپ کی اتحادی ہے، اس کے ووٹ سے آپ حکومت میں آئے ہیں، پیپلز پارٹی آپ کی غلام نہیں، اتحاد کا مطلب غلامی نہیں۔

پلوشہ خان نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو پر الزامات لگائے گئے، بلاول پر الزام لگانے والوں کو یاد ہونا چاہیے کہ جب ان پر مشکل وقت آیا تو بلاول نے ان کے لیے آواز اٹھائی، ان کا دفاع کیا، بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے بیانیے کو پاش پاش کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ آپ کا کوئی بھی رکن باہر جاتا ہے تو پاکستان کا مذاق بنوا کر آتا ہے، بلاول نے ہمیشہ نعرہ لگایا کہ مودی کا یار غدار ہے، ہم پنجاب پر بات کریں گے، آپ سندھ پر کریں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

پلوشہ خان نے کہا کہ آپ پنجاب نہیں، پنجاب پنجاب ہے، آپ صرف ایک سیاسی جماعت ہیں، آپ اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو پنجاب کے عوام کے گلے نہ ڈالیں، جس نے جو کام کیا ہے، سہرا اسی کے سر جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے حکومت کا قانون سازی میں ساتھ نہیں دیں گے، سینیٹر پلوشہ خان

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں جمہوریت چلے، پھلے پھولے، ہم نے سوشل میڈیا اور ٹک ٹاک کو کبھی ذریعہ نہیں بنایا، بی آئی ایس پی کے تحت مدد کرنے پر آپ کو کیا اعتراض ہے؟

پی پی پی کی سینیٹر نے کہا کہ آپ سوالات کے جوابات دینے کے عادی بنیں، ہم آپ سے پوچھ سکتے ہیں کہ سی سی ڈی کیا فورس ہے؟ ہم سی سی ڈی کے مقابلوں سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی ہوائی فائرنگ سے نہیں ڈرتی، نہ ملک چھوڑ کر بھاگنے والی ہے، یہ نہ سمجھیں کہ اقتدار ہمیشہ کے لیے رہنے کی چیز ہے، آپ بھی جب مشکل میں تھے تو آپ کی دہائیاں آسمان تک گئیں، تنقید کو مثبت انداز میں لیں۔

پلوشہ خان نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ اس لہجے میں جواب دیں، جس لہجے میں آپ بات کر رہے ہیں، یاد رکھیے! آپ کو پھر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ضرورت پڑے گی، یہ وقت مجھے دور نظر نہیں آ رہا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے دل جیتنے کے لیے تصاویر کی نہیں، کارکردگی کی ضرورت ہوتی ہے، ہم اپنا کام کریں، ہم تجاویز دیتے رہیں گے، آپ پنجاب میں مارشل لاء ڈکٹیٹر بننے کی کوشش نہ کریں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے پاس تمام صوبوں میں مینڈیٹ ہے، پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں ہے، پنجاب حکومت پر اگر تنقید ہوتی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ تنقید پنجاب پر ہو رہی ہے، مسلم لیگ ن پنجاب نہیں ہے، پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ہے، حکومت پر تنقید پنجاب پر تنقید نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو پر کیچڑ اچھالنا گھٹیا فعل ہے، وفاقی حکومت صدر آصف علی زرداری کی مرہونِ منت ہے، وفاقی حکومت، شہباز شریف اور دیگر کے عہدے صدر زرداری کی وجہ سے ہی ہیں، شہباز شریف کو صدر آصف زرداری نے ہی وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا ٹیلیفونک رابطہ، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • بلاول بھٹو کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ٹیلی فون
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بلاول بھٹو سے ٹیلیفونک رابطہ
  • وزیراعظم اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، سیاسی صورتحال اور اہم قومی امور پر بات چیت
  • بلاول بھٹو کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ٹیلی فون، سیاسی صورت حال پر بات چیت
  • شہباز شریف کی پارٹی راہنماؤں کو پیپلز پارٹی کے تحفظات افہام و تفہیم سے دور کرنے کی ہدایت
  • ن لیگ کے ساتھ سیاسی کشیدگی، بلاول بھٹو نے پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس طلب کرلیا
  • پنجاب حکومت کو شہباز شریف وزیراعظم کی کرسی پر اچھے نہیں لگتے: پلوشہ خان