غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا کا آغاز ہو گیا، کیمپ سمیٹنا شروع کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
غزہ:
غزہ میں تعینات اسرائیلی افواج نے بتدریج انخلا کا عمل شروع کر دیا ہے، جس کا مشاہدہ جمعرات کی صبح اس وقت ہوا جب ایک فوجی کیمپ میں موجود اہلکاروں کو اپنا سامان باندھتے ہوئے دیکھا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں فوجیوں کو کیمپ خالی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے سے متعلق مجوزہ معاہدے کا اعلان کیا گیا، جس کے چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے غزہ کے کچھ علاقوں سے واپسی کا آغاز کر دیا۔
ابتدائی مرحلے میں اسرائیلی افواج کی لاجسٹک یونٹس کو غزہ شہر کے مضافات سے واپس بلایا گیا ہے۔
یہ وہی یونٹس ہیں جو گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری زمینی کارروائیوں کا حصہ تھیں، فوجی حکام کے مطابق اگلے مرحلے میں کامبیٹ یونٹس کو بھی مرحلہ وار نکالا جائے گا۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے اندرونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں حماس ایک بار پھر غزہ کے بڑے شہری علاقوں کا انتظامی کنٹرول سنبھال سکتی ہے جس سے خطے میں سیاسی و عسکری صورتحال ایک نئے موڑ پر جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشت گردی اور لبنان پر اسرائیلی جارحیت قابلِ مذمت ہے، علامہ نثار قلندری
اپنے بیان میں سینئر نائب صدر جعفریہ الائنس نے لبنان میں صہیونی دہشتگردی اور اسکے نتیجے میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے اہم کمانڈر ہیثم علی الطباطبائی کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست عالم اسلام میں کینسر کی مانند ہے، جب تک اس مرض کو جڑ سے ختم نہیں کیا جاتا یہ اسلامی ریاستوں میں بدامنی پھیلاتا رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے سینئر نائب صدر علامہ نثار احمد قلندری نے پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے قومی سلامتی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ علامہ نثار احمد قلندری نے اپنے بیان میں شہداء کے اہلِ خانہ سے گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہادر ایف سی جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بڑے سانحے کو ٹالا، جو خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے ملک میں دہشت گردی کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں، وانا، اسلام آباد اور پشاور کے حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ دشمن قوتیں پاکستان کو دوبارہ دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ علامہ نثار قلندری نے مزید کہا کہ قوم ریاستی اداروں سے موثر حکمتِ عملی، شفاف انٹیلی جنس شیئرنگ اور عملی اقدامات کی توقع رکھتی ہے، دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور مالی مددگاروں کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے۔
دوسری جانب لبنان میں صہیونی دہشتگردی اور اسکے نتیجے میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے اہم کمانڈر ہیثم علی الطباطبائی کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے علامہ نثار قلندری نے کہا کہ صہیونی ریاست عالم اسلام میں کینسر کی مانند ہے، جب تک اس مرض کو جڑ سے ختم نہیں کیا جاتا یہ اسلامی ریاستوں میں بدامنی پھیلاتا رہے گا، عالم اسلام صہیونی دھوکہ کو سمجھیں اور متحد ہوکر اس جرثومے کا مقابلہ کریں۔