منیلا ( ویب ڈیسک) جنوبی فلپائن کے ساحل کے قریب 7.6 شدت کا زلزلہ آیا ہے، سونامی وارننگ جاری کر دی گئی، سکول بند کر دیے گئے، شہری کھلے میدانوں میں آ گئے۔

فلپائنی میڈیا کے مطابق منڈاناؤ جزیرے کے دارالحکومت ڈیوس میں زلزلے کے جھٹکے آتے ہی شہری رہائشی و کاروباری عمارتوں سے باہر نکل آئے، سکول فوری طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔

فلپائن کے سرکاری ٹی وی نے ایسی فوٹیجز نشر کی ہیں جن میں شہریوں کو کھلے میدانوں میں بیٹھے دیکھا گیا، یہاں تک کہ ہسپتالوں کے عملہ بھی مریضوں کو باہر لے آیا۔

فلپائن کے زلزلہ پیما ادارے نے بتایا ہےکہ قریبی ساحلی علاقوں کے لوگوں کو اونچی جگہوں کی طرف فوری انخلاء کا مشورہ دیا گیا ہے۔

یہ شدید زلزلہ منائے کے ساحل کے قریب جو کہ ڈاواؤ اورینٹل کے علاقے میں واقع ہے، سمندر میں آیا، زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔

فلپائن انسٹی ٹیوٹ آف وولکینولوجی اینڈ سیسمولوجی نے سونامی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام جوار سے ایک میٹر یا اس سے زیادہ اونچی لہریں متوقع ہیں، سونامی کی لہریں بند خلیجوں اور تنگ آبی راستوں میں زیادہ بلند ہو سکتی ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ نے مختلف علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو کہا ہے کہ وہ فوراً اونچی جگہوں یا اندرونِ زمین کی طرف منتقل ہو جائیں، تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

دوسری طرف پاپوا نیو گنی میں بھی 6.

1 شدت کا زلزلہ آیا ہے۔

ساحلی علاقوں سے انخلاء کا حکم

فلپائن کے صدر فرڈیننڈ مارکوس جونیئر نے وسطی اور جنوبی فلپائن کے کچھ ساحلی علاقوں میں انخلاء کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے فیس بک پر ایک بیان میں کہا کہ جیسے ہی حالات محفوظ ہوں گے، تلاش، امداد اور بچاؤ کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں روانہ کی جائیں گی، انہوں نے متاثرہ علاقوں کے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اونچی جگہوں کی طرف منتقل ہو جائیں اور جب تک حکام محفوظ ہونے کا اعلان نہ کریں، ساحل سے دور رہیں۔

مارکوس جونیئر نے کہا کہ ہم چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں تاکہ ہر ضرورت مند تک بروقت امداد پہنچ سکے۔

آج صبح آنے والا یہ زلزلہ اس وقت آیا ہے جب فلپائن پہلے ہی قدرتی آفات کے ایک سلسلے سے شدید متاثر ہے، جنہوں نے ملک کے کئی حصوں کو تباہ کر دیا ہے۔

گزشتہ ہفتے، 7.0 شدت کا زلزلہ سیبو صوبے کے ساحلی شہر بوگو میں آیا، جس کے نتیجے میں 74 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔

شدید ٹراپیکل طوفان بوالوئی نے فلپائن کے وسط میں واقع چھوٹے جزیروں کو لپیٹ میں لے لیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور لاکھوں کو انخلاء پر مجبور ہونا پڑا۔

اس کے علاوہ سال کے سب سے بڑے طوفان سپر ٹائفون راگاسا نے ستمبر میں فلپائن کے شمالی صوبے کگایان سے ٹکر مارا، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

فلپائن میں زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شدت کا زلزلہ فلپائن کے

پڑھیں:

کچے کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کو تیز کر دیا ،کھدیو ہمنانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )حکومتِ سندھ کے ترجمان سکھدیو ہمنانی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات پر 100 اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (SSU) کمانڈوز کی اسٹریٹجک طور پر اہم کندھکوٹ–گھوٹکی پل پر تعیناتی سے سیکیورٹی مزید مضبوط ہوئی ہے، عوامی آمدورفت محفوظ ہوئی ہے اور اہم تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھوٹکی اور سکھر کے کچے میں پولیس کی حالیہ کارروائیوں نے بدنام ڈاکو سرداروں کے اْس نیٹ ورک کو خاص طور پر نشانہ بنایا ہے جو سندھ اور پنجاب میں قتل و اغوا کی سنگین وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔سکھدیو ہمنانی نے کہا کہ سندھ حکومت نے کشمور، گھوٹکی، شکارپور اور ملحقہ کچے کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کو تیز کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں جرائم پیشہ گروہوں کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ مسلسل دباؤ کے باعث حریف ڈاکو گروہوں میں باہمی لڑائی بھی شروع ہوگئی ہے، جس سے ان کے نیٹ ورک مزید کمزور ہو رہے ہیں۔سکھدیو ہمنانی نے شہریوں کے تحفظ کے لیے شہادت پانے والے پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بھرپور کارروائی کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں۔ حالیہ آپریشنز میں 170 سے زائد ڈاکو مارے جا چکے ہیں جبکہ سیکڑوں گرفتار یا زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ کی منظم ’’سرنڈر اور ری ہیبلیٹیشن پالیسی‘‘ کے تحت درجنوں ڈاکوؤں نے خود کو رضاکارانہ طور پر پولیس کے حوالے کیا ہے، اپنے ہتھیار جمع کروائے ہیں اور نگرانی میں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے معاشرے میں دوبارہ شمولیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ہمنانی نے زور دیا کہ ’’یہ کوئی عام معافی نہیں بلکہ ایک مشروط پروگرام ہے جو جرم چھوڑنے والوں کو قانون کا پابند شہری بن کر اپنی زندگی دوبارہ شروع کرنے کا موقع دیتا ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں کا مکمل خاتمہ اور امن کی بحالی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ’’حکومتِ سندھ صوبے کے تمام کچے علاقوں میں امن، ترقی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں، مقامی انتظامیہ اور کمیونٹی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے گی۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی پولیس چیف نے جعلی نمبر پلیٹس لگانے والوں کو ڈیڈ لائن کے ساتھ وارننگ جاری کردی
  • پسنی کے ساحل پر نایاب اسپنر ڈولفن مردہ حالت میں برآمد، ڈبلیو ڈبلیو ایف کا اظہار تشویش
  • ضلع خیبر کے مختلف علاقوں سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
  • بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ میں نایاب نسل کی ڈولفن مردہ پائی گئی
  • اونچی ایڑی یعنی ہیل پہننے سے انسانی جسم پر کیا اثر پڑتا ہے؟
  • ڈھاکہ میں آج پھر زلزلے جھٹکے، عوام خوف کا شکار
  • ڈیڑھ برس میں وہ کام کئے جو دہائیوں میں نہ ہو سکے، سیلاب، پیشگی اقدامات ضروری: مریم نواز
  • ٹھٹھہ ،جنگ شاہی میں آبی بحران شدت اختیار کرگیا
  • کچے کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کو تیز کر دیا ،کھدیو ہمنانی
  • جاپان کو دوبارہ عسکری راہ پر واپس نہیں جانے دیا جائے گا، چین کی وارننگ