وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ  اگردہشت گردافغانستان سے آئے تو ان کے پیچھے جائیں گے ،کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب برابرکریں گے،پھردیکھیں گے کہ افغان طالبان کیاکہتے ہیں؟بھارت جنگ میں شکست کی خفت افغان سرزمین استعمال کررہاہے۔
 نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ  میں خود سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کابل گیاتھا، ہم نے افغان طالبان سے درخواست کی تھی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پناہ نہ دیں ، افغان حکومت کاکہناتھاکہ اتنے پیسے دیں ہم انہیں دوسری جگہ بسادیں گے، تاہم طالبان حکومت ضمانت دینے کو تیارنہیں تھی اور اب بھی نہیں ہے،ہمیں خدشہ تھاکہ یہ پیسے لے لیں گے اور دہشت گردواپس آجائیں گے۔  انہوں نے کہاکہ بھارت جنگ میں اپنی شکست مٹانے کے لئے افغانستان کی سرزمین استعمال کررہاہے اور پاکستان میں دہشت گردی کے لئے سہولت کاری کررہاہے،اب بھارت شایدافغانستان کے ذریعے بدلے کی کوشش کررہاہے  ۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات کی بات سے کوئی بھی انکاری نہیں ہوسکتا،اس صورتحال میں بھی ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن اگر مذاکرات سے کوئی حل بھی نکل آتاہے توپھر اس کی ضمانت کون دے گا،ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن افغان حکومت ضمانت دینے کو تیارنہیں۔تاہم انہوں نے کہاکہ کیاافغان وزیرخارجہ بھارت سے اجازت لے کر مذاکرات کی پیش کش کررہے ہیں۔
ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہاکہ افغان طالبان مجبورنہیں ،ٹی ٹی پی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، اگردہشت گردافغانستان سے آئے تو ان کے پیچھے جائیں گے ،کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب برابرکریں گے،پھردیکھیں گے کہ افغان طالبان کیاکہتے ہیں؟

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی

وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 November, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(سب نیوز)وائٹ ہاوس پر فائرنگ کا واقعہ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی۔واشنگٹن میں فائرنگ کا واقعہ ایک بڑے عالمی پیٹرن کا حصہ دکھائی دیتا ہے جہاں افغان نژاد نیٹ ورکس دوبارہ سرگرم ہو رہے ہیں، افغان نیٹ ورکس یورپ اور شمالی امریکہ تک پھیل چکے ہیں جو کہ افغانستان کا عدم استحکام اب وہاں پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
افغان طالبان رجیم صرف افغانستان کے لئے نہیں بلکہ پوری دنیا کی سکیورٹی کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے، وائٹ ہاوس کے قریب رحمان اللہ لاکانوال نے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا۔سی این این کے مطابق ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق رحمان اللہ 2021 میں آپریشن الائیز ویلکم کے تحت امریکہ آیا تھا، اس مشتبہ شخص نے 2024 میں پناہ کی درخواست دی تھی، جو اپریل 2025 میں ٹرمپ انتظامیہ نے منظور کر لی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے افغان شہریوں کی امیگریشن کی تمام درخواستیں غیر معینہ مدت کے لیے روک دی ہیں۔
یورپی یونین انسٹی ٹیوٹ آف سکیورٹیز سٹڈیز کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان رجیم نے ملک میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں کے اراکین کو افغان پاسپورٹ جاری کئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان طالبان رجیم کے دہشت گرد گروہوں سے بڑھتے تعلقات داخلی استحکام اور پڑوسی ممالک کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔اقوام متحدہ، سلامتی کونسل کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان رجیم کا دہشت گرد گروہوں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا خطے کی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے، پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک پہلے ہی افغان طالبان رجیم کی دہشتگردوں کیلئے پشت پناہی پر خدشات ظاہر کرچکے ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ڈنمارک اور روس نے فتنہ الخوارج کے مذموم عزائم سے عالمی برادری کو خبردار کر دیا ہے، پاکستان بارہا یہ کہ چکا ہے کہ افغانستان میں تمام دہشتگرد تنظیمیں پنپ رہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی اپنی پریس بریفنگ میں بارہا کہا ہے کہ امریکی ساکھ کے ہتھیار اور اسلحہ کھلے عام فروخت ہو رہا ہے، افغانستان میں ایک وار اکانومی جنم لے چکی ہے جس کو افغان طالبان کی سرپرستی حاصل ہے۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے افغانستان سے انخلا کے وقت تقریبا 7 ارب ڈالر مالیت کا امریکی فوجی سامان چھوڑا، امریکی انخلا کے بعد ہتھیاروں کی افغانستان میں موجودگی بھی بہت بڑا دہشت گردی کا محرک ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہتھیار بیچے جا چکے ہیں یا دہشت گرد گروہوں کو سمگل کر دیئے گئے ہیں، اقوامِ متحدہ کا ماننا ہے کہ ان میں سے کچھ ہتھیار القاعدہ کے اتحادی گروہوں کے ہاتھوں میں بھی پہنچ چکے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا آسان خدمت مرکزبلڈنگ منصوبے کا دورہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا آسان خدمت مرکزبلڈنگ منصوبے کا دورہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا شاہین چوک انڈر پاس منصوبے کا دورہ،جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا معائنہ کیا پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 735ارب روپے اضافے سے 23سو ارب ہونے کا خدشہ دنیا تیزی سے تبدیل، مسلح افواج کو مستقبل کی جنگوں کیلئے تیار رہنا ہوگا، جنرل ساحر شمشاد وائٹ ہاؤس میں نیشنل گارڈز پر فائرنگ کرنے والا افغان شہری کون ہے؟ تازہ انکشافات سامنے آگئے اسلام آباد میں ڈانس پارٹیوں اور مساج سنٹروں کے نام پر فحاشی،21 خواتین،19 مرد گرفتار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی
  • مذاکرات کی بھرپور کوشش کی مگر بات نہ بنی، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا اعتراف
  • ہمیں افغان طالبان سے اچھائی کی کوئی اُمید نہیں، خواجہ آصف
  • افغانستان میں کارروائی سے متعلق خواجہ آصف کا مؤقف سامنے آ گیا
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران — سرد موسم نے افغان عوام کی تکلیفیں مزید بڑھا دیں
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران، سرد موسم نے افغان عوام کی مشکلات بڑھا دیں
  • طالبان سے اچھائی کی کوئی امید نہیں, ان پر اعتمادکرنابےسورہے، وزیردفاع
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف
  • ہم جب حملہ کرتے ہیں تو اعلانیہ کرتے ہیں چھپ کر نہیں، پاک فوج، افغان طالبان کا الزام مسترد
  • افغان طالبان کا پاکستان پر ’فضائی کارروائیوں‘ کا الزام، 10 اموات ہوئیں، افغان حکومت