ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب برابرکریں گے،پھردیکھیں گے کہ افغان طالبان کیاکہتے ہیں؟خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ اگردہشت گردافغانستان سے آئے تو ان کے پیچھے جائیں گے ،کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب برابرکریں گے،پھردیکھیں گے کہ افغان طالبان کیاکہتے ہیں؟بھارت جنگ میں شکست کی خفت افغان سرزمین استعمال کررہاہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ میں خود سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کابل گیاتھا، ہم نے افغان طالبان سے درخواست کی تھی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پناہ نہ دیں ، افغان حکومت کاکہناتھاکہ اتنے پیسے دیں ہم انہیں دوسری جگہ بسادیں گے، تاہم طالبان حکومت ضمانت دینے کو تیارنہیں تھی اور اب بھی نہیں ہے،ہمیں خدشہ تھاکہ یہ پیسے لے لیں گے اور دہشت گردواپس آجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت جنگ میں اپنی شکست مٹانے کے لئے افغانستان کی سرزمین استعمال کررہاہے اور پاکستان میں دہشت گردی کے لئے سہولت کاری کررہاہے،اب بھارت شایدافغانستان کے ذریعے بدلے کی کوشش کررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات کی بات سے کوئی بھی انکاری نہیں ہوسکتا،اس صورتحال میں بھی ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن اگر مذاکرات سے کوئی حل بھی نکل آتاہے توپھر اس کی ضمانت کون دے گا،ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن افغان حکومت ضمانت دینے کو تیارنہیں۔تاہم انہوں نے کہاکہ کیاافغان وزیرخارجہ بھارت سے اجازت لے کر مذاکرات کی پیش کش کررہے ہیں۔
ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہاکہ افغان طالبان مجبورنہیں ،ٹی ٹی پی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، اگردہشت گردافغانستان سے آئے تو ان کے پیچھے جائیں گے ،کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب برابرکریں گے،پھردیکھیں گے کہ افغان طالبان کیاکہتے ہیں؟
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خواجہ آصف نے موجودہ صورتحال سے متعلق میم شیئر کردی
وزیر دفاع خواجہ آصف نے موجودہ صورتحال سے متعلق میم شیئر کردی۔
خواجہ آصف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ موبائل فون پر کسی سے بات کررہے ہیں۔
خواجہ آصف نے اس تصویر کے ساتھ کیپشن لکھا کہ ’انہوں نے تمہیں بھی پھینٹ ڈالا۔
خیال رہےکہ گزشتہ شب افغان طالبان کی جانب سے سرحد پار پاکستانی علاقوں پر شدید حملے کیے گئے جس کا پاکستانی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا۔
افغان طالبان کی جانب سے یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب طالبان حکومت کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان طالبان اور بھارت کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج نے 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب حملہ کیا، بزدلانہ اقدام میں فائرنگ اور چند مقامات پر دراندازی کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج نے ناصرف حملے کو پسپا کیا بلکہ طالبان فورسز اور ان سے وابستہ خوارج کو سنگین جانی نقصان پہنچایا، حقِ دفاع کے تحت پاک فوج نے سرحدی پٹی پر مؤثر اور فیصلہ کن ردِعمل دیا اور افغان علاقے میں موجود طالبان کے کیمپس اور پوسٹس پر فائرنگ کی گئی۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جوابی کارروائیوں میں سرحدی پٹی پر متعدد طالبان مقامات تباہ کیے، افغان طالبان کی 21 پوزیشنز پر وقتی طور پر قبضہ کیا گیا، انٹیلیجنس معلومات اور نقصان کے تخمینے کے مطابق پاکستانی افواج کی کارروائیوں میں 200 سے زائد طالبان اور وابستہ دہشتگرد ہلاک ہوئے، بڑی تعداد میں طالبان اور وابستہ دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔
پاک فوج کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اور اس کے حواری دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعات میں 23 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔