Express News:
2025-11-27@21:27:24 GMT

راولپنڈی پولیس نے تحریک لبیک کے 65 کارکن گرفتار کر لیے 

اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT

جامعہ غوثیہ ضیاء العلوم مسجد میں چھاپے کے دوران  راولپنڈی پولیس کی بھاری نفری نے 65 تحریک لبیک کے کارکن گرفتار کر لیے۔

مسجد جامعہ غوثیہ ضیاء العلوم میں پولیس تعینات کرکے مسجد سیل کر دی گئی،  تھانہ سول لائن پولیس نے ایس ایچ او کی نگرانی میں کارروائی کی۔

دوسری جانب شہر بھر کے راستے دوسرے دن بھی مکمل بند ہیں، مری روڈ پر داخلہ کی گلیاں بھی مکمل سیل ہیں۔

ٹرانسپورٹ اڈے، گڈز ٹرانسپورٹ، ہول سیل منڈیاں، الیکٹرانکس، جیولری مارکیٹس بھی بند ہیں، تمام سرکاری پرائیویٹ اسکولز یونیورسٹیاں بھی مکمل بند ہیں، میٹرو بس سروس دوسرے دن بھی بند ہے، بائیکیا سروس بھی بند کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کا ممکنہ احتجاج؛ راولپنڈی کنٹینر سٹی بن گیا، ہزاروں اہلکار تعینات، میٹرو سروس معطل، معمولات زندگی مفلوج

ادھر اڈیالہ جیل سے کسی بھی ملزم کو دوسرے دن بھی عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا، راستوں کی بندش سے عدالتوں میں ملزمان کی پیشیاں نہ ہوسکیں۔

ضلع کچہری صبح سے ہی ویران رہی،  راستے بند ہونے سے ججز نئی تاریخیں ڈال کر چیمبروں میں چلے گئے، وکلاء کی بھی عدم حاضری رہی، بند راستوں کے باعث کسی کی غیر حاضری نہیں لگائی گئی،  ضلع راولپنڈی کی 82 عدالتوں میں آج مجموعی 9284 کیسز زیر سماعت تھے۔

سرکاری پرائیویٹ دفاتر میں بھی حاضری معمول سے انتہائی کم رہی جب کہ راستوں کی مکمل بندش سے ایمبولینسیں بھی اسپتالوں تک محدود ہیں۔

مری چوک سے فیض آباد تک  راستے بند  ہیں، ٹی ایل پی کی کوئی ریلی شہر و کینٹ میں موجود نہیں، فیض آباد پر اسلام آباد اور دیگر شہروں کے رابطے منقطع ہیں۔

دوسری جانب لاہور میں شاہدرہ کے مقام پر شیلنگ دوبارہ شروع ہوگئی، تحریک لبیک کے کارکنوں نے پولیس کی گاڑی چھین لی،  شاہدرہ پل پر ٹی ایل پی کارکنوں نے قبضہ کیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی گئی جب کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

مظاہرین نے پولیس اہلکار کو پکڑ لیا درگت بنادی، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں چلائی رہی ہیں۔

شاہدرہ میدان جنگ بن گیا، شدید شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی آواز سے علاقہ مکین پریشان 
ہوگئے اور ہر طرف خوف کے سائے منڈلانے لگے، تحریک لبیک کے کارکنوں نے پولیس کو پیچھے دکھیل دیا، کارکنوں کا قافلہ شاہدرہ کراس کرنے لگا، شدید شیلنگ کے بعد پولیس اچانک پیچھے چلی گئی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تحریک لبیک کے پولیس کی نے پولیس

پڑھیں:

شام میں جولانی کے خلاف مظاہرے

اسلام ٹائمز: علوی، سنی، کرد اور دیگر اقوام و مذاہب کے درمیان پہلے سے موجود اختلافات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔ داعش یا دیگر شدت پسند گروہ دوبارہ فعال ہوچکے ہیں۔ شام مختلف علاقوں میں تقسیم ہوسکتا ہے، کیونکہ ہر گروہ اپنے علاقے میں خود مختاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کردوں کی خود مختاری کے بھی امکانات زیادہ ہیں، جو ترکی، ایران اور عراق کے لیے یقیناً تشویش کا باعث ہے۔ ترکی اور سعودی عرب شام کو اپنے اسٹریٹجک مفادات کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے شام ایک پراکسی جنگ کا منظرنامہ پیش کر رہا ہے۔ روس اور امریکہ کے درمیان شام پر اثر و رسوخ کی جنگ بھی جاری نظر آرہی ہے۔ شام میں امن کا راستہ طویل اور انتہائی مشکل ہے، کیونکہ ہر فریق اپنے مفادات کے حصول میں بیتاب اور دوسرے کو فریب دینے میں مصروف ہے۔ متعلقہ فائیلیںتحریر: علی نصرالہیٰ

شامی سکیورٹی فورسز نے پرامن مظاہروں کو روکنے کے لیے کئی شہروں میں مظاہرین پر فائرنگ کی ہے۔ ایران پریس نے الجزیرہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے شام کے ساحلی شہروں میں ہونے والے مظاہروں کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ ان شہروں میں عوام نے پلے کارڈز اٹھا کر اور نعرے لگا کر مظاہرے کئے۔ مظاہرین "فرقہ وارانہ ناانصافی اور شہریوں کے حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جولانی حکومت کے کارندوں نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں۔

حمص شہر کے بارے  میں اس ویڈیو فوٹیج میں زہرہ اسکوائر میں کشیدگی عروج پر دکھائی دے رہی ہے، جہاں سکیورٹی فورسز نے دھرنے میں شریک متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا، جن میں سے کچھ کو مظاہرین اور راہگیروں کے سامنے گرفتاریوں کے دوران مارا پیٹا گیا، ایک منظر میں جسے مبصرین نے ایک منظم کریک ڈاؤن کا حصہ قرار دیا، ان مظالم کو  دیکھا جاسکتا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ضرورت سے زیادہ طاقت کا بھی استعمال کیا، کچھ مظاہرین کو سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر سوار کرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جس سے علاقے میں بے چینی اور خوف و ہراس پھیل گیا۔

ادھر خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ شام کے شہروں لطاکیہ، طرطوس، حمص اور بنیاس میں عبوری حکومت کے سربراہ ابو محمد الجولانی کی حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور حکومتی فورسز نے مظاہرین پر حملہ کیا۔ ارنا نیوز ایجنسی نے العہد نیوز ایجنسی کے حوالے سے منگل کے روز ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہزاروں شامی شہریوں نے لاذقیہ کے الامارہ اسکوائر میں جمع ہو کر علویوں کے قتل اور من مانی حراست کے خلاف احتجاج کیا اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ بنیاس شہر میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور جبلہ کے علاقے میں عبوری حکومت کی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کی۔

دریں اثناء سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ ملک کی عبوری حکومت کے سینکڑوں دستے لتاکیہ کی اس جگہ پہنچ گئے، جہاں مظاہرین جمع تھے، جس کی وجہ سے جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ شامی شہریوں نے حما کے دیہی علاقوں میں بھی مظاہرہ کیا اور عبوری حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ طرطوس شہر کے سعدی چوک میں بھی زبردست مظاہرہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کے مختلف علاقوں میں بدامنی اور عدم استحکام کا سلسلہ جاری ہے۔ بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد اکثر تجزیہ کاروں نے جو منظر پیش کیا تھا، وہ آہستہ آہستہ واضح سے واضح تر ہوتا جا رہا ہے، مثلاً داخلی تقسیم اور مزید خانہ جنگی کا زور بڑھ رہا ہے۔

بشار الاسد کے بعد اقتدار کا خلا پیدا ہوا، جو مختلف گروہوں کے درمیان طاقت کی کشمکش کا باعث بن رہا ہے۔ علوی، سنی، کرد اور دیگر اقوام و مذاہب کے درمیان پہلے سے موجود اختلافات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔ داعش یا دیگر شدت پسند گروہ دوبارہ فعال ہوچکے ہیں۔ شام مختلف علاقوں میں تقسیم ہوسکتا ہے، کیونکہ ہر گروہ اپنے علاقے میں خود مختاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کردوں کی خود مختاری کے بھی امکانات زیادہ ہیں، جو ترکی، ایران اور عراق کے لیے یقیناً تشویش کا باعث ہے۔ ترکی اور سعودی عرب شام کو اپنے اسٹریٹجک مفادات کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے شام ایک پراکسی جنگ کا منظرنامہ پیش کر رہا ہے۔ روس اور امریکہ کے درمیان شام پر اثر و رسوخ کی جنگ بھی جاری نظر آرہی ہے۔ شام میں امن کا راستہ طویل اور انتہائی مشکل ہے، کیونکہ ہر فریق اپنے مفادات کے حصول میں بیتاب اور دوسرے کو فریب دینے میں مصروف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: رشتے سے انکار پر خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
  • راولپنڈی: رشتے سے انکار پر خاتون کو ہراساں کرنے والا شخص گرفتار
  • شام میں جولانی کے خلاف مظاہرے
  • اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کا نیا دھرنا جاری، کارکنوں کی تعداد گھٹنے لگی
  • اڈیالہ جیل، علیمہ خان کا بانی سے ملاقات کیے بغیر جانے سے انکار
  • ہمیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں ہم نہیں ڈرتے، علیمہ خان
  • عمران خان سے ملاقات کیلئے علیمہ خان کا اڈیالہ روڈ پر دھرنا، بڑی تعداد میں کارکنان جمع، نعرے بازی
  • پی ٹی آئی کی کال؛ کارکنوں کے ساتھ علیمہ خان اڈیالہ جیل روڈ پر آ گئیں
  • محکمہ داخلہ نے کالعدم تحریک لبیک کے 577 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیئے
  • راولپنڈی؛ لڑکی کے بال کاٹنے اور تشدد  کرنے والے 3 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج