مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ پاکستان کو بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیئے قومی اتحاد اور سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔

اپنے ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ ہم نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو دہشت گردی کے ہاتھوں کھو دیا، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف واضح اور جرأت مندانہ مؤقف اپنایا ہے،  کوئی ملک اپنے علاقے کو اپنے ہمسایوں کے خلاف تشدد کے لیے استعمال نہیں ہونے دے سکتا۔

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے ہمیشہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا،  افسوس کہ خیبر پختونخوا میں غفلت اور ناقص حکمرانی نے شدت پسند اور مجرمانہ نیٹ ورک کو دوبارہ ابھارنے کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ادارے بروقت کارروائی نہیں کرتے، تو انتہا پسند ان خلا کا فائدہ اٹھا کر خوف اور افراتفری پھیلاتے ہیں،  پاکستان کو اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحدوں میں امن قائم رکھنے کا ہر حق حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیئے قومی اتحاد اور سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شازیہ مری پسندی کے

پڑھیں:

آکسفورڈ یونین کے مباحثے سے بھارتی وفد عین وقت پر فرار، پاکستان کی بلا مقابلہ فتح

—فائل فوٹو

پاکستان ہائی کمیشن لندن نے بتایا ہے کہ آکسفورڈ یونین کے تصدیق شدہ مباحثے سے بھارتی وفد عین وقت پر دستبردار ہو گیا، جس سے پاکستان کو بلامقابلہ فتح حاصل ہو گئی۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن کے مطابق ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل مباحثے کے لیے لندن میں موجود تھے، جبکہ جنرل (ر) زبیر محمود حیات، سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے بھی شرکت کی۔

بھارتی وفد حاضری کی ہمت نہ کر سکا، بھارتی مقررین نے اسی بحث سے راہِ فرار اختیار کی، بھارتی وفد کی دستبرداری نے بھارتی بیانے کی کمزوری بے نقاب کر دی۔

یہ بھی پڑھیے آکسفورڈ یونیورسٹی مباحثہ روایات سے ہٹ کر کرایا گیا کشمیری عوام کو حق خود اختیاری ملنا چاہئے، آکسفورڈ یونیورسٹی یونین

مباحثہ بھارت کی پاکستان پالیسی محض عوامی جذبات بھڑکانےکی حکمتِ عملی کے موضوع پر ہونا تھا۔

لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کے مطابق میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والے بھارتی تجزیہ کاروں کو جب کھلی بحث کا موقع ملا تو وہ غائب ہو گئے۔

پاکستان نے دلیل، مکالمے اور قانونی مؤقف سے بحث جیتنے کی تیاری کی تھی، تاہم بھارت نے بحث شروع ہونے سے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیے۔

آکسفورڈ یونین میں بھارتی وفد کی عدم شرکت ان کے اپنے عوام کے سامنے بھی سوالیہ نشان بن گئی، پاکستان نے واضح، مدلل اور پُراعتماد مؤقف کی تیاری کر رکھی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • آکسفورڈ یونین کے مباحثے سے بھارتی وفد عین وقت پر فرار، پاکستان کی بلا مقابلہ فتح
  • مریم ریاض وٹو کا انکشاف: 26 نومبر کو بشریٰ بی بی نے جان کے خطرے کے باوجود میدان نہیں چھوڑا
  • اداروں، شہریوں کیخلاف بندوق اٹھانے والوں سے بات کرنے کی ضرورت نہیں، طارق فضل چوہدری
  • بل بورڈز نہایت خطرناک ہوتے ہیں، پیسوں کےلیے جان کو خطرے میں نہیں ڈالا جاسکتا، جج سپریم کورٹ
  • قومی اتحاد پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • قومی اتحاد پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • امتحانی نظام کو جدید و شفاف بنانا وقت کی ضرورت ہے‘ شمسہ مہ جبین
  • خواتین کی آواز، تحفظ اور خواب اہم ہیں: خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری
  • ‏’ابو بہت ڈانٹیں گے‘، نسیم شاہ کا سیلفی کیلیے اصرار کرنے والی مداح کو جواب
  • قومی اسمبلی، ن لیگ132 ارکان کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن گئی