وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاک افغان بارڈر پر افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی علاقوں پر بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:پاک افغان سرحدی کشیدگی پر سعودی عرب اور قطر کی تشویش

فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کی وضاحت

محسن نقوی نے بتایا کہ پاکستانی فورسز نے فوری طور پر جواب دے کر ثابت کیا کہ سرحدی جارحیت کا مؤثر اور بروقت ردعمل دیا جاتا ہے۔ ان کے بقول پاک افواج چوکس ہیں اور ہر خطرے کا منھ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

موازنہ اور انتباہ

وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ افغانستان کو بھی ہندوستان جیسا سخت اور فیصلہ کن ردِعمل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اینٹ کے جواب میں پتھر سے جواب دیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں کسی رعایت کی گنجائش نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا بھارت اور افغانستان کے مشترکہ اعلامیے پر تحفظات کا اظہار، افغان سفیر کی دفتر خارجہ طلبی

دشمنی کے روابط پر الزام اور عوامی یکجہتی

محسن نقوی نے کہا کہ افغانستان کی حالیہ کاروائیاں ازلی دشمن کے سازشوں سے جڑی ہوئی معلوم ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملک کی حفاظت میں مکمل یکجہتی برقرار رہے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان پاکستان سرحدی کشیدگی محسن نقوی وزیر داخلہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان پاکستان سرحدی کشیدگی محسن نقوی وزیر داخلہ محسن نقوی کہا کہ

پڑھیں:

افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پاکستان نے افغان طالبان کی جانب سے ہونے والے حالیہ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی جانب سے کی جانے والی بلاجواز جارحیت علاقائی امن کے لیے خطرہ اور پاک افغان سرحد کو غیر مستحکم کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات دونوں برادر ممالک کے درمیان امن و تعاون کی فضا کے سراسر منافی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات

ترجمان کے مطابق پاکستان نے حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے سرحد کے تمام محاذوں پر مؤثر جوابی کارروائی کی، جس میں طالبان فورسز اور ان کے ساتھ منسلک دہشت گرد گروہوں کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے اس کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جو پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی اور حملوں میں استعمال ہو رہے تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنی کارروائی کے دوران مکمل احتیاط برتی تاکہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذاکرات، سفارت کاری اور باہمی احترام پر یقین رکھتا ہے، تاہم اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

طالبان کو معلوم ہونا چاہیے مسلم دشمن بھارت کبھی دوست نہیں ہو سکتا: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب

ترجمان دفتر خارجہ نے افغان نگران وزیر خارجہ کے بھارت میں دیے گئے بیانات کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ طالبان حکومت اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں اور ان کی سرگرمیوں کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور سرگرمیوں کے شواہد اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹس میں بھی موجود ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ جدوجہد ہے، اور طالبان حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے وعدے پر عمل کرے۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ طالبان انتظامیہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرے گی۔

اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا، بانی پی ٹی آئی کے بھاشن سے فرق نہیں پڑے گا، رانا ثنا اللہ

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان بارہا افغان سرزمین پر سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے دہشت گردوں پر تحفظات ظاہر کر چکا ہے، اور امید ہے کہ طالبان حکومت ان عناصر کے خلاف عملی اقدامات کرے گی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت گزشتہ چار دہائیوں میں تقریباً 40 لاکھ افغانوں کو پناہ دی، تاہم اب افغان باشندوں کی موجودگی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق منظم کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے اور امید رکھتا ہے کہ طالبان حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گی۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امید ہے ایک دن افغان عوام ایک حقیقی نمائندہ حکومت کے تحت آزادانہ اور پُرامن زندگی

کاہنہ میں 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، حنا پرویز بٹ کا متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ، چاروں ملزمان گرفتار

 بسر کریں گے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے محسن نقوی کی ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات
  • وزیراعظم سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات، امن و امان کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وزیر داخلہ کا افغان طالبان اور خوارج کی بلااشتعال فائرنگ سے شہید 23 جوانوں کو خراج عقیدت
  • افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ ناقابلِ قبول ہے، محسن نقوی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی سے تبلیغی جماعت کے وفد کی ملاقات
  • کسی جتھے کو اسلام آباد یا کسی اور شہر پر چڑھائی کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی، وزیر داخلہ محسن نقوی