اثاثوں کی کل مالیت صرف 5 لاکھ 78 ہزار روپے
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2025ء ) سہیل آفریدی کے اثاثوں کی کل مالیت صرف 5 لاکھ 78 ہزار روپے ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے نومنتخب وزیر اعلٰی سہیل آفریدی کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ دستاویزات کے مطابق سہیل آفریدی کے اثاثوں کی مالیت صرف 5 لاکھ 78 ہزارروپے ہے۔ دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ سہیل آفریدی کے اثاثوں کی مالیت مالی سال 2023 میں 3 لاکھ 76 ہزار روپے تھی، پچھلے مالی سال میں سہیل آفریدی کے اثاثوں کی مالیت میں 2 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سہیل آفریدی کی ملکیت میں کوئی گھر ہے اور نہ کاروبار، سہیل آفریدی کی ملکیت میں صرف فریج، واشنگ مشین اور دو بینک اکاؤنٹس شامل ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے نو منتخب وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ سے ہے۔(جاری ہے)
سہیل آفریدی نے پشاور یونیورسٹی سے بی ایس اکنامکس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
وہ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن خیبر پختونخواہ کے صدر اور انصاف یوتھ وِنگ خیبر پختونخواہ کے صوبائی صدر بھی رہے۔ سہیل آفریدی نے 2024 کے ضمنی انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لیا تاہم اس دوران انہیں تحریک انصاف کی حمایت حاصل رہی۔ سہیل آفریدی صوبائی نشست پی کے 70 سے ن لیگ کے امیدوار بلاول آفریدی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے انہیں صوبائی کابینہ میں شامل کرتے ہوئے پہلے معاونِ خصوصی برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس مقرر کیا، بعد میں سہیل آفریدی کو صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کا قلمدان سونپا گیا۔ واضح رہے کہ پیر کے روز نئے قائدِ ایوان کے انتخاب کیلئے خیبرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت سپیکر بابر سلیم سواتی نے کی، صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران علی امین گنڈاپور نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جس دن عمران خان نے حکم دیا اسی دن استعفیٰ دے دیا تھا، اگر کوئی شک ہے تو میں پھر فخر کے ساتھ اعلان کر رہا ہوں کہ اللہ نے مجھے یہ موقع دیا، مجھ پر یہ وقت آیا کہ جہاں ثابت ہونا تھا کہ کُرسی بڑی ہے یا اپنے لیڈر کا حکم، اللہ نے مجھے کامیاب کیا، وفاداری اور عزت ہمیں اسلام اور آباؤ و اجداد نے بتائی ہے، میری کارگردگی اچھی تھی یا بری سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس جنگ کے لئے ہمارا لیڈر قربانی دے رہا ہے، ہم مل کر اِس جنگ کو لڑیں گے اور کامیاب ہوں گے کیوں کہ یہاں جمہوریت کے ساتھ مذاق ہوتا آرہا ہے، ہماری پارٹی، ہماری مرضی، ہمارا فیصلہ، ہماری مرضی، ہماری اکثریت، ہماری مرضی اور سب سے بڑھ کر ہمارا لیڈر اور اُس کی مرضی، نئے وزیراعلیٰ کے عمل میں تاخیری حربے استعمال نہ کریں، ہم مزید کچھ برداشت نہیں کریں گے۔ اس پر سپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی بابر سلیم سواتی نے علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ کو آئینی قرار دیتے ہوئے اس کی توثیق کردی اور رولنگ دی کہ تمام معاملات آئین کے مطابق ہوئے ہیں، وزیراعلی کے انتخاب کا جو طریقہ اختیار کیا وہ عین آئین کے مطابق ہے، اِس ملک میں چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سُہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہ بنیں لیکن آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا۔ سپیکر صوبائی اسمبلی کی اس رولنگ کے ساتھ ہی نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا اور ایوان میں گھنٹیاں بجائی گئیں تاکہ ووٹنگ کے لیے تمام خواہشمند اراکین اسمبلی پہنچ جائیں، جس کے بعد حکومتی اراکین صوبائی اسمبلی نے انتخابی عمل میں حصہ لیا جس کے لیے ایم پی ایز مختص کردہ لابی میں چلے گئے، بعد ازاں نتائج کا اعلان ہوا تو سہیل آفریدی نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی جب کہ اپوزیشن نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سہیل آفریدی کے اثاثوں کی صوبائی اسمبلی کے مطابق
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا رات گئے اہم اجلاس، وزارت اعلیٰ کیلیے سہیل آفریدی پر اعتماد، اسمبلی اجلاس آج طلب
پشاور:پی ٹی آئی قیادت نے رات گئے اہم اجلاس میں وزارت اعلیٰ کے لیے سہیل آفریدی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پختونخوا اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور ارکان اسمبلی کا رات گئے اسپیکر ہاؤس میں غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا، جس میں پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، صوبائی صدر جنید اکبر سمیت بڑی تعداد میں ارکان اسمبلی شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے نامزد امیدوار سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ پی ٹی آئی قیادت اور ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر سہیل آفریدی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں باضابطہ طور پر وزیرِاعلیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے آئینی و پارلیمانی طریقۂ کار پر عملدرآمد کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ علی امین گنڈا پور کے استعفے میں آئینی پیچیدگی کے باعث ایک نیا، ہاتھ سے تحریر کردہ استعفیٰ تیار کیا گیا ہے جو گورنر کو بھجوایا جائے گا۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق نئے استعفے کے بعد عدم اعتماد کی تحریک لانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
تحریک انصاف کے صوبائی صدر جنید اکبر نے اجلاس کے بعد کہا کہ ہمارے پاس اس وقت 92 ووٹ موجود ہیں اور 100 ووٹ حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے دیگر جماعتوں سے بھی رابطے جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق آج سہ پہر 3 بجے خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں پی ٹی آئی پر لگائے گئے حالیہ الزامات کا باضابطہ جواب بھی دیا جائے گا۔
اس پیش رفت کے بعد صوبے کی سیاسی فضا میں گرما گرمی بڑھ گئی ہے اور آئندہ 24 گھنٹے فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔